کچرے کے ڈھروں اور نالیوں سے نومولود بچے

*کچرے کے ڈھیروں اور نالیوں سے نو مولود بچے*

تحریر:
انجینیئر نذیر ملک
سرگودھا

مریدکے نامی شہر میں آج کل کچرے سے مردہ و زندہ نو مولود بچے ملنے کے واقعات کثرت سے سامنے آرھے ہیں
یاد رہے یہ سب کچھ زنا کاری کے نتائج ہیں۔
حقیقت میں بے غیرت ہیں وہ والدین جو اپنی بیٹیوں پر نظر نہیں رکھتے اور بچوں کی بروقت شادی نہیں کرتے اور زانیہ و قاتلہ ہیں وہ لڑکیاں جو حرام کے بچوں کو جنم دیتی ہیں اور دوہرے گناہ کی مرتکب ہوتی ہیں۔
"ایک زنا اور دوسرا قتل"

مجرم ہیں وہ مائیں جو اپنی بیٹیوں کے گناہ پر پردہ ڈالتی ہیں اور بچے کو ٹھکانے لگاتی ہیں۔

شریک جرم ہیں وہ دائیاں اور ڈاکٹر جو رازداری سے اپنی فیس کے لالچ میں ایسے کیس کرتی ہیں۔

آجکل لوگ اپنی ذمہ داریوں سے غافل ہیں  اور بچوں کی صحیح تربیت نہیں کر پا  رہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ والدین اپنی آنکھیں کھلی رکھیں اور جب بچے شادی کی عمر کو پہنچیں تو انکی فوری شادی کر دیں کیونکہ کسی گناہ کی صورت میں ان بچونکے والدین بھی مجرم ہیں۔

*زنا کی سزا اور عذاب:*
قرآن مجید فرقان حمید میں اللہ تعالی فرماتے ہیں۔

اگر زنا کرنے والے شادی شدہ ہو تو کھلے میدان میں پتھر مارمار کر انھیں سنگسار کیا جائے اور اگر کنوارے ہوں تو سو کوڑے ماریں اور انکی گواہی زندگی بھر قبول نہ کی جائے اور جب حد مارنے لگو تو لوگوں کی ایک جماعت کو اکٹھی کر لیا کرو تاکہ لوگ عبرت پکڑیں (القرآن) 

امام شافعی کا دل ہلا دینے والا قول بھی یاد رہے۔
فرماتے ہیں
زنا اک قرض ہے جو آپ لیں گے اور آپکی ماں یا بہن یا بیٹی ادا کرے گی

*زنا کیا ہے*
اگر مرد ایک ایسی عورت سے صحبت یا ہم بستری کرے جو اس کی بیوی نہیں ہے تو، یہ زنا کہلاتا ہے، ضروری نہیں کہ کسی کے ساتھ سونے کو ہی زنا کہتے ہیں، بلکہ چھونا بھی زنا کا حصہ ہے اور کسی پرائی عورت کو دیکھنا آنکھوں کا زنا ہے.

زنا کو اسلام میں بہت بڑے گناہوں میں شمار کیا گیا ہے، اور اسلام نے ایسا کرنے والو کی سزا دنیا میں ہی رکھی ہے. اور مرنے کے بعد اللہ اس کی سخت سزا دے گا.

زنا کے بارے میں کچھ حدیث اور قرآن کی آیت دیكھيے۔
حضرت محمد صلی الله عليه وسلم نے فرمایا مومن ہوتے ہوئے تُو کوئی زنا کر ہی نہیں سکتا (بخاری

الله تعالی قرآن مجید میں فرماتا ہے اور (دیکھو) زنا کے قریب بھی نہ جانا، یہ بےحیائی ہے اور بری راہ ہے۔

زنا ایک گنا کبیره ھے اور شرعیت میں اسکی معافی نہیں بلکه سزا ہے

یاد رھے که اس سزا کا فیصله قاضی کرے گا یا حکومت وقت کرے گی عام لوگوں یا عام علماء کو بھی یه حق ھرگز حاصل نھیں که قانون کو اپنے ھاتھ میں لیں.

یاد رہے کہ سب كے گھر میں اکثر، بہن، بیٹی، ماں ہیں، اگر آپ دوسرے کی طرف تاک جھانک کرو گے تو آپ کا گھر بھی محفوظ نہیں رہے گا جیسا کروگے ویسا بھرو گے

 الدعاء
یاللہ تعالی ہماری نسلوں کو اس غبی جرم سے محفوظ فرما۔
آمین یا رب العالمین

طالب الدعاء
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
Please visit us at www.nazirmalik. com

تبصرے