تخلیق انسانی پر سورۃ المؤمنون کا انکشاف
قرآن مجید کی سورۃ المؤمنون کی آیت نمبر 13 میں تخلیق انسانی پر عجب انکشاف
تحقیق:
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
میری آیات پر غور کیوں نہیں کرتے(القرآن)
اسی نقطہ نظر سے ملاحظہ فرمائیں سورۃ المؤمنون کی آیت نمبر 13۔
ارشاد باری تعالی ہے۔
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
ثُمَّ خَلَقۡنَا النُّطۡفَۃَ عَلَقَۃً فَخَلَقۡنَا الۡعَلَقَۃَ مُضۡغَۃً فَخَلَقۡنَا الۡمُضۡغَۃَ عِظٰمًا فَکَسَوۡنَا الۡعِظٰمَ لَحۡمًا ٭ ثُمَّ اَنۡشَاۡنٰہُ خَلۡقًا اٰخَرَ ؕ فَتَبٰرَکَ اللّٰہُ اَحۡسَنُ الۡخٰلِقِیۡنَ ﴿ؕ۱۴﴾
اس آیت کریمہ کے ذیل کے جملہ میں ایک دقیق نقطہ بیان ہوا ہے اور اس نقطے میں ایک اہم معلومات پنہاں ہے۔
ثُمَّ اَنۡشَاۡنٰہُ خَلۡقًا اٰخَرَ ؕ
ترجمہ
پھر دوسری بناوٹ میں اس کو پیدا کر دیا۔
اس اہم قرآنی جملے پر تحقیق کی گئ تو ایک دقیق سائنسی راز افشاں ہوا کہ "ہم رحم مادر میں دو حصوں سے بناۓ گۓ
پہلے بایاں آدھا حصہ جوکہ اصل (orignal) حصہ ہے اور دایاں آدھا حصہ بایاں آدھے کی نقل یعنی فوٹو کاپی ہے پھر ان دونوں جسمانی حصوں کو جوڑا گیا ہے اور اس طرح مکمل انسانی جسم بنا اور اس جوڑ کے نشانات ہمارے جسم کے نچلے حصہ پر نمایاں طور پر دیکھے جا سکتے ہیں۔
اللہ تعالی نے انسانی جسم کے اہم اجزاء کے جوڑے جوڑے بنائے ہیں
مثلا" دو آنکھیں (ایک دائیں طرف اور دوسری بائیں طرف) اسی طرح دو ناک کے نتھنے، دو کان، دو گال، دو پستان، دو بازو، دو ہاتھ، دو ٹانگیں، دو پاؤں، ہاتھ پاؤں کی پانچ پانچ انگلیاں، جسم کے اندر دو گردے، دو خصیۓ وغیرہ وغیرہ۔
قرآن مجید فرقان حمید میں فرمان ربانی ہے کہ ہم نے کسی انسان کے جسم میں دو دل نہیں بناۓ۔ لہذا اسی لئے جسم انسانی میں ایک ہی دل ہے اور وہ اوریجنل حصے یعنی بائیں جانب ہے۔
دلچسپ معلومات
غور کریں کہ اگر کسی شخص کے بائیں ہاتھ کی پیدائشی طور پر چھ انگلیاں ہیں تو اس منطقی اعتبار سے دائیں ہاتھ کی بھی ویسی ہی چھ انگلیاں ہونگی کیونکہ نقل اصل کی مانند ہوتی ہے اور اگر کسی کا پیدائشی طور بایاں پاؤں ٹیڑھا یا لنگڑا ہے تو اصولی طور پر دائیاں پاؤں بھی لنگڑا ہی ہو گا۔ الہذا القیاس۔
یا رہے کہ دائیں حصے کے کسی بھی قسم کے نقائص کی وجہ سے بائیں حصہ پر کوئی اثر نہیں ہو گا کیونکہ اس نقص کی وجہ کوئی داخلی نقص ہو سکتا ہے۔
نوٹ :
یہ میرا ذاتی تجربہ ہے او پچھلے تیس سال سے اس پر تحقیق اور سروے کیا گیا اور الحمدللہ مفروضہ درست پایا گیا
الہذالقیاس۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سروے کے دوران ایک دوست نے وضاحت کی کہ ڈاکٹروں نے اسے بتلایا کہ اس کا ایک ہی گردہ ہے تو اس مفروضہ کی بنیاد پر بتلایا جائے کہ میرا کون سا گردہ ہے اور کونسا نہیں ہے اس سوال کا جواب بہت آسان ٹھہرا اور جواب تھا کہ آپ کا بایاں گردہ موجود ہے اور دایاں گردہ کسی وجہ سے نہ بن سکا اور ہمارے دوست نے تصدیق کی کہ واقعی میں اس کا بایاں گردہ ہے اور دایاں گردہ نہیں ہے
یاد رہے کہ یہ معلومات پیدائشی جسمانی نقائص کے بارے میں ہے زندگی کے کسی حصہ میں حادثاتی نقائص کبھی بھی کسی بھے وقت ہو سکتے ہیں۔
الحمدللہ ایک دیرینہ تحقیقی خواہش پوری ہوئی اور میں رب کائینات کا ممنون و مشکور ہوں جس نے اتنی فہم و فراست عطا کی کہ اللہ تعالی کی تخلیق کو سمجھ پایا۔ یا اللہ میرے علم میں اضافہ اور برکت عطا فرما۔
آمین یا رب العالمین
احقر الناس
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
13 جنوری 2020
تبصرے