شکر واجب ہے
*شکر واجب ہے*
جمعرات 25 مارچ 2021
انجینئر نذیر ملک سرگودھا
ﷲ تعالیٰ نے ہر انسان کو بے حد و حساب انعامات عطاء کئے ہیں۔بہت سی نعمتیں ایسی ہیں جو ﷲ تعالیٰ نے انسان کو بن مانگے عطاء فرمائی ہیں۔آنکھ، ناک، کان، دل، دماغ، ہاتھ اور پاؤں وغیرہ ایسی نعمتیں ہیں ، جو ﷲ تعالیٰ نے بلا استثناء ہر انسان کو بن مانگے عطاء فرمائی ہیں اور یہ اتنی قیمتی نعمتیں ہیں کہ ﷲ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ان کا ذکر کرتے ہوئے ارشاد فرمایا (و جعل لکم السمع والا بصار والا فءِدۃ لعلکم تشکرون) ﷲ تعالیٰ نے تہمیں کان، ناک، اور دل عطاے فرمائے تا کہ تم لوگ شکر ادا کرو۔ (سورۃ نحل، آیت 78) بہت سی نعمتیں ایسی ہیں جن پر بنی نوع انسان کی زندگی کے قیام اور بقاء کا انحصار ہے۔ مثلاً، سورج، چاند، ستارے، دریا، سمندر، پہاڑ، حجر، شجر، ہوا، پانی وغیرہ۔ یہ نعمتیں بھی لائق شکر ہیں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے (ولقد مکنکم فی الارض وجعلنا لکم فیھا معایش ما تشکرون)
بے شک ہم نے تمہیں زمین میں رہنے کے لئے جگہ دی اور اس میں تمہارے لئے سامان زندگی مہیا کیا (لیکن) تم لوگ کم ہی شکر کرتے ہو۔(سورۃ اعراف۔ 10)
یہ ساری نعمتیں وہ ہیں جو ﷲ تعالیٰ نے مسلمانوں اور کافروں کو یکساں طور پر عطاء فرمائی ہیں اور انتی کثیر تعداد میں عطاء فرمائی ہیں کہ ان کا شمار ممکن نہیں۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے (وان تعدوا نعمۃ ﷲِ لا تحصوھا) اور اگر تم ﷲ تعالیٰ کی نعمتوں کو شمار کرنا چاہو گے تو ان کا شمار نہیں کر سکو گے۔( (سورۃ نحل، آیت نمبر 18)
ان ساری نعمتوں سے بڑھ کی نعمت جو ﷲ تعالیٰ نے صرف مسلمانوں کو عطاء فرمائی ہے وہ ہے...... ایمان کی نعمت..... ..
ﷲ پر ایمان، رسولوں پر ایمان، کتابوں پر ایمان، فرشتوں پر ایمان، تقدیر پر ایمان، جنت و جہنم پر ایمان، ایمان کی نعمت عطاء فرمانے کے بعد ﷲ تعالیٰ نے امت پر جو احسان عظیم فرمایا وہ یہ کہ انہیں ایسے نبی کی امت میں پیدا فرمایا جو دنیا اور آخرت میں تمام نبیوں کے سردار و امام ہیں ۔ قیامت کے روز شفاعت کے بلند ترین مقام .... مقام محمود.... پر فائز ہونگے ۔ آپ ﷺ ہی کی شفاعت عظمیٰ سے شفاعت کی ابتداء ہو گی۔آپ ﷺ ہی کی شفاعت سب سے پہلے سنی جائے گی۔آپ ﷺ ہی کی شفاعت سب سے پہلے قبول کی جائے گی۔
