اشاعتیں

جنوری, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

کھوکھر

ویسے تو ہم سب انسان آدم علیہ السلام کی اولاد سے ہیں مگر تاریخی طور پر ہمیں اپنے بارے میں پتہ ہونا چاہئے کی ہم کون ہیں اور ہماری تاریخ کیا ہے۔  اسی سوال کا جواب تلاش کرنے کی جسجو میں حقیقی طور پر جو میسر آیا اسے من و عن پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں۔ کچھ میرے بارے میں: تحریر و تحقیق: انجینیئر نذیر ملک سرگودھا بنیادی طور پر میرا تعلق کھوکھر قبیلے سے ہے۔ میرے آباؤ اجداد تقریبا" 225 سال پہلے ملتان سے حجرت کرکے ہندوستان چلے گۓ تھے اور موجودہ ہندوستانی صوبہ ہریانہ کے ضلع کرنال کی تحصیل کیتھل کے ایک گاؤں جنجر پور میں جاکر آباد ہو گۓ اور  آلحمدللہ ہم اس وقت بھی مسلمان تھے  بنیادی طور پر کھوکھر دو طرح کے ہیں  1. قطب شاہی کھوکھر/جاٹ کھوکھر ..(زیادہ تر زیریں پنجاب ساہیوال چیچہ وطنی،وہاڑی، بوریوالہ،خانیوال، میاچنوں ،کبیروالا، جھنگ،سرگودھا، منڈی بہاؤ الدین، ملتان، ڈیرہ غازی خان، لیہ، بہاولپور، رحیم یار خان، سندھ، بلوچستان، آزاد کشمیر وغیرہ کے علاقوں میں پائے جاتے ہیں..) 2. راجپوت کھوکھر..(زیادہ تر اپر پنجاب اوکاڑہ ، لاہور،فیصل آباد، چنیوٹ، شیخوپورہ، گجرات، راولپنڈی قصور، آزاد کشمیر وغیرہ میں پا...

واسطہ وسیلہ سے دعاء مانگنا

کیااپنی دعا میں حضور نبی کریمﷺ کے وسیلے یا صدقے سے دعا مانگنا جائز ہے؟ یا کسی بزرگ کےوسیلے سے دعا مانگنا جائز ہے؟ جیسا کہ آج کل اکثر یہی دعائیں مانگی جاتی ہیں کہ یا اللہ حضور پاک کے صدقے اور طفیل سےہماری دعائیں قبول فرما۔ یا کسی مزار پر لوگ دعائیں مانگتے ہیں کہ یا اللہ ان بزرگوں کے طفیل ہمارا یہ کام کردے۔ قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب دے کرمشکور فرمائیں۔ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! دعا میں حضور نبی کریمﷺ کے وسیلے اور واسطے کا جو آپ نے پوچھا ہے تو اس سلسلے میں ایک بنیادی اصول ہمیشہ ذہن میں رکھنا چاہئے کہ شریعت اسلامیہ میں حق و صداقت کا معیار کتاب وسنت ہے اور ہر وہ عمل جو بظاہر کتنا ہی خوب صورت کیوں نہ معلوم ہوتا ہو اگر اس کا ثبوت قرآن یا رسول اللہ ﷺ کے عمل سے نہیں تو وہ ہمارے لئے دلیل یا حجت نہیں چاہئے اس کا عام رواج کتنا ہی زیادہ کیوں نہ ہو۔ اس کےبعد اگر صحابہ کرام سے کسی چیز کا ثبوت مل جائے اور وہ قرآن و حدیث کے کسی حکم سے متصادم نہیں تو وہ بھی قابل قبول ہوگا۔ لیکن جس کام کا طر...

رسول اللہ زندگی کے آخری 3ایام

رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی زندگی کے آخری تین ایام وفات سے 3 روز قبل جبکہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ام المومنین حضرت میمونہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے گھر تشریف فرما تھے، ارشاد فرمایا کہ "میری بیویوں کو جمع کرو۔" تمام ازواج مطہرات جمع ہو گئیں۔ تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا: "کیا تم سب مجھے اجازت دیتی ہو کہ بیماری کے دن میں عائشہ (رضی اللہ عنہا) کے ہاں گزار لوں؟" سب نے کہا اے اللہ کے رسول آپ کو اجازت ہے۔ پھر اٹھنا چاہا لیکن اٹھہ نہ پائے تو حضرت علی ابن ابی طالب اور حضرت فضل بن عباس رضی اللہ تعالٰی عنہما آگے بڑھے اور نبی علیہ الصلوة والسلام کو سہارے سے اٹھا کر سیدہ میمونہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے حجرے سے سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے حجرے کی طرف لے جانے لگے۔ اس وقت صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس (بیماری اور کمزوری کے) حال میں پہلی بار دیکھا تو گھبرا کر ایک دوسرے سے پوچھنے لگے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کو کیا ہوا؟ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کو کیا ہوا؟ چنانچہ صحابہ مسجد میں جمع ہونا شروع ہو گئے اور...

