بدعت کسے کہتے ہیں
بدعت کسے کہتے ہیں
علماء اکرام دینی کتب میں بدعت هر اس عمل کو کہتے ھیں جس کی دین میں کوئی اصل نه هو اور لوگ اسے نیکی سمجھ کر کریں۔
یاد رہے بدعت دینی احکام میں اضافے کو کہیں گے جبکہ دنیاوی کاموں میں بدعت نہ کہیں گے بلکہ جدت کہیں گے اسکی کوئی ممانعت نہیں بلکہ یہ دنیاوی لحاظ سے انسانی ترقی ہے۔ جیسے جہاز نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے زمانہ میں نہیں تھے لیکن آج کے جدید دور میں یہ وقت کی اہم ضرورت ہیں اور یہی سائینسی ترقی ہے
صرف دینی کاموں میں بدعت کہیں گے اور اسی کی ممانعت ہے اور اسی کو ضلالہ یعنی گمراہی کہا گیا ہے
بدعتی بدعت کو نہیں چھوڑتا کیونکه وه اسے نیکی سمجھ کر کر رھا ھوتا ھے
جب ایک بدعت جنم لیتی ھے تو رسول الله کی ایک سنت فوت ھو جاتی ھے
فرمان نبوی ھے که
جس نے میری ایک سنت کو زنده کیا اسے سو شھیدوں کا ثواب (حدیث)
یاد رھے جو عمل سنت کے مطابق نه ھوگا وه الله تعالی کے ھاں ھرگز قابل قبول نه ھوگا سنت معیار ھے مقبولیت نیک اعمال کا.
فرمان نبوی صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہے
کُلُّ مُحْدَثَة بِدْعَة وَکُلُّ بِدْعَة ضَلَالَة فِی النَّارِ
(دین میں ہر اضافہ گمراہی ہے اور ہر گمراہی آگ میں ڈالی جاۓ گی)
الله تعالی همیں سنت نبوی صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر عمل کی توفیق عطا کرے
(آمین یا رب العالمین)
احقر انجینئر نذیر ملک
تبصرے