آپ ﷺ ہی کی شفاعت سے جنت کا دروازہ کھولا جائے گا۔ آپ ﷺ ہی کی شفاعت سے اہل ایمان کا سب سے پہلا خوش نصیب گروہ بلا حساب کتاب جنت میں جائے گا۔آپ ﷺ ہی کی شفاعت سے اصحاب اعراف جنت میں جائیں گے اور آپ ﷺ ہی کی شفاعت سے بہت سے مسلمان جن کے بارے میں جہنم کا فیصلہ ہو چکا ہو گا۔
جنت میں داخل کئے جائیں گے۔
آپ ﷺ ہی کی شفاعت سے کبائر کے مرتکب جہنم سے نکال کر جنت میں داخل کئے جائیں گے۔آپ ﷺ ہی کی شفاعت سے جَو کے برابر ایمان رکھنے والے مسلمان جہنم سے نکال کر جنت میں داخل کئے جائیں گے۔ آپ ﷺ ہی کی شفاعت سے ذرہ برابر ایمان رکھنے والے لوگ بھی جہنم سے نکال کر جنت میں داخل کئے جائیں گے۔
آپ ﷺ ہی کی شفاعت سے رائی برابر ایمان رکھنے والے لوگ جہنم سے نکال کر جنت میں داخل کئے جائیں گے۔ رسول اکرم ﷺ کی یہ فضیلت اور شان ایسی ہے کہ جس پر قیامت کے روز تمام ابنیاء رشک کریں گے۔ (فللہِ الحمدُ حمدا کثیراا طیبا مبارکا فیہ)
قیامت کے روز سارے انبیا کرام ( نفسی نفسی) کہہ کر اپنی جان کی امان طلب کر رہے ہوں گے اس وقت سید الانبیاء ﷺ ہی ہوں گے جو( رب امتی رب امتی) پکار کر اپنی امت کی بخشش اور سلامتی کی دعا مانگ رہے ہوں گے۔ ﷲ تعالیٰ نے دنیا میں ہر نبی سے ایک دعاء قبول کرنے کا وعدہ فرمایا تھا۔ تمام انبیاء اپنی دعائیں دنیا میں مانگ چکے ہیں۔ صرف ہمارے پیارے رسول ﷺ ہی وہ اکیلے رؤف اور رحیم رسول ہیں جنہوں نے اپنی دعاء امت کی شفاعت کے لئے محفوظ کر رکھی ہے۔ (مسلم)
وہ ہمارے ہی پیارے رسول ہیں ، ہمارے ہی رحمت رسول ہیں اور ہمارے ہی محسن رسول ہیں جو دنیا میں قیامت کا ہولناک منظر یاد کر کے (الھم امتی الھم امتی) پکار پکار کر آنسو بہاتے رہے اور امت کی مغفرت کی التجاء فرماتے رہے۔ (مسلم)
وہ ہمارے ہی محسن ، ہمارے ہی آقا، ہمارے ہی شفیع رسول ہیں جنہیں ﷲ تعالیٰ نے دنیا میں اس بات کا اختیار دیا کہ اگر وہ پسند کریں تو اپنی آدھی امت کو جنت میں لے جائیں اور اگر پسند کریں تو شفاعت کا حق محفوظ کر لیں ، کروڑ ہا رحمتیں ہوں اس رسول رحمت پر ۔ جس نے ہم جیسے گنہگاروں کے لئے شفاعت کا حق محفوظ کرنا پسند فرما لیا۔
حقیقت یہ ہے کہ ایسے شفیع اور مشفع رسول ﷺ کی امت سے پیدا فرما کر ﷲ تعالیٰ نے امت محمدیہ پر وہ احسان عظیم کیا ہے کہ اگر اس امت کا ہر شخص ہر سانس کے ساتھ اپنے رب رحیم و کریم کا شکر ادا کرے تو زندگی کے آخری سانس تک حق شکر ادا نہیں کر سکتا۔ خاص طور پر مجھ جیسے گنہگارروں کو تو اس نعمت عظمیٰ پر ﷲ کا شکر ادا کرنا اپنے اوپر اس طرح واجب کر لینا چاہئے جس طرح نماز روزہ واجب ہے، جن کے دامن میں رسول اکرم ﷺ کی شفاعت کے علاوہ کچھ ہے ہی نہیں۔
