فکر آخرت کی اک جھلک

خبر نہیں کیا نام ہے اس کا خود فریبی یا خدا فریبی

زندگی میں اگر برا وقت نہ آتا تو اپنوں میں چھپے غیر اور غیروں میں چھپے اپنے کبھی ظاہر نہ ہوتے۔

مال ڈاکو لوٹیں تو انھیں قرار واقعی سزا اور اگر اپنے لوٹیں تو کس کو اور کیا سزا؟

دنیا کی عدالتوں میں وکیل اپنی چرب زبانی سے مجرم کو بچا بھی لیتے ہیں مگر اللہ کی عدالت میں کوئ کسی کا وکیل نہ ہو گا ثبوت خود بولیں گے۔

اصلی اور حقیقی انصاف فقط اللہ تعالی کی عدالت میں ہو گا جس کے بعد کوئی اپیل یا فیصلے پر کوئی نظر ثانی نہیں۔ مگر اکثر لوگ بھولے ہوۓ ہیں کہ

حشر معشر پے نہیں موقوف

زندگی خود بھی گناہوں کی سزا دیتی ہے

ایک وہ مسلمان تھے جو چاہتے تھے کہ کردہ گناہوں کی سزا ہمیں دنیا ہی میں مل جاۓ اور  اللہ تعالی کے ہاں پاک صاف ہوَ کر جائیں اور ایک ہم مسلمان ہیں جو گناہ بھی کریں اور سزا  سے بھی چشم پوشی کریں، دنیا اور آخرت کی سزاؤں کی فکر تک نہ کریں۔

فکر آخرت کی اک جھلک

تحریر
انجینیئر نذیر ملک

تبصرے