بدعت سے روکیں تو لوگ بدکتے ہیں
برادرم عبدلستار صاحب
السلام علیکم و رحمہ
جذاک اللہ خیر کہ آپ میری تحریروں کو پسند فرماتے ہیں۔
اللہ تعالی آپکے دینی ذوق کو مذید بڑھاۓ اور عمل صالح کی توفیق عطا فر ماۓ۔ آمین
بے شک، اختلاف آپ کا حق ہے مگر دلیل کی بنیاد پر۔
سورۃ النساء آیت 59۔
اطاعت کرو اللہ کی اور اسکے رسول کی اور جو لوگ تم پر حاکم مقرر کۓ گۓ اور اگر تم میں تنازعہ ہو جاۓ تو رجوع کرو اللہ اور اسکے رسول کی طرف۔
مروجہ طریقہ کتاب و سنت سے ثابت نہیں۔
سنت اس عمل کو کہتے ہیں جو نبی کریم سے قولا" یا فعلا" ثابت ہو۔
اور سنت کے مقابل جو عمل بنتا ہے وہ بدعت کہلاتی ہے یعنی وہ عمل
جو نبی کریم سے قولا" یا فعلا" ثابت نہ ہو۔
فرمان نبوی الشریف ہے کہ دین میں ہر اضافہ گمراہی ہے اور ہر گمراہی آگ میں ڈالی جاۓ گی
درود شریف پڑھنے کی تو خاص طور پر تلقین آئی ہے بلکہ حکم ربانی ہے مگر جو طریقہ آجکل ترویج پکڑ رہا ہے وہ سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے ثابت نہیں یعنی یہ طریقہ بدعت ہے لیکن فردا" فردا" پڑھنے کا حکم موجود ہے۔ آپ درود شریف کا ورد کریں ضرور کریں بڑا با برکت عمل ہے۔ اللہ تعالی قبول فرمائے۔ ہم درود شریف پڑھنے سے قطعا" نہیں روکتے بلکہ جو جدید طریقہ گھڑ لیا ہے اس سے روکتے ہیں۔
ابھی ہم اگر لوگوں کو ایسا کرنے سے نہیں روکیں گے تو یہ عادت پکی ہو جاۓ گی اور مستقبل یہ بدعت تن آور درخت بن جاۓ گی اور لوگ اسی طریقہ کو ثواب کمانے کا ذریعہ سمجھ لیں گے اور ڈر ہے کہ کہیں نماز روزے اور دوسری عبادات کو بھول نہ جائیں جو کہ بڑا خسارہ ہوگا۔
عوام سہل پسند ہوتے جا رہے ہیں اور ایک وجہ دین سے دوری کی یہ بھی ہے کیونکہ لوگ پڑھے لکھے ہو گۓ ہیں اور ضرب تقسیم کا عمل کر کے بغیر عمل اور محنت کۓ کہیں سے کہیں ثواب کی کیلکولیشن لے جاتے ہیں جبکہ فرمان ربانی ہے کہ اللہ اور اسکے رسول سے آگے بڑھنے کی کوشش مت کرو(القرآن)
اللہ تعالی آپکو سلامت رکھے دین کو بہتر انداز میں سمجھنے اور عمل کی توفیق عطا فرمائے۔
آمین یا رب العالمین
احقر العباد
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
Please visit us at www.nazirmalik.comبدعت
تبصرے