مسئلہ تقلید
مسئلہ تقلید
آئمہ اور محدثین کی دینی خدمات سے قطعا" انکار نہیں
یہ سبھی لوگ دین کے استاذہ ہیں انھوں نے دین کو سمجھا ہے اور جو انکی سمجھ میں آیا وہ اپنی کتب میں تحریر کر دیا تاکہ لوگ رہنمائی حاصل کر سکیں
یاد رہے کہ کسی امام نے یہ نہیں کہا کہ میری تقلید کرو یہ تو بعد کے لوگوں نے اپنے اپنے امام پکڑ لۓ اور مسلمان فرقوں میں بٹ گۓ۔
سوچو، جب اللہ تعالی نے دین مکمل ہونے کا اعلان کر دیا اور قرآن کی حفاظت کا خود ذمہ اٹھا لیا تو پھر کسی امام، محدث یا عالم دین کو کوئی حق نہیں کہ اپنی عقل سے مسائل گھڑے۔
مسئلہ تقلید
ہر وہ شخص جسکو علم دین میں دسترس نہیں ہے اس کے لئے تقلید ضروری ہے لیکن جو شخص دین کے ماخوذ کو سمجھتا ہو اور مسائل کو اخد کر سکتا ہو اسکے لئے مقلد ہونا ضروری نہیں
تبصرے