پردہ خواتین پر فتوی دیو بند

معزز قارئین کرام

اپنے گھر کی خواتین کو پردے کا حکم دیجئے کیونکہ یہ ذمہ داری فقط آپکی ہے اور اگر آپ نے اپنی خواتین کو پردہ نہ کروایا تو آخرت میں اللہ تعالی کے آپ مجرم ہوں گے۔

سوال
عورت کے محرم رشتہ دار کون کون ہیں جن سے کوئی پردہ نہیں
 اور عورت جن غیر محرم سے پردہ کر بھی رہی ہے ، لیکن وہ لوگ اچانک عورت کے پاس آجاتے ہیں تو اس وقت عورت کو کیا کرنا چاہئے؟براہ کرم، قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب دیں۔

جواب نمبر: 30430

بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب):257=235-3/1432

عورت کے محرم
شوہر، باپ دادا، پردادا، بیٹا، پوتا، پڑپوتا، نواسہ، داماد، خسر، خسر کا باپ، شوہر کا نانا، حقیقی بھائی، علاتی بھائی، اخیافی بھائی، رضاعی بھائی، رضاعی باپ، حقیقی چچا، تایا، ماموں، نانا، یہ سب عورت کے لیے محرم ہیں۔ 
اگر کوئی غیرمحرم اچانک آجائے تو عورت کو گھونگھٹ نکال لینا چاہیے۔ اور اس غیرمحرم سے باہر جانے کے لیے فرمائش کرنی چاہیے۔

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ہند

تلقین:۔
ماؤں، بہنو، بیٹیو! اور معزز خواتین
یہ زندگی عارضی اور مختصر سی ہے اس زندگی میں اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے شرعی احکامات کی دنیا میں پابندی کو اپنا نصب العین بنا لو تاکہ اللہ تعالی سے آخرت میں اسکا اجر پاؤ اور نبی کریم  صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شفاعت نصیب ہو جاۓ۔

یا اللہ تعالی ہمیں اپنے احکام کی پابندی کرنے والا بنا دے اور ایسا بنا دے کہ تیرے نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی سچی پیروی کرنے لگیں اور ہم تجھے پسند آ جائیں۔
 آمین یا رب العالمین

متنبع
انجینیئر نذیر ملک سرگودھاتو

تبصرے