سعودی عربیہ میں نظام شریعت
برادرم
حرمین کے درجنوں امام ہیں ہر نماز کے لئے ڈیوٹی کا ہفتہ وار شیڈول بنتا ہے اور امام بدلتے رہتے ہیں
یاد رہے کہ سعودی عرب کی عدلیہ نہ تو رشوت لیتی ہے اور نہ ہی سفارش سنتی ہے انصاف کتاب و سنت کے عین مطابق ہوتا ہے یاد رہے حکومت شاہ فیصل کے قاتل یعنی شاہ کے بھتیجے کو بھی نہ بچا سکی۔
آج بھی شرعی حدود کا سعودی عرب میں نفاذ ہے لیکن ہماری ہاں تو نظام الصلاۃ بھی نہ قائم ہو سکا جبکہ ہم پاکستان کو اسلام کا قلعہ سمجھتے ہیں
بدو آج بھی سچ بولتا ہے اور پورا تولتا ہے۔ کیا ہمارے ہاں یہ ہوتا ہے؟
یہ میرا ذاتی مشاہدہ بھی ہے اور تجربہ بھی
در اصل پاکستان کا ایک مذھبی طبقہ ایسا ہے جس کے پیٹ میں سعودی حکومت کی طرف سے ہمیشہ سے درد رہتا ہے۔
اس فرقہ پرستی کا کوئی علاج نہیں۔
حقیقت یہ ہے کہ کائنات میں اگر کہیں دین اسلام کا نفاذ ہے تو وہ سعودی عرب ہی ہے۔
وما علینا الا البلاغ المین
احقر الناس
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
تبصرے