قرآن غور و فکر کی دعوت دیتا ہے
تمام مسائل کا مکمل حل اور عقائد و اعمال کی درستگی کا واحد ذریعہ قرآن و حدیث پر غور و فکر اور تحقیق ہے
عقل و فکر سے کام نہ لینے والوں کے بارے میں قرآن کا فیصلہ۔
1- اور کہیں گے کاش ہم سنتے اور عقل سے کام لیتے تو آج بھڑکتی ہوئی آگ کے سزاواروں میں شامل نہ ہوتے (سورۃ الملک)
2- یقینا" خدا کے نزدیک بدترین قسم کے جانور وہ بہرے اور گونگے لوگ ہیں جو عقل سے کام نہیں لیتے(سورۃ الانفال)
3- اور اللہ کا طریقہ ہے کہ جو لوگ عقل سے کام نہیں لیتے ان پر گندگی ڈال دیتا ہے (سورۃ یونس)
4- یہ لوگ قرآن میں غور و فکر نہیں کرتے۔ کیا ان کے دلوں پر تالے لگے ہوۓ ہیں(سورۃ محمد)
5- اور پیغمبر کہیں گے اے پرور دیگار میری قوم نے قرآن کو چھوڑ رکھا تھا(سورۃ الفرقان)
6۔ ارشاد نبوی ہے
دین میں گھڑی بھر کا غور و فکر ساٹھ سال کی عبادت سے افضل ہے(ابن حبان)
قرآن میں غور نہ کرنا اور سوچ کر نہ پڑھنا یہ بھی چھوڑ دینا ہے
قرآن حکیم کا انداز بیان۔
@-اے ایمان والو۔
@اے عقل و دانش والو میری آیات پر غور کیوں نہیں کرتے
@- ہے کوئی جو میری آیات پر غور کرے؟
@- پورے قرآن میں کہیں بھی اللہ تعالی نے جاہلوں کو مخاطب نہیں کیا۔
تحقیق
انجینیئر نذیر ملک
تبصرے