دین کیسے اور کس سے سیکھیں

السلام علیکم و رحمۃ حضرات دین کا علم سیکھنے کے لئے ضروری نہیں ہے کہ ملاں کے سامنے دوزانوں بیٹھا جائے۔ ملاں تو بس اتنا ہی علم دے سکتا ہے جو اس کے پاس ہے۔ اس سے زیادہ اس کے پاس کچھ نہیں۔ ایک طبقے میں یہ بڑی غلط فہمی ہے کہ اپنے آپ کو عالم سمجھتے ہیں اور باقی سب کو جاہل گردانتے ہیں اور یہ بھی سننے میں آیا ہے کہ قرآن کو اس کے عالم کے علاوہ کوئی نہیں سمجھ سکتا جبکہ بقول قرآن کے۔۔۔۔ ہم نے قرآن آسان اتارہ تاکہ تم سمجھ سکو! قرآن مجید اللہ تعالی نے فقط علماء کے لئے نہیں اتارہ بلکہ عام لوگوں کے اتارہ تاکہ عوام اسے پڑھکر اور سمجھ کر اس پر عمل کر سکیں اور یہی مقصد نزول قرآن ہے عالم کی تعریف کتاب و سنت کا علم رکھنے والے کا عامل دین کہتے ہیں اور بے علم کو جاہل کہتے ہیں۔ حضرت صاحب بات سالوں کی نہیں بلکہ علم سیکھنے کی قابلیت کی ہے طوطے کو لاکھ پڑھایا مگر وہ حیواں ہی رہا۔ یاد رہے کہ علم کسی کی میراث نہیں ہے جو محنت کرے گا پا لے گا اور جو کوشش ہی نہیں کرے گا وہ بے علم بے علم ہی رہے گا علم دین رب کی دین ہے جسے چاہے نواز دے۔ کچھ لوگ امام شافی ہوتے ہیں جو بہت کم عرصہ میں شاگردوں کی جماعت سے ہٹ کر آئمہ کی ...

موسم کی شدت، لائف تھریٹننگ

موسمی شدت لائف تھرٹننگ تحریر: انجینیئر نذیر ملک سرگودھا آجکل ملک بھر میں سردی زوروں پر ہے اور اس کے منفی اثرات ہماری صحت پر یقینا" آ رہے ہیں۔ خصوصا" یہ موسمی شدت  بڑے بوڑھوں، بچوں، کمزوروں اور بیماروں کے لیئے لائف تھرٹننگ ہو سکتی ہے  جن لوگوں کو دل کے امراض لاحق ہوں ان کے لئے سخت سردی جان لیوا ہو سکتی ہے کیونکہ ایسے مریض پہلے ہی دریاۓ موت کے کنارے کنارے چل رہے ہوتے ہیں اور ایک سردی کا دھکا ان کے لئے موت باعث بن جاتا ہے  یہی وجہ ہے کہ پچھلے ایک ہفتے میں کتنے ہی لوگ ابدی نیند سو چکے ہیں۔ اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ جب ہمیں یا ہمارے بچے سردی کیوجہ سے بیمار پڑ جاتے ہیں تو ہم گرم کپڑے پہنتے ہیں جس کا بیماری میں سکون کے علاوہ کوئی خاص فائدہ نہیں ہوتا کیونکہ جب گرم کپڑوں میں لپٹنے کی ضرورت ہوتی ہے تو ہم احتیاط نہیں کرتے اور جب بیماری گھیر لیتی ہے تو اس وقت ہم احتیاط کرتے ہیں نتیجہ آپ خود سوچ لیں۔ جب ہیماری لاحق ہو جاۓ تو اب علاج کی ضروت ہوتی ہے  سردی سے بچنے کےلئے احتیاط کیجئے گرم کپڑے پہنیں گرم خوراک کھائیں اور جب بیمار ہو جائیں تو اس کا علاج ماہر ڈاکٹر سے کرائیں۔ دنیا بھر کے ڈاکٹر ک...

