اضطراری حالت میں نمازی کے آگے سے گزرنا

اضطراری حالت میں ضرورت پڑنے پر نمازی کے سامنے دور سے گزرا جا سکتا ہے

ایک صحابی بیان کرتے ہیں کہ میں گدھی پر سوار ہو کر چلا، اس زمانے میں، میں بلوغ کے قریب تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منیٰ میں نماز پڑھ رہے تھے اور آپ کے سامنے دیوار
(کی آڑ)  نہ تھی، تو میں بعض صفوں کے سامنے سے گزرا اور گدھی کو چھوڑ دیا۔ وہ چرنے لگی، جب کہ میں صف میں شامل ہو گیا( مگر ) کسی نے مجھے اس بات پر ٹوکا نہیں(بخاری۔76

نماز کا ٹوٹ جانا۔۔
نمازی کے آگے سے گزرنے سی نمازی کی نماز نہیں ٹوٹتی لیکن گناہ آگے سے گزرنے والے کو ہوتا ہے

 رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا(مفہوم)  نمازی کے سامنے سے ان تین چیزوں میں سے کوئی چیز گزر جاۓ تو نماز ٹوٹ جاتی ہے

جوان عورت
گالا کتا
گدھا۔

مسئلہ 
نمازی کو چاہئیے کہ نماز پڑھتے وقت اپنے آگے "سترہ" رکھے تاکہ گزرنے والا سترہ کے آگے سے گزرے تو اسے کچھ گناہ نہ ہوگا۔

الدعاء
یا اللہ تعالی تیرا حکم، رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے طریقہ پر بجا لانے کی توفیق عطا فرما۔
آمین یا رب العالمین

طالب الدعاء
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
Please visit us at www.nazirmalik. com

تبصرے