بیٹیوں کے ساتھ حسن سلوک کی فضیلت
بیٹیوں کے ساتھ حسنِ سلوک کی فضیلت
ام المـومنیـن سیدہ عــائشہؓ کہتی ہیں کہ
ایک عــــورت اپنی دو بـچیوں کو لیے مـانگتی ہوئی آئی۔ مـیرے پاس ایک کھــجور کے سـوا اس وقت اور کـچھ نـہ تھا میـں نے وہی دے دی۔ وہ ایک کھــجور اس نے اپنی دونـوں بچیوں میں تـقسیم کـــر دی اور خـــــود نہیـں کـھائی۔ پھــر وہ اٹـھی اور چــلی گـئی۔
اس کے بعــــد نبی کریـم ﷺ تشـریف لائے تو میـں نے آپ ﷺ سے اس کا حــــــال بیان کـیا۔
آپ ﷺ نے فـرمـــــــایا
کہ جس نے ان بـچیوں کی وجـہ سے خــــود کو معمولی سی بھی تـکلیف میں ڈالا تو بـچیاں اس کے لیے دوزخ سے بچاؤ کے لیے آڑ بن جـــائیـں گی(رواہ بخاری)
طالب الدعاء
انجینیئر نذیر ملک
تبصرے