جو امام کے پیچھے سورۃ فاتحہ نہیں پڑھتا

حضرت ابو ہریرہ سے پوچھا گیا کہ کیا ہم امام کے پیچھے بھی سورۃ فاتحہ پڑھیں تو حضرت ابو ہریرہ نے فرمایا کہ ہاں۔ کیونکہ نبی کریم نے فرمایا کہ جس کی فاتحہ نہیں اسکی نماز نہیں(ترمذی) ایک اور روایت ہے کہ جو نماز میں فاتحہ نہیں پڑھتا اسکی نماز  ناقص ہے، ناقص ہے، ناقص ہے۔غیر مکمل ہے۔ مندرجہ حوالہ جات کی روشنی میں جو نمازی امام کے پیچھے خاموشی سے کھڑا رہتا ہے اسکی نماز نہیں ہوتی۔ وہ مسجد لینے کیا جاتا ہے؟ اگر اسے امام کے پیچھے خاموش ہی کھڑے رہنا ہے۔ مجھے افسوس ہے کہ امام کی بات پر تو عمل کر رہے ہیں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بات کو رد کیا جا رہا ہے۔ ہاۓ افسوس۔۔۔۔  زرا سو چو! کلمہ نبی کا پڑھا ہے تو بات بھی نبی کی مانیں۔ یاد رہے کہ جو عمل سنت کے مطابق نہ ہوگا وہ اللہ تعالی کے ہاں قابل قبول نہ ہو گا۔ مذید معلومات کیلۓ کال کریں انجینیئر نذیر ملک سرگودھا فون۔۔  03008604333

نبی کریم کا 34 مصیبتوں سے پناہ مانگنا

نبی کریم کا 34 مصیبتوں سے پناہ مانگنا أربع وثلاثون بلاء كان يستعيذ منها النبي ﷺ: 34 مصیبتیں جن سے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پناہ مانگا کرتے تھے.  اللَّهُمّ إنِّي أعُوذُبِكَ مِنَ: اے اللہ میں آپکی پناہ طلب کرتا ہوں  ١- العَجْزِ. محتاجی سے ٢- والكَسَلِ. سستی و کاہلی سے  ٣- والجُبْنِ. بزدلی سے ٤- والبُخْلِ. کنجوسی سے ٥- والهَرَمِ. شدید بڑھاپے سے ٦- والقَسْوَةِ. دل کی سختی سے  ٧- والغَفْلَةِ. غفلت سے ٨- والعَيْلَةِ. فقر و فاقہ سے ٩- والذِّلَّةِ. ذلت رسوائی سے  ١٠- والمَسْكَنَةِ. فقر و ضعف سے وأعُوذُ بِكَ من: اور میں آپ کی پناہ طلب کرتا ہوں ١١- الفقر. غریبی سے ١٢- والكُفْرِ. کفر سے  ١٣- والشِّرْك. شرک سے ١٤- والفُسُوقِ. فسق و گناہ سے ١٥- والشِّقاقِ. شقی القلب، پتھر دل ہونے سے ١٦- والنِّفاقِ. منافقت سے ١٧- والسُّمْعَةِ. خوشامد کرنے سے  ١٨- والرِّياءِ. ریاکاری سے  *وأعُوذُ بِكَ من:* اور میں پناہ طلب کرتا ہوں ١٩- الصمم. بہر پن سے ٢٠- والبَكَم گونگے پن سے ٢١- والجُنُون. پاگل پن سے ٢٢- والجُذامِ. ایک بیماری کا نام ہے، leprosy ٢٣- والبَرَص. جسم پر سفید دھبے کے مرض سے ٢٤- وَسَيِّئِ الأَسْقا...

قیامت قریب آگئی اور چاند پھٹ گیا

قرآن مجید میں سورۃ قمر میں ارشاد باری تعالی ہے  اِقۡتَرَبَتِ السَّاعَۃُ  وَ انۡشَقَّ  الۡقَمَرُ ﴿۱﴾  قیامت قریب آگئی  اور چاند پھٹ گیا اس سے صاف ظاہر ہے کہ واقعہ شق القمر ہوا ہے اور یہ قرب قیامت کی نشانی کے طور پر ہوا ہے  لیکن کچھ لوگ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے انگلی کے اشاے سے چاند کو دو ٹکڑے کیا تھا (جس کا کسی بھی حدیث کوئی ثبوت نہیں ملتا) لیکن اس واقعہ کی مکمل تفصیل  کو حافظ ابن کثیر نے تفسیر ابن کثیر میں تحریر کیا ہے کہ کفار مکہ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے معجزہ طلب کرتے تھے۔ اس دن چودھویں کا چاند تھا آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ میناء میں موجود تھے اور چاند دو لخت ہوا ( چاند کا ایک ٹکڑا حرا پہاڑ سے دائیں گیا اور دوسرا بائیں طرف) اور پھر ایک لمحہ کے بعد چاند یک لخت ہو گیا تو آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نےحضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالی سے ارشاد فرمایا کہ اے ابوبکر گواہ رہنا اب تو چاند بھی دو ٹکڑے ہو گیا اور قیامت قریب آ گئی جب آپ مکہ پہنچے تو آپ نے کفار مکہ سے استفسار کیا کہ کیا آپ لوگوں نے بھی چاند کو دو ٹکڑے ہوتے  دیکھ...

