غیر مسنون اعمال پر ثواب کی نیت سے عمل
غیر مسنون اعمال پر ثواب کی نیت سے عمل
اللہ تعالی کے ہاں فقط مسنون اعمال ہی قبول کۓ جائیں گے اور غیر مسنون اعمال رد کر دیۓ جائیں گے۔
دین وہی ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم لے کر آئے اور جو لوگوں نے اپنی عقل سے گھڑ لیا وہ دین ہرگز نہیں اسے بدعت کہیں گے۔
آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی آگ میں ڈالی جاۓ گی۔
جہاں تک ایسے عمل کرنے میں کیا حرج کا تعلق ہے؟ تو معذرت کے ساتھ عرض ہے کہ نماز فجر تین رکعتیں کیوں نہیں پڑھ لیتے اس میں حرج ہی کیا ہے؟
لیکن نہیں کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے دو ہی رکعت پڑھی ہیں اس لئے مسلمانوں پر نماز فجر کی بس دو ہی رکعت فرض ہیں
فرمان ربانی ہے کہ
"اللہ اور اس کے رسول سے آگے مت بڑھو"
اللہ تعالی سے دعاء ہے کہ یا اللہ ہمیں کتاب و سنت پر من و عن عمل کرنے کی توفیق عطا فرما اور دین میں بدعات سے محفوظ فرما۔
آمین یا رب العالمین برحمتک استغیث
طالب الدعاء
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
Please visit us at www.nazirmalik. comغیر مسنون
تبصرے