سیاسی میدان میں اخلاقی پستی
جس کا اخلاق اچھا اس کا ایمان اچھا۔
حکومت وقت نے وطن عزیز کو معاشی و معاشرتی ترقی تو کیا دینی تھی اس حکومت نے تو آ کر قوم کا اخلاق بھی تباہ کر دیا۔
الیکٹرانک میڈیا ہو، پرنٹ میڈیا ہو، سوشل میڈیا یا پھر نجی محفلیں حکومت کے وزیر و مشیر تو درکنار سیاسی ورکرز بھی اچھل اچھل کر اپنے
سیاسی مخالفین کو زچ پہنچانے کے لئے جس بد اخلاقی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اسے نارمل کرنے کے لئے عشرے لگ جائیں گے۔
یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کچھ کے نامہ اعمال بھی کالے ہو جائیں۔
نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا قول مبارک ہے۔
جس کا اخلاق اچھا اس کا ایمان اچھا۔
لوگو!
ان سیاسی پارٹیوں کے پیچھے لگ کر کیوں اپنی عاقبت گندی کر رہے ہو۔
انھوں نے آپکو کیا دے دینا ہے کہ انکے پیچھے لگ کر گناہ بے لذت کما رہے ہو۔
جب الیکشن ہوگا تو اپنی منشا کے مطابق ووٹ دے لینا جوکہ آپکا حق ہے۔
مگر آپ کو اپنے سیاسی مخالفین کو برا کہنے کا کوئی حق نہی۔ ایسا کرکے آپ اپنے اخلاق تباہ نہ کریں۔ حکومت بھی اس تناظر میں کوئی مناسب ضابطہ اخلاق بناۓ تاکہ اس طوفان بد تمیزی کا کوئی سدباب ہو سکے۔
اپنی نیتیں درست کر لیں، سیاسی مخالفین کے لئے اچھی زبان استعمال کریں اور اللہ تعالی سے ملک و قوم کی بھلائی مانگیں۔
خدا ہمارا حامی و ناصر ہو۔
آمین یا رب العالمین
نیک خواہشات ایک سینیئر سٹیزن
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
تبصرے