ڈی این اے ٹسٹ سے زنا کا ثبوت
ٹسٹ سے زنا کا ثبوت DNA
تحریر:
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
اسلام میں زنا ایک نا قابل معافی گناہ ہے یہ توبہ سے بھی معاف نہیں ہوتا کیونکہ اس کی سزا اللہ تعالی نے قرآن مجید میں نافذ کر دی ہے۔ لہذا اسکی سزا تو بھگتنا ہی ہوگی۔
زنا کی سزا۔۔۔
کنوارے سو سو کوڑے
شادی شدہ سنگسار
ڈی این اے سے قطعا"
زنا ثابت نہیں ہو سکتا اس سے صرف ملنا
ثابت ہوتا ہے۔
گناہ کا دونوں کا قبول کرنا ہی زنا کا حتمی
ثبوت ہے۔ ہاں اگر خاتون کا ٹسٹ پازیٹو ہو اور وہ گناہ قبول کرے تو زنا ثابت ہو جاۓ گا۔ رہی بات چار گواہوں کی تو یہ ثبوت نہ کبھی ملا ہے اور نہ ہی کبھی ملے گا۔
بھائیو
اصل میں اللہ تعالی نے زانی اور زانیہ کا چار گاہوں کی شرط میں پردہ رکھا ہے کہ نہ سر عام زانی گناہ کرے گا اور نہ ہی ثبوت بنے گا اور پھر اصل حقیقت زانی اور زانیہ کے بیان پر ہی منحصر ہو گی۔
برادران اسلام زنا کا
گناہ قبول کرنے والے تو صحابہ کے دور میں تھے کیونکہ انھیں عاقبت عزیز تھی اور وہ لوگ چاہتے تھے کہ ہم دنیا میں ہی سزا بھگت لیں تو اچھا ہے وگرنہ آخرت میں عذاب جہنم بھگتنا پڑے گا۔
اس دنیا میں اب تو لوگ اتنے نڈر ہو گۓ ہیں کہ اللہ تعالی سے بھی نہی ڈرتے اور اسی امید پر گناہ کرتے ہیں کہ پکڑے نہ جائیں گے۔ علاوہ ازیں ایک طبقہ تو زنا کو گناہ ہی نہیں جانتا اور ڈھٹائی سے گناہوں میں ملوث رہتے ہیں۔
آلغامدی قبیلے کی وہ عورتیں اب نہیں رہیں جو دنیا میں اس قبح فعل کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ہاتھوں سزا پا کر پاک صاف ہو کر اس دنیا سے چلی گئیں
اس قسم کے لوگ اب اس چوکس دنیامیں نہیں رہے کیونکہ گناہگار
سمجھتا ہے اگر اس نے گناہ قبول کر لیا ہے تو گردن جاۓ گی۔
دکھ کی بات۔۔۔۔
اس دور میں ایسے مسائل لوگ چسکے کے لیۓ اٹھاتے ہیں اور علما کا مغز اس لئے کھپاتے ہیں کہ شاید مولانا صاحب کے منہ سے کچھ رایت نکل جائے اور ہمارا گنا معاف ہو جاۓ۔
یاد رہے کہ اس کائنات میں سعودی عرب کے علاوہ کسی بھی ملک میں حدود نافذ نہیں ہے
اسی لئے دنیا میں زنا عام ہو گیا ہے کیونکہ لوگ اس گناہ کی گہرائی کو نہیں سمجھتے
اے اللہ ہمارے وطن میں بھی حدود نافذ کرنے والا حاکم بھیج۔
آمین یا رب العالمین
طالب الدعاء
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
Please visit us at
www.nazirmalik.com
تبصرے