طریقہ نماز مسنونہ مدلل معہ اذکار

*طریقہ نماز مسنونہ مدلل( معہ مسنون تسبیحات)*

رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کہ نماز ایسے پڑھو جیسے مجھے پڑھتے ہوئے دیکھتے ہو۔

*نیت*
1-نیت دل کے ارادے کا نام ہے نیت کے الفاظ زبان سے ادا کرنا سنت سے ثابت نہیں۔

*تیاری*
2-پاؤں کے درمیان چار انگلی کا فاصلہ رکھنا سنت سے ثابت نہیں۔
پاؤں کے درمیان فاصلہ تقریبا"  آپکے کندھوں کے برابر ہونا چاہیئے نبی کریم کا جماعت کھڑی کرنے سے پہلے "اعتدلو " کہنے سے ثابت ہوتا ہے کہ اعتدال سے کھڑے ہوں۔ پاؤں کے درمیان نہ تو چار انگلی کا فاصلہ ہو اور نہ ہی بہت زیادہ ٹانگیں کھولیں۔
ہاں صفیں سیدھی کرنے کے لئیے کاندھے سا کاندھا اور پاؤں سے پاؤں ملانا سنت سے ثابت ہے نبی کریم کا جماعت کھڑی کرنے سے پہلے
"صب الخلل" کہنا اس عمل کی دلیل ہے۔

3- رکوع اور سجدے کی تسبحات کم سے کم تین بار ہیں۔ زیادہ کی کوئی حد نہیں اور زیادہ سے زیادہ پڑھنا سنت سے ثابت ہے اس سے نماز میں خشوع و خضوع پیدا ہوتا ہے اور اسی نماز میں مزہ ہے

آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا فرمان ہے کہ نماز میں کؤے کی طرح ٹھونگے مت مارو یعنی نماز سکون سے پڑھو۔

رکوع کے بعد کھڑے ہونے کی دعاء۔

سمع اللہ لمن حمدہ
ربنا ولک الحمد حمدا" کثیرا"  طیبا" مبارکا" فی۔

ترجمہ۔
جس نے اللہ کی تعریف کی اللہ تعالی نے سن لی۔

ہمارے پرور دیگار! تعریف تیرے ہی لۓ ہے بکثرت ایسی تعریف جو شرک سے پاک اور برکت والی ہے

دو سجدوں کے درمیان بھی نبی کریم اور صحابہ اکرام تسبیحات پڑھا کرتے تھے  وہ یہ دو تسبیحات ہیں جو پڑھنا مسنون ہیں مگر یہ ہم کیوں نھیں پڑھتے؟

دو سجدوں کے درمیان پڑھنے کی دعائیں۔

حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم دونوں سجدوں کے درمیان یہ دعاء پڑھا کرتے تھے۔

دعاء نمبر 1
اللھم اغفرلی وارحمنی وعافنی و اھدنی وارزقنی(ابو داؤد)

ترجمہ
یا اللہ مجھے بخش دے، مجھ پر رحم فرما، مجھے صحت، ہدایت اور رزق عطا فرما۔

حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم دو سجدوں کے درمیان جلسہ میں فرمایا کرتے تھے

دعاء نمبر 2
"رب اغفرلی"  فقط دو بار        (رواہ النسائی، ابن ماجہ و دارمی)

ترجمہ
اے میرے! رب مجھے بخش دے(اے میرے رب میری مغفرت فرما)

4- ہاتھ باندھنے کا مقام، ناف سے نیچے، ناف پر، ناف سے اوپر سب درست ہیں لیکن افضل عمل سینے پر ہاتھ باندھنا ہے اس کی تاکید بہت زیادہ آئی ہے (روای بخاری)

5- سجدے میں جاتے وقت زمین پر ہاتھ پہلے رکھیں اور گھٹنے بعد میں اور اٹھتے وقت گھٹنے پہلے اٹھائیں اور پھر ہاتھ (روای ترمذی)

آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کہ سجدہ کرتے وقت اونٹ کی طرح نہ بیٹھیں (اونٹ بیٹھتے وقت گھٹنے زمین پر پہلے لگاتا ہے پھر باقی جسم۔

نبی کریم کا فرمان ہے کہ نماز میں قبر کے عذاب سے پناہ مانگو (روای مسلم) ہماری نماز میں قبر سے عذاب سے پناہ کا کوئی ذکر تک نہیں ہے۔

التحیات میں نبی کریم ربی جعلنی کی بجاۓ یہ دعاء مانگتے تھے

اللہم انی اعوذبک من عذاب القبر و من عذاب  النار و من فتنہ محیا و ممات و من فتنہ مسیح دجال۔

فرض نمازوں کے بعد اذکار مسنونه

ذکر نمبر۔1
فرض نماز میں سلام پھیرنے کے فوری بعد اونچی آواز میں ایک مرتبه کہے ۔۔۔۔۔الله اکبر

اور پھر آهسته آواز میں تین بار کہے۔۔۔۔۔

۔استغفر الله

۔استغفر الله

۔استغفر الله

 (متفق علیه)


ذکر نمبر۔2

اور اس کے بعد ایک بار پڑھے

اللھم انت السلام، ومنک السلام، تبارکت یا ذالجلال والاکرام (مسلم

ذکر نمبر۔3

اور ایک بار پڑھے

رب اعنی علی ذکرک و شکرک و حسن عبادتک (رواه احمد، ابوداؤد و نسائی

یاد رہے کہ یہ تینوں اذکار پڑھنے کے بعد آپ مسجد سے جانا چاہیں تو جا سکتے ہیں

فرضوں کے بعد مروجہ  اجتماعی دعاء کا طریقہ بھی سنت سے ثابت نہیں کیونکہ نماز میں اصل دعاء کا مسنون مقام درود ابراہیمی کے بعد ہے اور وہاں ہم ربی جعلنی پر رکے ہوۓ ہیں

یاد رہے کہ ہم جو نماز پڑھتے ہیں وہ مختصر ترین نماز ہے جو نماز اب آپ پڑھیں گے وہ نبی کریم کی نماز کے قریب ترین ہو گی

الحمدللہ!
جب آپ ان مسنون اذکار کے ساتھ نماز پڑھیں گے تو آپ کو یقینا" نماز میں ایک سرور آۓ گا اور یہی نماز کی مقبولیت کی نشانی ہے۔

الدعاء
اللہ تعالی ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی سنتوں پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
یا اللہ ہماری نمازیں قبول فرما۔

آمین یا رب العالمین

طالب الدعاء

انجینئر نذیر ملک
سرگودھا
Please visit us at www.nazirmalik.com

تبصرے