حرمین کے موجودہ انتظامات اور آل سعود کے خلاف پروپگنڈہ

*حرمین الشریفین کے موجودہ انتظامات اور آل سعود کے خلاف پروپگندہ*

اتوار 25 جولائی 2021

انجینیئر نذیر ملک سرگودھا


«حرم صدائیں دے رہا ہے 😭😭😭
وہ اللہ کے عہد سے پھر جانے والے آل سعود کے ہاتھوں میں محفوظ نہیں اسے اب امت کی کسی متفقہ باڈی کے سپرد ہونا چاہئیے۔۔!«

پچھلے کئی دنوں سے یہ مضمون سوشل میڈیا پر ایک مذھبی جماعت کی جانب سے وائرل کیا جا رہا ہے اور سعودی عرب کی موجودہ حکومت کے خلاف دل کھول کر آگ اگلی جا رہی ہے۔ آخر کیوں؟

ان بے سرو پا مضامین کی آخر کیا ضرورت پیش آگئ کہ برادر اسلامی ملک کے اندرونی معاملات میں اس گروپ کو دخل اندازی کرنا پڑ رہی ہے۔

اس مضمون کے پیچھے وہ کیا محرکات ہیں کہ سعودی عرب اور السعود جیسے مخیر حضرات کی پگڑی اچھالی جا رہی ہے اور وہ وہ باتیں کی جا رہی ہیں جو دوست ممالک تو درکنار دشمن ممالک کے بارے میں بھی یہ منفی رویے رکھنا واراہ نہیں کھاتا۔

اس مضمون کو وائرل کرنے والے حضرات بھی بغیر سوچے سمجھے اور معال پر غور کۓ بغیر آگے سے آگے فاورڈ کۓ جا رہے ہیں جبکہ رسول اللہ صلی علیہ والہ وسلم کا فرمان ہے کہ کسی شخص کے جھوٹا ہونے کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ کسی کی سنی سنائی بات کو سچ مان لے۔

دوسروں تک پہنچانے سے قبل بات کی تحقیق کر لیا کرو مبادہ بعد میں خفت اٹھانی پڑے۔

یاد رہے کہ جو اسلام کا شرعی نظام سعودی عرب میں نافذ ہے اسکی نظیر دنیا کے کسی دوسرے ملک میں نہیں ملتی۔
بے دین تو چاہتے ہی یہی ہیں کہ فتنہ انگیزی پھیلائی جاۓ اور مکہ مدینہ کو روم بنا دیا جاۓ اور سچ تو یہ ہے کہ یہ ایک نا عاقبت اندیش ملک کا ناپاک ایجنڈا ہے۔

یہ مضمون جھوٹ کا پلندہ ہے اور یہ دشمنان اسلام کا پروپیگنڈہ ہے تاکہ مسلمانوں کو اپنے اصل مرکز سے متنفر کیا جا سکے۔
اس مضمون کا لکھاری اسلام دشمن ہے اور میں دعوے سے کہتا ہوں کہ اس نے کبھی بھی سعودی عرب نہیں دیکھا ہو گا اور نہ ہی اس نے حرمین کا نظام دیکھا ہوگا۔

کاش آپ سعودی عرب جائیں اور دیکھیں وہاں اسلام کیسے نافذ ہے

ایسا اسلام کہ ایمان تازہ ہو جاۓ

میری زندگی کا ایک طویل وقت وہاں گزرا ہے
لوگ سچ بولتے ہیں، رزق حلال کھاتے ہیں حکومت کے مخلص ہیں اور حکومت کی بات مانتے ہیں۔

بادشاہ اور گورنر تک عام شہری ہی نہیں بلکہ عام غیر ملکی آدمی کی بھی اعلی حکام تک رسائی ہے اور حقیقت میں ملک میں عدل و انصاف ہے

*سعودی عربیہ میں نظام شریعت*

میرے ہموطنوں!

حرمین کے درجنوں امام اسلامیات میں پی ایچ ڈی ڈاکرز ہیں ہر نماز کے لئے ڈیوٹی کا ہفتہ وار شیڈول بنتا ہے اور امام بدلتے رہتے ہیں۔

*یہ آل سعود کا کیا چھوٹا کارنامہ ہے کی جس حرم میں چار مصلے تھے مالکی، شافعی، حنبلی اور حنفی مختلف اوقات اور جماعتوں میں نمازیں پڑھا کرتے تھے*

آج سبھی ایک امام کے پیچھے سب ایک وقت میں نماز پڑھتے ہیں۔

یاد رہے کہ سعودی عرب کی عدلیہ نہ تو رشوت لیتی ہے اور نہ ہی سفارش سنتی ہے انصاف کتاب و سنت کے عین مطابق ہوتا ہے یاد رہے حکومت شاہ فیصل کے قاتل یعنی شاہ کے بھتیجے کو بھی نہ بچا سکی۔

آج بھی شرعی حدود کا سعودی عرب میں نفاذ ہے لیکن ہماری ہاں تو نظام الصلاۃ بھی نہ قائم ہو سکا جبکہ ہم پاکستان کو اسلام کا قلعہ سمجھتے ہیں

بدو آج بھی سچ بولتا ہے اور پورا تولتا ہے۔ کیا ہمارے ہاں یہ ہوتا ہے؟

یہ میرا ذاتی مشاہدہ بھی ہے اور تجربہ بھی

در اصل پاکستان کا ایک مذھبی طبقہ ایسا ہے جس کے پیٹ میں سعودی حکومت کی طرف سے ہمیشہ سے درد رہتا ہے۔

اس فرقہ پرستی کا کوئی علاج نہیں۔

حقیقت یہ ہے کہ کائنات میں اگر کہیں دین اسلام کا نفاذ ہے تو وہ سعودی عرب ہی ہے۔

برادران!
آپ مطمعن رہیں حرمین الشریفین محفوظ ہاتھوں میں ہیں انھیں کسی سے کوئی خطرہ نہ تھا اور نہ ہے اور ان شاء اللہ کبھی بھی نہ ہو گا

حرمین الشریفین قیامت تک قائم رہیں گے اور ان کے احترام میں کبھی بھی کمی کا کوئی بھی فرد واحد یا نا عاقبت اندیش سوچے بھی نہ کیوں کہ مسلمنان عالم حرمیں کی حفاظت کے لۓ من دھن کی بازی لگا دیں گے اور حرمین الشریفین کا بال بھی بینکا نہ ہونے دیں گے۔

عالم اسلام مطمعن رہے کہ حرمین الشریفین محفوظ ترین ہاتھوں میں ہے۔

*الدعاء*
یا اللہ تعالی ہمیں فتنہ انگیزوں کے شر سے بچا اور اسلام کی سر بلندی فرماء۔

آمین یا رب العالمین۔

احقر العباد

انجینیئر نذیر ملک سرگودھا

Please visit us at www.nazirmalik. com

تبصرے