عذاب ٹالنے کی دعاء

عذاب ٹالنے کی دعاء

شہر نینویٰ پر جب عذاب کے آثار ظاہر ہونے لگے اور یونس علیہ السلام لوگوں کو نہیں ملے تو شہر والے گھبرا کر اپنے ایک عالم کے پاس گئے تو انہوں نے حکم دیا کہ تم لوگ یہ وظیفہ پڑھ کر دعاء مانگو
یَاحَیُّ حِیْنَ لاَ حَیَّ و َیَاحَیُّ یُحْیِ الْمَوْتٰی وَیَاحَیُّ لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اَنْتَ

چنانچہ لوگوں نے یہ پڑھ کر دعاء مانگی تو عذاب ٹل گیا۔ لیکن مشہور محدث فضیل بن عیاض علیہ الرحمۃ کا قول ہے کہ شہر نینوا کا عذاب جس دعاء کی برکت سے دفع ہوا وہ دعاء یہ تھی

اَللّٰھُمَّ اِنَّ ذُنُوْبَنَا قَدْ عَظُمَتْ وَجَلَّتْ وَاَنْتَ اَعْظَمُ وَاَجَلُّ فَافْعَلْ بِنَا مَا اَنْتَ اَھْلُہٗ وَلاَ تَفْعَلْ بِنَا مَانَحْنُ اَھْلُہٗ(طبرانی

یا اللہ ہماری دعائیں قبول فرما اور کرونا کی وباء سے ہمیں محفوظ فرما۔ یا حئ و یاقیوم برحمتک استغیث

طالب دعاء
انجینیئر نذیر ملک

تبصرے