مولانا فضل الرحمن بمقابلہ عمران خان نیازی
مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا مقابلہ ان یہودیوں اور قادیانیوں سے ۔ جن کا ایجنٹ عمران نیازی وہ نیازی جس کے باپ کو کرپشن کے جرم میں سرکاری نوکری سے فارغ کیا گیا تھا۔
مولانا صاحب کے مقابلے میں اس نیازی کو لایا گیا ہے جو امریکی عدالت کے مطابق ایک ناجائز بیٹی کا باپ ہے۔
مولانا صاحب اس نیازی کے مقابلے میں آئے ہیں جو نیازی قرآن کریم کی سورۃ الفاتحہ سے ایک آیت پڑھ کر گانا چلا کر ڈانس کرا کر قرآن وسنت کی سر عام مخالفت کرتا آرہا ہے۔
مولانا صاحب اس نیازی کے مقابلے میں آئے ہیں جو ریاست مدینہ کا نعرہ لگا کر پاکستان کو ریاست یہودیہ اور قادیانیہ بنانے کے لیے دن رات مصروف ہے۔
مولانا صاحب اس نیازی کے مقابلے میں آئے ہیں جو مدارس اصلاحات کے نام پر دینی تعلیم اور دینی مدارس پر شب خون مارنے کے در پے ہے۔
مولانا صاحب اس نیازی کے مقابلے میں آئے ہیں جو نیازی قادیانیوں کو ان کے اپروچ کی گارنٹی دے کر آیا ہے۔
مولانا صاحب اس نیازی کے مقابلے میں آئے ہیں جو نیازی ریاست مدینہ کے نام لے کر مندر بنانے کے لئے زور لگا رہا ہے اور مساجد گرارہا ہے۔
مولانا صاحب اس نیازی کے مقابلے میں آئے ہیں جو نیازی گستاخ رسول آسیہ ملعونہ کو رہائی دلاچکا ہے۔
مولانا صاحب اس نیازی کے مقابلے میں آئے ہیں جو نیازی جان بوجھ کر لفظ خاتم النبیین ادا نہیں کرتا۔
مولانا صاحب اس نیازی کے مقابلے میں آئے ہیں جو نیازی صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی شان میں گستاخی کرتے ہوئے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو ڈرپوک اور مال غنیمت کو لوٹ مار کہتا ہے۔
مولانا صاحب اس نیازی کے مقابلے میں آئے ہیں جو نیازی مسلمانوں کے عقائد ونظریات کو خلط ملط کرنے پر تلا ہوا ہے۔
مولانا صاحب اس نیازی کے مقابلے میں آئے ہیں جو نیازی خیبرپختونخوا کے آئمہ کرام کے لئے دس ہزار روپے تنخواہ مقرر کر کے فریب دے گیا ہے۔
مولانا صاحب اس نیازی کے مقابلے میں آئے ہیں جو نیازی مولانا سمیع الحق شہید رحمۃ اللّٰہ علیہ کو شہید کرا کر اپنے اقتدار کو طول دینے والا ہے۔
مولانا صاحب اس نیازی کے مقابلے میں آئے ہیں جو نیازی قانون توہین رسالت میں ردوبدل کے لئے ترمیم لائے۔
مولانا صاحب اس نیازی کے مقابلے میں آئے ہیں جو نیازی چینی چور آٹا چوروں کو اپنی بغل میں بیٹھاتا ہے۔
مولانا صاحب اس نیازی کے مقابلے میں آئے ہیں جو نیازی کرپٹ مافیا کے ٹولے اپنے ساتھ لے کر پھرتا ہے۔
مولانا صاحب اس نیازی کے مقابلے میں آئے ہیں جو نیازی اسپلشمنٹ کا منشی نشئ ہے۔
مولانا صاحب اس نیازی کے مقابلے میں آئے ہیں جو نیازی اسٹیچ پر کھڑا ہو کر شعائر اسلام کا مذاق اڑاتا ہے۔
مولانا صاحب اس نیازی کے مقابلے میں آئے ہیں جو نیازی کشمیر بیچ کر شعلہ بیانی سے قوم کو چونا لگا دیا۔
مولانا صاحب اس نیازی کے مقابلے میں آئے ہیں جو نیازی ایران کی سر زمین پر جا کر پاکستان کے خلاف بیان دیتا ہے کہ ایران پر حملے پاکستان سے ہوتے ہیں۔
مولانا صاحب اس نیازی کے مقابلے میں آئے ہیں جو نیازی وائٹ ہاؤس میں ایک انٹرویو میں خود اعتراف کرتا ہے کہ گستاخ رسول آسیہ ملعونہ کو رہائی دلائی ہے۔
مولانا صاحب اس نیازی کے مقابلے میں آئے ہیں جو نیازی بیرونی ممالک سے امداد لے کر پاکستان کے مفادات کو نقصان پہنچا رہا ہے ۔ جس کی مثال فاران فنڈنگ کیس رکوانا ہے۔
مولانا صاحب اس نیازی کے مقابلے میں آئے ہیں جو نیازی اسلام کے ہیروز کے مقابلے میں سکھوں اور ہندوؤں کے ہیروز کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے یہاں تک کہ لاہور میں ان کے مجسمے نصب کراے ہیں۔
مولانا صاحب اس نیازی کے مقابلے میں آئے ہیں جو نیازی عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے کا دلاسہ دے کر آیا اور اب بدترین مہنگائی کر کے اپنی اور اپنی ٹیم کی پراپرٹی بڑھا رہا ہے۔
مولانا صاحب اس نیازی کے مقابلے میں آئے ہیں جو نیازی غریب عوام کا دشمن ہے جو مہنگائی کر کے عوام کو بہت تکلیف دے رہا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔حافظ عبد الرشید
تبصرے