بھینس کی قربانی کا جواز و عدم جواز
برادرم
ہر حلال جانور کی قربانی نہیں ہو سکتی، گاۓ اور بھینس دو علیحدہ علیحدہ نسلیں ہیں اسی وجہ سے ان کا کراس بھی نہیں ہوتا۔
بھیڑ اور دنبے کا کراس ہو جاتا ہے مذید یہ کہ کیا یہ آٹھ جوڑے قربانی کے لئے کم ہیں؟
جبکہ یہ جانور آسانی سے دستیاب بھی ہیں تو کیا یہ ضروری ہے کہ خامخواہ اپنی یا اپنے علماء اکرام کی بات کو سچا ثابت کرنے کے لئے مشکوک جنس کی طرف جایا جائے۔
اگر آپ سمجھتے ہیں کہ علماء اکرام کو شریعت میں تبدیلی کا حق حاصل ہے؟ تو یاد رہے کہ اگر پوری امت مسلمہ شراب کو حلال قرار دے تب بھی شراب حلال نہ ہوگی۔
مسلمانو!
جو دین نبی کریم لے کر آئے تھے اسے ہی دین رہنے دیا جائے۔ دین کے اصولوں کو بدلنے کی کوشش نہ کی جائے وگرنہ ہم راہ گم گشتہ ہو جائیں گے۔
مسلمانوں پر زوال تو آ چکا ہے کم از کم دینی عبادات کو تو اصلی حالت میں رہنے دیا جاۓ۔
یا اللہ ہمیں دین میں نت نئی خرافات سے بچا۔
آمین یا رب العالمین
احقر الناس
انجینیر نذیر ملک سرگودھا
تبصرے