اسلام کا عورتوں پر احسان، عدت میں کمی

اسلام کا عورتوں پر احسان

اسلام نے شوہر کی موت پر عورت کی عدت چار ماہ دس دن مقرر کی ہے جبکہ زمانہ جہالیت میں یہ عدت ایک سال تھی جسے مینگنی پھینکنا کہتے تھے

حضرت زینب بنت امہ سلمہ رضی اللہ تعالی عنھا نے فرمایا کہ زمانہ جاہلیت میں جب کسی عورت کا شوہر مر جاتا تو وہ ایک نہایت تنگ و تاریک کوٹھڑی میں داخل ہو جاتی۔ سب سے برے کپڑے پہنتی اور خوشبو کا استعمال ترک کر دیتی۔ یہاں تک کہ اسی حالت میں ایک سال گزر جاتا پھر کسی چوپائے گدھے یا بکری یا پرندہ کو اس کے پاس لایا جاتا اور وہ عدت سے باہر آنے کے لیے اس پر ہاتھ پھیرتی۔ ایسا کم ہوتا تھا کہ وہ کسی جانور پر ہاتھ پھیر دے اور وہ مر نہ جائے۔ اس کے بعد وہ نکالی جاتی اور اسے مینگنی دی جاتی جسے وہ پھینکتی۔ اب وہ خوشبو وغیرہ کوئی بھی چیز استعمال کر سکتی تھی(بخاری 5337


حقوق نسواں کے علمبرداروں کےلئے لمحہ فکریہ:

خواتین کے لئے یہ ہے وہ اصل تبدیلی، سہولت اور احسان جو محسن انسانیت حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نےجاہل معاشرے کو اسلام کی صورت میں دیا۔
یہ عورتوں پر احسان نہیں تو اور کیا ہے؟

نبی رحمت پر لاکھوں درود و سلام۔

طالب الدعاء
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
Please visit us at www.nazirmalik.com

تبصرے