بیئر اور بیرا
*بیئر اور بیرا*
منگل 27 جولائی 2021
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
آج کل سوشل میڈیا پر سعودی عرب کے کلچر، نظام شریعت اور حکومتی پالیسوں پر پاکستان سے ایک خاص مذھبی طبقہ بڑے شد و مد سے منفی پروپرگندہ اور الزامات لگانے سے کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کر رہا۔
آۓ دن طرح طرح کے شوشے چھوڑتے رہتے ہیں۔ آج کا زیر بحث پروڈکٹ سعودی مارکیٹ میں ایک مشروب بیرا کے نام سےملتا ہے جوکہ نان الکحولک ہوتا ہے اور سادہ لفظوں میں یہ آب جو ہے اور اس کا استعمال یعنی پینا حلال ہے اور سعودی عرب کے جید علماء بھی اسے نان الکوحلک ہونے کی وجہ سے اسے پینا حلال کہتے ہیں اور اسی نوع کا ایک دوسرا مشروب یورپ اور امریکہ میں بیئر کے نام سے ملتا ہے جس میں
7ء4 سے 5 فی صد الکحولک ہونے کیوجہ سے اسے حرام قرار دیا جاتا ہے اور پاکستان کے کچھ نقطہ چین نیم ملاؤں نے سوشل میڈیا پر بحث چھیڑ رکھی ہے کہ سعودی بیرا حلال اور یورپی بیئر حرام جبکہ ان دونوں پروڈکٹس میں بنیادی فرق الکحول کی مقدار کا ہے۔
یاد رہے اس قسم کی بحث چھیڑنے والے اکثر وہ لوگ ہیں جو حج و عمرہ کی ادائیگی کے دوران آئمہ حرمین کے پیچھے حرمین الشریفین میں فرض نمازیں بھی نہیں پڑھتے کیونکہ یہ امام نجدی ہیں حالانکہ حرم مکہ میں نماز باجماعت کا ثواب ایک لاکھ گنا ہے۔
اصولی بات سمجھنے کی یہ ہے کہ کسی بھی مشروب میں اگر الکوحل نہیں ہے تو وہ نشہ آور نہیں ہے اور جب نشہ آور نہیں تو وہ مشروب حرام بھی نہیں۔
فرمان نبوی شریف ہے کہ ہر وہ شے جو نشہ لاۓ وہ حرام ہے(الحدیث
یاد رہے ہمارے ہاں گنے کا جوس بہت شوق سے پیا جاتا ہے اس جوس ,,میں بھی اگر دیر تک دھوپ میں گنے یا جوس پڑا رہے تو ایک سے ڈیڑھ فی صد الکوحل پیدا ہو جاتی ہوتی ہے مگر یہ حرام نہیں ہے یہی حال انار اور انگور کے جوس کا بھی ہے۔
ایک مزے دار بات یہ ہے کہ آپ انگور کھائیں اور آپکے معدے میں تقریبا" ایک گھنٹے کے بعد تین سے چار فی صد الکوحل پیدا ہو جاتی ہے اسی لئے آپکو انگور کھانے کے بعد نیند آتی ہے لیکن انگور کھانا حرام نہیں ہے پیٹ میں جا کر جو چاہے ہوتا رہے اور یہی حال کجھور اور سیب کا بھی ہے اور یہ سب پھل حلال اور طیب ہیں۔
کم تعلیم یافتہ لوگ اصل بات کو سمجھتے نہیں مگر فرفہ پرستی کے جذبات کی وجہ سے سعودی عرب پر جوتے لیکر چڑھ دوڑتے ہیں۔
حالانکہ ہم پاکستانی حرمین الشریفین اور سعودی عرب کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور دیکھنا بنتا بھی ہے کیونکہ حرمین کے علاوہ یہ برادر ملک ہمیں اخلاقی اور فنانشیلی طور پر ہمیشہ سے سپورٹ بھی کرتا ریتا ہے اور ہمارے لاکھوں ہنر مند سعودی عرب میں برسر روزگار بھی ہیں۔
برادران! اسلام تو اسلام ہے چاہے کوئی بھی جگہ یا ملک ہو ہم اسے اپنا برادر ملک گردانتے ہیں اور یہ ہمارا فرض بھی بنتا ہے
اللہ کے طریقہ میں تبدل نہ پاؤ گے یہی بڑی کامیابی ہے(القرآن
یاد رہے کہ حرام تو حرام ہے اور حلال حلال رہے گا اور کسی بھی فرد کو یہ حق حاصل نہیں کہ شریعت میں تبدیلی کرے کیونکہ نبی کریم ہمیں اسلام مکمل دے گۓ ہیں
قرآن حکیم میں فرمان ربانی ہے کی اگر نہیں معلوم تو اہل علم یعنی علماء اکرام سے پوچھ لیا کریں۔ مگر افسوس صد افسوس ہم دین کا علم خود حاصل کرتے نہیں اور نہ ہی اپنے علماء اکرام سے پوچھتے ہیں لیکن اپنی ناقص عقل کے تیر چلانا شروع کر دیتے ہیں اور اپنے مد مقابل فرقے کے علماء کو جھوٹا ثابت کرنے کے لئے ہم طرح طرح کی بودی تاویلیں لگانا اور گھڑنا شروع کر دیتے ہیں۔
اے عقل و دانش والے لوگو! میری آیات پر غور کیوں نہیں کرتے(القرآن
اللہ تعالی سے دعاء ہے کہ ہمیں کتاب و سنت پر غور و خوز کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
آمین یا رب العالمین
Please Visit us at www.nazirmalik. co
Cell: 00923009604333
تبصرے