حضرت امام حسین علیہ السلام کا سفر کوفہ
حضرت حسین علیہ اسلام کا سفر کوفہ
ابن زیاد نے امام حسین عليہ السلام کی پیش قدمی روکنے کے لیے حر بن یزید تمیمی کو روانہ کیا۔ امام حسین عليہ السلام نے اسے کوفیوں کے خطوط کے دو تھیلے منگوا کر دکھائے اور کہا کہ
’’اب آپ لوگوں کی رائے بدل گئی ہے تو میں واپس جانے کے لیے تیار ہوں۔‘‘
لیکن حر نے کہا کہ ہمیں تو آپ کو گرفتار کرنے کا حکم ہے۔ چنانچہ امام حسین عليہ السلام نے اپنا سفر کوفہ جاری رکھا۔ آپ نے مقام بیضہ پر خطبہ دیا۔ جس میں آپ نے اپنے مقاصد کی وضاحت کی۔
آپ نے فرمایا:
” لوگو! رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جس نے ظالم ، محرمات الہٰی کے حلال کرنے والے، خدا کا عہد توڑنے والے، خدا اور رسول کی مخالفت اور خدا کے بندوں پر گناہ اور زیادتی کے ساتھ حکومت کرنے والے بادشاہ کو دیکھا اور قول و فعل کے ذریعہ سے غیرت کا اظہار نہ کیا تو خدا کا حق ہے کہ اس شخص کو اس بادشاہ کے ساتھ دوزخ میں داخل کر دے۔
لوگو! خبردار ہو جاؤ۔ ان لوگوں نے شیطان کی اطاعت اختیار کی اور رحمٰن کی اطاعت چھوڑ دی ہے۔ ملک میں فساد پھیلایا ہے۔ حدود الہٰی کو معطل کر دیا ہے۔ مال غنیمت میں اپنا حصہ زیادہ لیتے ہیں۔ خدا کی حرام کی ہوئی چیزوں کو حلال اور حلال کی ہوئی کو حرام کر دیا ہے۔ اس لیے مجھ کو غیرت میں آنے کا زیادہ حق ہے۔
الدعاء
یا اللہ تو نے ہمیشہ مظلوم کی مدد کی ہے اور آج پھر وقت آگیا ہے کہ تیرے مسلمان بندوں پر اسلام دشمنوں نے ظلم کی انتہا کردی ہے۔
مسلمان جہاں بھی ہیں مغلوب ہو گئے ہیں اور پکار رہے ہیں کہ تیری نصرت کب پہنچے گی۔
یا اللہ ہم مسلمانان عالم مغلوب ہو گئے ہیں اب ہماری نصرت فرما دے۔
آمین یا رب العالمین
طالب الدعاء
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
Please visit us at
www.nazirmalik.com
تبصرے