صحافی کون ہوتا ہے

برادرم
صحافی معاشرے کی تیسری آنکھ ہوتی ہے اور صحافی اسی معاشرے کا اٹوٹ انگ ہوتا ہے مجرم رات کے اندھیرے جرم کر رہے ہوتے ہیں اور اسکے کیمرے کی شاطر آنکھ دیکھ رہی ہوتی ہے اور کان سن رہے ہوتے ہیں مذید برآں صحافی کی بہت سی دوسری آنکھیں اور ڈھیروں کان ہوتے ہیں۔ ہندؤں کے بھگوان کی طرح۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ صحافت کو آزاد اور بے لوث ہونا ضروری ہے
مگر کیا کریں صحافی کے بھی پیٹ لگا ہوتا ہے اور یہی پیٹ اسے بے ایمانی پر مجبور کرتا ہے
اگر صحافی بکے نہ تو یہ معاشرے کا بہترین نقاد اور پولیس کا صحیح انفارمر اور ہراول دستہ ثابت ہوسکتا ہے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت ان کو ضروری مرعات دے تاکہ یہ معاشرے اور حکومت کے لئے ممد ثابت ہو سکیں۔

فرشتوں سے بہتر ہے صحافی بننا

مگر اس میں لگتی ہے محنت زیادہ۔۔

کیونکہ یہ عام شہری نہیں بلکہ سوپر انسان ہوتا ہے

اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہمارے صحافی ایماندار رہیں اور اپنا فرض پہچانیں۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ گواہی چھپانے کے جرم میں روز محشر  دھر لئے جائیں۔

صحافت کا بے تیغ سپاہی

انجینیئر نذیر ملک سرگودھا

تبصرے