بدعتی پر اللہ کی لعنت اور اسکی عببادات قبول نہیں

بدعتی پر اللہ کی لعنت، اور اسکی کوئی عبادت قبول نہ کی جاۓ گی۔

دلیل۔۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا۔

جو شخص بدعت کرے یا بدعت کرنے والے کو جگہ دے اس پر اللہ کی، فرشتوں کی اور تمام لوگوں کی لعنت، نہ اسکی کوئی نفل عبادت قبول کی جاۓ گی اور نہ فرض۔
(بخاری جلد دوئم حدیث نمبر 413


بدعت کیا ہے

بدعت ہر اس عمل کو کہتے ہیں جو دین میں نیکی سمجھ کر از خود شامل کر لیا جاۓ لیکن دین میں اس کی اصل موجود نہ ہو۔
یعنی ہر وہ عمل جو قرآن و سنت سے ثابت نہ ہو اور نہ ہی جماعت صحابہ کا اس پر عمل رہا ہو وہ شرعی اصطلاح میں بدعت کہلاتا ہے

نوٹ
کچھ نا سمجھ لوگ دنیاوی امور سے متعلق کام یا چیزوں کے استعمال، جیسے سفر کے ذرائع جو نبی کریم کے زمانہ میں نہ تھے ان کو بھی بدعت سے تعبیر کر کے بدعت کا غلط تصور قائم کر لیتے ہیں جو کہ سراسر بے بنیاد اور غلط ہے۔ بدعت صرف دینی امور کے اضافہ کو کہتے ہیں

فرمان نبوی۔
دین میں ہر اضافہ (بدعت) گمراہی ہے اور ہر گمراہی آگ میں ڈالی جاۓ گی
دعاء
یا اللہ تعالی ہمیں بدعت اور بدعتی سے بچا۔
آمین یا رب العالمین

Please visit us at www.nazirmalik.com

تبصرے