تقدیر کی اہمیت
قرآن مجید میں ہے۔
لِكُلِّ أَجَلٍ كِتَابٌ
٣٨﴾ يَمْحُو اللَّـهُ مَا يَشَاءُ وَيُثْبِتُ ۖ وَعِندَهُ أُمُّ الْكِتَابِ ۔
یعنی ہر ایک چیز ک لئے وقت مقرر ہے۔ اللہ جو چاہتا ہے مٹادیتا ہے۔ اور جو چاہتا ہے ثابت رکھتا ہے۔
اس آیت کو اس مطلب کےلئے علماء نے پیش کیا ہے۔ خدا کی معلق تقدیر ان اسباب کے ساتھ جو اس کے لئے مقرر ہیں۔ خدا کے حکم سے ہی تبدیل ہوجاتی ہے۔ چنانچہ حدیث میں آتا ہے کہ صلہ رحمی کرنے سے عمر بڑھتی ہے۔ وغیرہ اس لئےاس میں کچھ اختلاف نہیں اللہ کی معلق کی ہوئی تقدیراللہ کے ہی مقرر کردہ اسباب سےاسی کی حسب منشا ء متغیر ہوسکتی ہے
وَيَفْعَلُ اللَّـهُ مَا يَشَاءُ ﴿٢٧﴾۔ (18 مئی 1923)
فتاویٰ ثنائیہ
جلد 01 ص 392
تبصرے