حضرت امام ابو حنیفہ کے بارے میں غلو

حضرت امام ابو حنیفہ کے بارے میں غلو

کسی اسلامی بھائی نے مجھے امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ کی مندرجہ ذیل خوبیاں تحریر کیں جس پر میرے مشاھدات بھی ملاحظہ فرما لیجیۓ

اسلامی بھائی کی تحریر

1- حضرت امام ابو حنیفہ رضی اللہ تعالی عنہ نے مسلسل تیس سال روزے رکھے

2- تیس سال تک ایک رکعت میں قرآن پاک ختم کرتے رہے

3۔ چالیس سال تک (بلکہ 45) سال تک عشاء کے وضوء سے فجر کی نماز ادا کی(حوالہ اشکوں کی برسات، صفحہ 7)

میرے مشاھدات

پیارے اسلامی بھائی

یہ ہمارے امام محترم  پر بہتان عظیم ہے کہ آپ کے شب و روز کے اعمال قرآن و سنت کے غلاف تھے

اول تو یہ کہ امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ صحابی نہیں، تابی تھے

فرمان نبوی ہے کہ تین دن سے کم میں کسی نے قرآن مجید ختم کیا تو اس نے قرآن مجید کو سمجھا نہیں۔

ایک رکعت میں قرآن ختم کرنا نبی کریم کی سنت کے خلاف ہے اور فرد واحد کے لۓ ناممکن بھی ہے

نماز تہجد کی ادائیگی کے لۓ ایک نیند لینا ضروری ہے

ساری رات عبادت کرنا سنت نبوی اور آثار صحابہ کے خلاف ہے

حق زوجیت ادا کرنا بھی فرض عین ہے کیا چالیس برس تک عشا کا وضوء ٹوٹا بھی نہیں؟

کیا چالیس برس تک پیٹ بھی خراب نہ ہوا؟

کیا چالیس برس تک رات بھر میں ہوا بھی خارج نہیں ہوئی؟

کیا اماں عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کی وہ روایت آپکی نظر سے نہیں گزری جس میں نبی کریم نے فرمایا تھا کہ اے لوگو!
میں تم سب سے افضل ہوں۔ میں کھانا بھی کھاتا ہوں اور روزہ بھی رکھتا ہوں۔ میں سوتا بھی ہوں اور عبادت بھی کرتا ہوں۔ میری بیویاں بھی ہیں

کیا بات ہے اپنے بزرگوں کے بارے میں انتہا غلو کی۔ امام صاحب کو نبی کریم  سے بھی بڑھا دیا۔۔
اللہ اکبر

تحریر
انجینیئر نذیر ملک

تبصرے