رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی قرآت کا انداز

*رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا انداز قرأت*

صحیح بخاری میں ہے کہ حضرت انس رضی اللہ تعالٰی عنہ سے سوال کیا گیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قرأت کس طرح تھی۔

 فرمایا کہ ہر کھڑے لفظ کو آپ لمبا کر کے پڑھتے تھے پھر
 ﴿ بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ ﴾
پڑھ کر سنائی بسم اللہ پر مد کیا الرحمن پر مد کیا الرحیم پر مد کیا۔

 مسند احمد، سنن ابو داؤد، صحیح ابن خزیمہ اور مستدرک حاکم میں حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالٰی عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر ہر آیت پر رکتے تھے اور آپ کی قرأت الگ الگ ہوتی تھی جیسے

﴿ بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ ﴾

پھر ٹھہر کر
﴿اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ﴾

پھر ٹھہر کر 
﴿الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ﴾

 پھر ٹھہر کر
 ﴿مٰلِكِ يَوْمِ الدِّيْنِؕ﴾

دار قطنی اسے صحیح بتاتے ہیں۔

*فرق صاف ظاہر ہے*

نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا انداز قرآت معلوم ہو جانے کے بعد ذرا غور فرمائیں کہ ہمارے امام مساجد کے انداز قرآت اور نبی کریم کے انداز قرآت میں کوئی مطابقت پائی جاتی ہے؟؟

ہمارے ہا تو ایک سانس میں سورۃ الفاتحہ پڑھنے کا رواج ہے اور پھر بھی اپنے آپ کو اہل سنت ولجماعت گردانتے ہیں

*الدعاء*
یا اللہ تعالی ہمیں تیرے احکامات پر تیرے نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی سنت کے مطابق عمل کرنے کی توفیق عطا فرما۔

آمین یا رب العالمین

احقر العباد
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
Please visit us at www.nazirmalik. com

تبصرے