جنتی عورتیں

جنتی عورتیں

14 فروری 2021

انجینیئر نذیر ملک سرگودھا

"شوہر کی فرماں بردار بیویوں کے لیۓ صدیقین کا رتبہ"

رسول اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا:

اذاصَلَّتِ الْمَرْأَةُ خَمْسَهَا، وَصَامَتْ شَهْرَهَا، وَحَفِظَتْ فَرْجَهَا، وَأَطَاعَتْ زَوْجَهَا قِيلَ لَهَا: ادْخُلِي الْجَنَّةَ مِنْ أَيِّ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ شِئْتِ

'' عورت جب پانچ وقت کی نماز پڑھے اور رمضان
کے مہینے کے روزے رکھے اور اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرے اور شوہر کی فرمانبرداری کرے تو وہ جنت کے دروازوں میں سے جس دروازے سے چاہے داخل ہوجائے۔' بیہقی (کتاب النکاح،باب ما جاء فی عظم حق الزوج علی المرأۃ،۷/۴۷۶)

اس حدیث میں چار باتیں ارشاد فرماٸی گئیں ہیں کہ
،1۔ عورت پانچ وقت کی نمازوں کی پابندی کرے۔

2۔ رمضان کے مہینے کے روزے رکھے۔

3۔ اپنی عزت و آبرو کی حفاظت کرے۔

4۔ شوہر کی فرماں برداری کرے۔

تو وہ جنت کے کسی بھی دروازے سے جنت میں داخل ہوسکتی ہے۔

سبحان اللہ۔ حیرانگی ہے کہ عورتوں پر اللہ رب العزت کی رحمتوں کا یہ درجہ کیونکہ مردوں میں یہ مقام بہت کم لوگوں کو ملے گا، جو صدیقین ہونگے وہ یہ رتبہ پاٸیں گے۔

حدیث پاک میں آیا ہے کہ حضرت محمدﷺ نے ایک مرتبہ بتایا کہ جہنم کے سات دروازے ہیں اور جنت کے آٹھ دروازے ہیں۔ تو آٹھ دروازے مختلف لوگوں کے لیۓ ہیں۔ کوٸی توبہ کرنے والا، کوئی روزہ رکھنے والا، کوئی ذکر کرنے والا۔ تو مختلف قسم کے لوگ مختلف دروازوں سے جنت میں جاٸیں گے۔ تو سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے پوچھا، اے اللہ کے نبیﷺ! میں کس دروازے سے جنت میں داخل ہوں گا۔

نبیﷺ نے ارشاد فرمایا کہ تم ایسے درجے پر فائز ہو کہ جب جاؤ گے تو تمہارے لیۓ جنت کے آٹھوں دروازے کھولے جایئں گے۔

اب بتایئے کہ مردوں میں جس کی زندگی سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ کے نقش قدم پر ہوگی تو ایسے صدیق کے لیۓ اللہ تعالی جنت کے آٹھوں دروازے کھولے گا جب کہ عورت کے لیۓ اگر وہ پانچ نمازیں پڑھ لے اور رمضان کے روزے رکھے اور اپنی عزت کی حفاظت کرے اور خاوند کی اطاعت کرے تو اللہ تعالی اس عورت کے لیۓ جنت کے آٹھوں دروازے کھولے گا۔ حیران ہوتے ہیں کہ پروردگار نے کتنی بڑی مہربانی فرماٸی اور عورت کے لیے جنت میں داخلہ کتنا آسان کردیا۔

اے عورتو! اپنے مقدر پر فخر کرو اور ان چار چیزوں پر سختی سے عمل کرو۔

اے مسلم خواتین، ماؤ، بہنو اور بیٹیو!
ذرا سوچو کہ اللہ تعالی کی طرف سے تمہیں کتنی بڑی آفر ملی ہے اگر پھر بھی فائدہ نہ اٹھا سکو تو افسوس صد افسوس۔

تبصرے