ابو علی الحسن ابن سینا
ابنِ سینا پر تفصیلی مضمون
(پورا نام: ابوعلی الحسین بن عبداللہ بن سینا — مغرب میں Avicenna کے نام سے مشہور)
🔹 تعارف:
ابنِ سینا اسلامی دنیا کے سب سے مشہور فلسفی، طبیب اور سائنسدانوں میں شمار ہوتے ہیں۔
انہیں تاریخ میں "شیخ الرئیس" (فلاسفہ کا سردار) کہا جاتا ہے۔
وہ ایک ہمہ گیر شخصیت تھے — طبیب، ریاضی دان، فلسفی، ماہر فلکیات، ماہر منطق اور مفسر قرآن۔
ان کی پیدائش 980ء میں افشانہ (بخارا، موجودہ ازبکستان) میں ہوئی اور وفات 1037ء میں ہمدان (ایران) میں ہوئی۔
🔹 ابتدائی زندگی:
ابن سینا کا تعلق ایک علمی گھرانے سے تھا۔ ان کے والد عبداللہ ایک فاضل اور مذہبی شخص تھے۔
ابن سینا نے بچپن ہی میں قرآن مجید حفظ کیا اور عربی ادب، فقہ، منطق اور فلسفہ میں کمال حاصل کیا۔
صرف 16 سال کی عمر میں انہوں نے طب (Medicine) پڑھنا شروع کیا اور بہت جلد اتنے ماہر ہو گئے کہ بخارا کے بادشاہ نوح بن منصور کا علاج کیا۔
🔹 علمی سفر:
ابنِ سینا نے اپنی زندگی کے بیشتر سال بخارا، گرگان، ری، ہمدان، اور اصفہان میں گزارے۔
وہ جہاں بھی گئے، وہاں درس و تدریس اور تصنیف و تحقیق میں مشغول رہے۔
ان کی زندگی کا ایک حصہ سیاسی اضطراب میں گزرا، لیکن انہوں نے اس کے باوجود تقریباً 450 سے زائد کتابیں تصنیف کیں۔
🔹 اہم علمی کارنامے:
1. کتاب القانون فی الطب (Canon of Medicine)
یہ ان کی سب سے مشہور تصنیف ہے — پانچ جلدوں پر مشتمل ایک عظیم طبی انسائیکلوپیڈیا۔
اس میں انہوں نے انسانی جسم، بیماریوں، علاج، ادویات، جراحی، اور حفظانِ صحت پر تفصیلی بحث کی۔
یہ کتاب سات سو سال تک یورپ اور اسلامی دنیا میں طبی تعلیم کی بنیادی کتاب رہی۔
یورپ کی یونیورسٹیوں میں یہ 17ویں صدی تک پڑھائی جاتی رہی۔
2. کتاب الشفاء (Kitab al-Shifa)
یہ ان کی دوسری عظیم تصنیف ہے جو دراصل فلسفہ، منطق، طبیعیات، ریاضی اور نفسیات پر مشتمل ایک مکمل انسائیکلوپیڈیا ہے۔
یہ کتاب “شفاء” یعنی روحانی و عقلی علاج کے لیے لکھی گئی، جسمانی نہیں۔
3. فلسفہ اور منطق میں کام
ابنِ سینا نے ارسطو اور افلاطون کے نظریات کو اسلامی افکار کے ساتھ ہم آہنگ کیا۔
انہوں نے روح، عقل، اور وجود پر گہرے فلسفیانہ نظریات پیش کیے۔
ان کے فلسفے کا اثر امام غزالی، ابن رشد، اور مغربی فلسفیوں جیسے ڈیکارٹ تک پہنچا۔
4. ریاضی، فلکیات اور کیمیا
- انہوں نے جیومیٹری، الجبرا اور کونیات (Cosmology) پر کئی مقالات لکھے۔
- انہوں نے زمین کی حرکت، چاند اور ستاروں کی روشنی، اور وقت کی پیمائش پر تحقیق کی۔
- کیمیا میں ان کا خیال تھا کہ مادہ (Matter) اپنی بنیادی نوعیت نہیں بدل سکتا — یہ نظریہ بعد میں جدید کیمیا کی بنیاد بنا۔
🔹 طبّی نظریات:
ابنِ سینا نے جسمانی صحت کو چار اخلاط (خون، بلغم، صفرا، سودا) کے توازن پر مبنی قرار دیا۔
انہوں نے پہلی بار ذہنی امراض (Mental Disorders) کو جسمانی بیماریوں کی طرح قابلِ علاج بتایا۔
ان کے مطابق:
“طبیب کو جسم کے ساتھ روح کا بھی معالج ہونا چاہئے۔”
🔹 مذہبی و روحانی پہلو:
اگرچہ ابن سینا فلسفی تھے، مگر وہ اللہ پر ایمان اور روح کی بقا کے قائل تھے۔
انہوں نے کہا:
"عقل اور وحی ایک ہی حقیقت کے دو راستے ہیں، جو بالآخر حق کی طرف لے جاتے ہیں۔"
ان کی کتابوں میں قرآن کے فلسفیانہ نکات پر بھی گہری روشنی ڈالی گئی ہے۔
🔹 ان کی مشہور کتابیں:
- القانون فی الطب – طب کی سب سے بڑی کتاب
- الشفاء – فلسفہ و سائنس کا انسائیکلوپیڈیا
- النجاة – خلاصہ فلسفہ
- الإشارات والتنبیهات – منطق و تصوف
- عیون الحکمة – مختصر فلسفیانہ تحریر
🔹 اثرات اور خدمات:
- ابنِ سینا کی تعلیمات نے یورپ کے نشاۃِ ثانیہ (Renaissance) پر گہرا اثر ڈالا۔
- یورپی یونیورسٹیوں میں ان کے نام پر “Avicenna Chair of Medicine” قائم ہوئی۔
- ان کی تعلیمات سے Roger Bacon، Thomas Aquinas، اور دیگر مغربی مفکر متاثر ہوئے۔
- اسلام کی علمی تاریخ میں وہ امام الغزالی، ابن رشد، اور الکندی کے ساتھ صفِ اول کے مفکر سمجھے جاتے ہیں۔
🔹 آخری ایام:
ابن سینا نے اپنی زندگی کا آخری حصہ ہمدان میں گزارا۔
انہوں نے کہا:
“میں نے علم کے سمندر میں غوطہ لگایا، مگر ابھی بھی ساحل سے بہت دور ہوں۔”
1037ء میں 57 سال کی عمر میں ان کا انتقال ہوا۔
انہیں ہمدان میں دفن کیا گیا، جہاں آج بھی ان کا مزار علم و تحقیق کی علامت ہے۔
🔹 نتیجہ:
ابنِ سینا ایک ایسا نام ہے جو اسلامی اور مغربی دونوں تہذیبوں کے درمیان پل کی حیثیت رکھتا ہے۔
انہوں نے عقل، تجربہ، اور وحی کو ایک ساتھ جوڑ کر یہ ثابت کیا کہ اسلام علم و سائنس کا دشمن نہیں بلکہ اس کا رہنما ہے۔
🌿 خلاصہ:
ابن سینا علم، عقل، اور ایمان کے سنگم پر کھڑے ایک ایسے مفکر تھے جنہوں نے طب و فلسفہ دونوں میں انقلاب برپا کیا۔
ان کا علمی ورثہ آج بھی دنیا بھر کے دانشوروں کے لیے رہنمائی کا سرچشمہ ہے
Please visit us at www.nazirmalik.com Cell 0092300860 4333
؟
تبصرے