جنت میں جانے سے انکار کرنے والے

جنّت میں جانے سے انکار کرنے والے لوگ  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا  ساری امت جنت میں جائے گی سوائے ان کے جنہوں نے انکار کیا۔ صحابہ نے عرض کیا:  یا رسول اللہ! انکار کون کرے گا؟ فرمایا  ”جو میری اطاعت کرے گا وہ جنت میں داخل ہو گا اور جو میری نافرمانی کرے گا اس نے انکار کیا" (صحیح بخاری :7280) نوٹ: اللہ تعالی کے ہاں بس وہی اعمال قابل قبول ہونگے جو سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے مطابق ہونگے باقی تمام غیر مسنون اعمال ضائع جائیں گے۔ یا اللہ تعالی ہمیں سنت رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا پکا پیروکار بنا دے۔آمین یا رب العالمین طالب الدعاء انجینیئر نذیر ملک

نالائق لوگوں کی حکومت قیامت کی نشانی

نالائق لوگوں کی حکومت قیامت کی نشانی ایک بار نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں میں بیٹھے ہوئے ان سے باتیں کر رہے تھے۔ اتنے میں ایک دیہاتی آپ کے پاس آیا اور پوچھنے لگا کہ قیامت کب آئے گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی گفتگو میں مصروف رہے۔ بعض لوگ ( جو مجلس میں تھے ) کہنے لگے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیہاتی کی بات سنی لیکن پسند نہیں کی اور بعض کہنے لگے کہ نہیں بلکہ آپ نے اس کی بات سنی ہی نہیں۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی باتیں پوری کر چکے تو میں سمجھتا ہوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یوں فرمایا وہ قیامت کے بارے میں پوچھنے والا کہاں گیا اس (دیہاتی) نے کہا (یا رسول اللہ!) میں موجود ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب امانت (ایمانداری دنیا سے) اٹھ جائے تو قیامت قائم ہونے کا انتظار کر۔ اس نے کہا ایمانداری اٹھنے کا کیا مطلب ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب (حکومت کے کاروبار ) نالائق لوگوں کو سونپ دئیے جائیں تو قیامت کا انتظار کر۔  (روای بخاری-58 کتاب العلم) طالب الدعاء انجنیئر نذیر ملک

داڑھی اور بالوں میں کالا خضاب لگانا

سوال نمبر:2748 السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ شادی سے پہلے اگر داڑھی کے بال سفید ہو جائیں تو شادی کے مخصوص دنوں میں‌ خضاب لگایا جا سکتا ہے؟ سائل: سید خلیلمقام: قطرتاریخ اشاعت: 09 ستمبر 2013ء زمرہ: خضاب جواب: خضاب یا دیگر اشیاء جن سے بالوں کو کلر کیا جاتا ہے شرعا استعمال کر سکتے ہیں، اگر طبی طور پر ان کا کوئی برا اثر نہ پڑے۔ خواہ عام دن ہوں یا شادی کے مخصوص دن کوئی پابندی نہیں ہے۔ احادیث مبارکہ میں ہے : عن أبی هريرة رضی الله عنه قال النبی صلی الله عليه وآله وسلم ان اليهود والنصاری لا يصبغون فخالفوهم. حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : بے شک یہود اور نصاری خضاب نہیں کرتے لہذا تم ان کی مخالفت کیا کرو۔ بخاری، الصحیح، 5 : 2210، رقم : 5559، دار ابن کثیر الیمامۃ بیروتمسلم، الصحیح، 3 : 1663، رقم : 2103، دار احیاء، التراث العربی، بیروتابو داؤد، السنن، 4 : 85، رقم : 4203، دار الفکرابن ماجہ، السنن، 2 : 1196، رقم : 3621، دار الفکر بیروت 2. عن أبی هريرة قال قال رسول الله صلی الله عليه وآله وسلم غيروا الشيب ولا تشبهوا باليهود. حضرت ابو ہریرۃ رضی ...