تین کبیرا گناہ
تین کبیرا گناہ
عبداللہ بن مسعود نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا، اللہ کے نزدیک کون سا گناہ سب سے بڑا ہے؟
فرمایا یہ کہ تم اللہ کے ساتھ کسی کو برابر ٹھہراؤ حالانکہ اللہ ہی نے تم کو پیدا کیا ہے
میں نے عرض کیا یہ تو واقعی سب سے بڑا گناہ ہے
پھر اس کے بعد کون سا گناہ سب سے بڑا ہے؟
فرمایا یہ کہ تم اپنی اولاد کو اس خوف سے مار ڈالو کہ وہ تمہارے ساتھ کھائیں گے
میں نے پوچھا اور اس کے بعد؟
فرمایا یہ کہ تم اپنے پڑوسی کی عورت سے زنا کرو(بخاری 4477
برادران اسلام!
کہاوت ہے کہ بھائی دور اور پڑوسی نزدیک یعنی کسی بھی ہنگامی حالات میں آپکے بھائی یا عزیز واقارب تو آپکی مدد کے لۓ پہنچتے پہنچتے پہنچیں گے مگر آپ کا پڑوسی اگلے ہی لمحے آپکی مدد کو آ حاضر ہوگا اور ایمرجنسی صورت حال کو فوری کنٹرول کر لے گا
بین ہی آپکی پڑوسن ایک عورت ہونے کے ناطے آپکی بیوی کی ضرورت کو پورا کرتے ہوۓ آپکی حقیقی ممد و مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
پڑوسن کا احترام یوں بھی ضروری ہے کہ اسکا آپکے گھر میں آزادانہ آنا جانا ہوتا ہے اور ایک دوسری کے گھریلو حالات کا بخوبی علم بھی ہوتا ہے اور آتے جاتے نظر بھی پڑ ہی جاتی ہے ۔
اسے ہمیشہ اپنی بہن جانیۓ۔ یاد رہے کہ رشتے بنانے پڑتے ہیں اور نبھانے پڑتے ہیں وگرنہ اس پر فتن دور میں تو بھائی بھائی کا دشمن بنا بیٹھا ہے۔
وہ محبتیں اور خلوص نچھاور کرنے کے زمانے تو لد گۓ اب تو آپا دھاپی کا زمانہ ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالی نے پڑوسی کے اتنے حقوق بیان کر دیۓ کہ مجھے ڈر ہوا کہ اللہ تعالی کہیں پڑوسی کو وراثت میں حصہ دار نہ قرار دے دیں۔
یا اللہ ہمیں اپنے عزیز و اقارب اور پڑوسیوں سے حسن اخلاق اور سلوک سے رہنے والا بنا دے۔
آ مین یا رب العالمین
طالب الدعاء
انجینیئر نذیر ملک
سرگودھا
Please visit us at
www.nazirmalik.com.
Cell: 00923008604333
تبصرے