دین اسلام ملاں کی میراث نہیں
دین اسلام ملاں کی میراث نہیں
علم حاصل کرو محد سے لحد تک
دین کا علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد و زن پر فرض ہے۔ دین اسلام ملاں کی میراث نہیں۔ دور حاضر میں اسکی قطعا" ضرورت نہیں کہ ہر مسلمان مدارس دینیہ میں دو زانون ملاں کے سامنے بیٹھ کر دین کو سیکھا جائے۔
دین کا علم انسان تین طریقے سے سیکھتا ہے
علماء سے دو زانوں مکتب میں بیٹھ کر
کتاب و سنت کے مطالعہ سے
دینی ماحول سے
جو دین پر جتنی محنت کر لے گا اسی قدر علم پا لے گا اس کے لئے یہ بھی ضروری
مجھے افسوس ہے کہ اتنے عرصے میں آپ میرے کام کے معیار کو نہ سمجھ سکے۔
سلانوالی کے لوگوں میں یہی ایک کمی ہے خود کچھ نہیں کرنا جانتے اور دوسروں کے کام کو حقیر جانتے ہیں
میرے رب کا شکر ہے کہ اس نے مجھے دین کے علم و عمل سے نوازا۔
الحمد للہ میرے پڑھنے والے دنیا بھر میں ہیں ۔میرے کام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور مجھے مذہبی سکالر مانتے ہیں
مجھے دکھ ہوا آپکے رویے سے کہ آپکی سوچ مدرسے کے ملاں سے آگے جاتی ہی نہیں ہے
پاکستان بھر کے ہر مسلک کے علما مجھے قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور آپ مجھے گنڈیری والا سمجھتے ہیں
میں انٹرنیشنل ختم نبؤت موؤمنٹ اور پاکستان علماء کونسل کا سینئر نائب صدر ہوں
الحمدللہ 23 سال علماء عرب کی صحبت میں دین سیکھا ہے،عربی زبان کا ادراک ہے
میرے 1500 سے زائد مضامیں انٹرنیٹ پر موجو ہیں
پاکستانی اخبارات و رسائل میں 300 سے زائد مضامین چھپ چکے ہیں 16 کتب طبع ہو چکی ہیں
ختم نبؤت پر پانچ کتب علماء اکرام اور مفتی حضرات سے داد وصول کر چکی ہیں۔ خاص طور پر میرا ایک معرکۃ آرا مضمون
"علماء دیو بند کا مسلک و مشرب"
مفتی عبدالقدوس صاحب نے اس مضمون کو سراہا
ختم نبؤت پر میرے پانچ کتابچے مدرسہ حقانیہ ساہیوال میں علماء اکرام کی ٹریننگ میں پڑھاۓ گۓ
دو عدد گورنر اوارڈ اور درجنوں ایوارڈ مختلف اداروں کی طرف سے مجھے ملے
ہر سال گول چوک مسجد میں ختم نبؤت پر میرا بیان ہوتا ہے
جذاک اللہ خیر۔۔
میرے سب مضامین درج ذیل بلاگ پر پڑھے جا سکتے ہیں
Please visit us at
www.nazirmalik.com
تبصرے