موسم کی شدت، لائف تھریٹننگ

موسمی شدت لائف تھرٹننگ

تحریر:
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا

آجکل ملک بھر میں سردی زوروں پر ہے اور اس کے منفی اثرات ہماری صحت پر یقینا"
آ رہے ہیں۔
خصوصا" یہ موسمی شدت  بڑے بوڑھوں، بچوں، کمزوروں اور بیماروں کے لیئے لائف تھرٹننگ ہو سکتی ہے 

جن لوگوں کو دل کے امراض لاحق ہوں ان کے لئے سخت سردی جان لیوا ہو سکتی ہے کیونکہ ایسے مریض پہلے ہی دریاۓ موت کے کنارے کنارے چل رہے ہوتے ہیں اور ایک سردی کا دھکا ان کے لئے موت باعث بن جاتا ہے 

یہی وجہ ہے کہ پچھلے ایک ہفتے میں کتنے ہی لوگ ابدی نیند سو چکے ہیں۔ اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ جب ہمیں یا ہمارے بچے سردی کیوجہ سے بیمار پڑ جاتے ہیں تو ہم گرم کپڑے پہنتے ہیں جس کا بیماری میں سکون کے علاوہ کوئی خاص فائدہ نہیں ہوتا کیونکہ جب گرم کپڑوں میں لپٹنے کی ضرورت ہوتی ہے تو ہم احتیاط نہیں کرتے اور جب بیماری گھیر لیتی ہے تو اس وقت ہم احتیاط کرتے ہیں نتیجہ آپ خود سوچ لیں۔ جب ہیماری لاحق ہو جاۓ تو اب علاج کی ضروت ہوتی ہے 

سردی سے بچنے کےلئے احتیاط کیجئے گرم کپڑے پہنیں گرم خوراک کھائیں اور جب بیمار ہو جائیں تو اس کا علاج ماہر ڈاکٹر سے کرائیں۔

دنیا بھر کے ڈاکٹر کسی بھی بیماری کے علاج کے لئے کم از کم پانچ دن کی دوا دیتے ہیں مگر وطن عزیز میں اکثر لوگ کسی بھی ماہر ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر میڈیکل سٹور سے  ایک یا دو خوراک خود ہی خرید کر کھا لیتے ہیں جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے اس دوا سے بیماری کے جراثیم مرنے کی بجائے اس دوا کو ہضم کرنا شروع کر دیتے ہیں اور مریض متواتر دوا پر لگ جاتا ہے اور یہ ایک اہم وجہ ہے کہ ہماری تیسری دنیا میں بیماروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس غلط پریکٹس کی وجہ سے ہمیں بیماریوں میں گھرے ایسے لوگ بھی مل جاتے ہیں جو لا علاج ہو چکے ہیں اور اپنی زندگی کے دن پورے کر رہے ہیں۔

اگر لوگ اپنا علاج صحیح کروائیں اور بیماریوں سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر اپنائیں تو لوگ نہ تو اتنے بیمار ہونگے اور نہ ہی انکی صحت کا معیار گرے گا

Please visit us at www.nazirmalik. com

تبصرے