سوشل میڈیا، سیاسی و مذھبی اکھاڑہ

سوشل میڈیا، سیاسی و مذھبی اکھاڑہ

تحریر
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا

حقیقت حال یہ ہے کہ آجکل سوشل میڈیا خصوصا" وٹس ایپ پر پاکستان بھر میں فقط چار اقسام کی پوسٹ نظر آ رہی ہیں

- مذھبی
- سیاسی
سائینسی و عام معلومات
- طنز و مزاح

افسوس کہ ہم مذھبی اور سیاسی طور پر مختلف گروہوں میں بٹے ہوئے ہیں اور ہم اتنے انتہا پسند ہیں کہ مخالف گروہ کی بات سننا پسند ہی نہیں کرتے اور مذھبی طور پر ہم فرقوں میں بٹے ہوئے ہیں اور دینی تعلیم کم ہونے کے وجہ سے ہم اپنی معلومات کو حرف آخر سمجھتے ہیں حتاکہ اگر قرآن و حدیث سے دلیل بھی دی جاۓ تو ہم اپنی اٹل اصل سے جنبش بھی کرنا گناہ کبیرہ سمجھتے ہیں۔

طنز و مزاح شائشتہ ہو تو کیا ہی بات ہے ولگر باتیں اور جھوٹ تو گناہ بے لذت کے سوا کچھ بھی نہیں اور ایسے عمل سے تو اجتناب ہی بہتر ہے

رہی سائینسی معلومات، اس تناظر میں آپ اپنی قومی رسائی  سے بخوبی واقف ہیں۔ ذرا غور کریں کہ وطن عزیز میں کوئی بھی سائینسی معلومات کا ذریعہ نہیں ما سواۓ درسی کتب کے اور وہ تو ہم بس امتحان پاس کرنے کےلئے پڑھتے ہیں
کیا وطن عزیز مین کوئی
سائینسی معلومات والا اخبار ہے یا کوئی ٹی وی چینل ہے، کوئی ڈرامہ سیریل یا فیچر فلم ہے۔
یا کوئی سائینسی معلومات کے لئے فورم ہے۔
انتہا یہ بچوں کی دلچسپی کے لئے 
سائینسی شو یا پبلک پریکٹیکل نداد۔

معذرت کے ساتھ ہمارے اسکول کالج و یونیورسٹیوں کے اعلی تعلیم یافتہ اساتذہ بھی درسی کتابوں اور پریکٹیکل کے علاوہ کچھ نہیں پڑھا رہے

الہذا القیاس میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ ابھی ہم سوشل میڈیا کو استعمال کرنا سیکھ رہے ہیں  قوم کا ٹرینڈ سٹ  آہستہ آہستہ ہو جاۓ گا لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے اندر برداشت کا مادہ پیدا کریں اپنی ہی نہیں سنانی دوسروں کی بھی سنیں اور دل کی وسعتوں میں اپنی اور دوسروں کی رائے کا موازنہ کریں اور اگر مد مقابل کی بات زیادہ منطقی ہو تو بات ماننے سے کوئی چھوٹا نہیں ہو جاتا اور یہی علمی معراج کا زینہ ہے

میری سب خواتین و حضرات سے گزارش ہے کہ اپنی سوچ کو بدلیں اور مثبت انداز میں سوچیں اور اپنی رائے دوسروں پر مسلط کرنے کی کوشش نہ کریں در حقیقت انسان ہار کر بھی سیکھتا ہے۔ دوسروں کی عزت نفس کو مجروع نہ ہونیں دیں۔

اللہ تعالی سے دعاء گو ہوں کہ اے ہمارے رب
ہم میں محبت اور بھائی چارہ کی فضاء پیدا کردے۔ ہمیں مل جل کر رہنے اور دوسروں کو برداشت کرنے والا بنا دے۔ آمین یا رب العالمین

تبصرے