ﷲ تعالیٰ کا شکر زبانی و عملی دونوں طرح سے کرنا چاہئے ۔زبانی شکر یہ ہے کہ ﷲ تعالیٰ کی حمید ، تقدیس، تکبیر اور تہلیل کے کلمات ادا کئے جائیں، ﷲ تعالیٰ کا ذکر کیا جائے اور مسنون دعاؤں کا کثرت سے اہتمام کیا جائے۔ علمی شکر یہ ہے کہ ﷲ تعالیٰ کی اس قدر عبادت کی جائے کہ انسان عبادت کرتے کرتے تھک جائے ۔ کثرت سے نفل نماز ادا کرنا۔ کثرت سے نفل روزہ رکھنا۔ کثرت سے نفلی صدقہ و خیرات کرنا، کثرت سے قرآن مجید کی تلاوت کرنا ، یہ سب عملی شکر کی قسمیں ہیں۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے (واسکروا نعمت ﷲ ان کنتم ایاہ تعبدونo) ﷲ تعالیٰ کی نعمتوں کا شکر ادا کیا کرو اگر تم واقعی اسی کی عبادت کرتے ہو۔
(سورۃ نحل۔ 114)۔
ﷲ تعالیٰ سے ڈرنا، ﷲ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنا، ﷲ تعالیٰ کی اطاعت اور فرمانبرداری کرنا ، ﷲ تعالیٰ سے تقویٰ اختیار کرنا بھی ﷲ تعالیٰ کا شکر بجا لانے میں شامل ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے (فاتقو ﷲ لعلکم تشکرون
ﷲ کے حضور تقویٰ اختیار کرو امید ہے تم لوگ شکرگزار بن کر رہو گے۔( آل عمران 123)
پس ہم پر واجب ہے کہ ہم زبانی و عملی دونوں طرح سے ﷲ تعالیٰ کا شکر بجا لائیں اور شکر بجا لانے کے لئے ﷲ تعالیٰ سے درج ذیل الفاظ میں شکر کی توفیق بھی طلب کرتے رہیں:
(رب اوزعنی ان اشکرنعمتک التی انعمت علی وعلیٰ الدی وان اعمل صالحاً ترضٰہُ واصلح لی فی ذریتی انی تبت الیک وانی من المسلمین o )
" اے میرے رب! مجھے توفیق دے کہ میں تیری اس نعمت کا شکر بجا لاؤں ، جو تو نے مجھ پر اور میرے ماں باپ پر کیا ، اور یہ کہ میں ایسے نیک عمل کروں جن سے تو خوش ہو جائے اور تو میری اولاد کی بھی اصلاح فرما دے۔ میں تیری طرف رجوع کرتا ہوں اور میں مسلمانوں میں سے ہوں۔ " (سورۃ احقاف، آیت نبر 15)
الدعاء
یا اللہ تعالی ہمیں تو نے اتنی نعمتیں عطا کی ہیں جن کا ہم اگر شکر بھی ادا کرنا چاہیں تو ادا نہیں کر سکتے۔
سب سے عظیم نعمت ہماری دنیاوی زندگی ہے کیونکہ اسی زندگی کی وجہ سے ہم دنیا کی رعنائیوں سے ہم مستفیذ ہو رہے ہیں
یا اللہ تعالی ہم تیری جملہ نعمتوں کا شکر ادا کرتے ہیں اور تیرے آگے سجدہ شکر بجا لاتے ہیں
یا اللہ تعالی ہمیں وہ نعمتیں عطا کر جو نہ تو کبھی بدلیں اور نہ ہی زائل ہوں۔
یا اللہ ہماری دعائیں قبول فرما
آمین یا رب العالمین
Please visit us at www.nazirmalik. comشکر
تبصرے