نفلی روزے

نفلی روزے

شوال کے چھ روزے پورے مہینے میں کبھی بھی لگاتار یا علیحدہ علیحدہ رکھے جا سکتے ہیں۔
 
ھرماه تین دن یعنی ایام بیض کے روزے رکھنا عمر بھر کے روزے رکھنے کے برابر هے(مسلم

حضرت ابو سعید سے روایت ھے که رسول اللہ صلعم نے فرمایا جس نے اللہ کی راہ میں ایک دن کا نفلی روزہ رکھا اللہ تعالٰی اسے ستر سال کی مسافت کے برابر جہنم کی آگ سے دور کر دیں گے(متفق علیه

ایک نفلی روزے کا ثواب اتنا ھے که اللہ تعالٰی اس کے اور جہنم کے درمیان ایک خندق بنا دیتا هے جس کی لمبائی زمین و آسمان کے برابر هے (ترمزی

آپ صلعم پیر اور جمعرات کا روزه رکھتے تھے آپ سے پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا، پیراورجمعرات کو ھمارےاعمال اللہ تعالی کے حضور پیش کئے جاتے ہیں- میں یه چاہتا ہوں کہ جب میرے اعمال اللہ کے ہاں پیش کۓ جائیں تو میں روزے سے ھوں( ترمذی)


نفلی روزے کے مسائل

نفلی روزے کی نیت زوال شمس (ظہر سے پہلے پہلے)کسی بھی وقت کی جا سکتی ہے۔

نفلی روزہ ضرورت پڑنے پر دن میں کسی وقت بھی توڑا جا سکتا ہے اس کا کچھ گناہ نہیں مگر یہ روزہ نہ تو گنا جاۓ گا اور نہ ہی اسکا ثواب ملے گا 
 
الله تعالی ھمیں مسنون نفلی عبادات کا شوق عطا فرمائے

طالب الدعاء
انجینئر نذیر ملک


تبصرے