عاشورہ محرم کا روزہ رکھنے سے پچھلے سال کے گناہ معاف
*عاشورہ محرم کا روزہ رکھنے سے پچھلے ایک سال کے گناہ معاف*
بدھ 18 اگست 2021
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
ہجری سال کے بارہ مہینے ہیں اور ان میں چار حرمت والے مہینے ہیں-محرم کا مہینہ بھی ان حرمت والے مہینوں میں شامل ہے۔ اسے اللہ کا مہینہ بھی کہا جاتا ہے اور محرم سے ہی ہجری سال کا آغاز ہوتا ہے یعنی یہ اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہے۔
فرمان باری تعالی ہے-
إِنَّ عِدَّةَ الشُّهُورِ عِندَ اللَّهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا فِي كِتَابِ اللَّهِ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ مِنْهَا أَرْبَعَةٌ حُرُمٌ ۚ ذَٰلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ ۚ فَلَا تَظْلِمُوا فِيهِنَّ أَنفُسَكُمْ ۚ
(التوبة - الآية 36)
ترجمہ: بے شک مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک کتاب اللہ میں بارہ کی ہے ، اسی دن سے جب سے آسمان وزمین کو اس نے پیدا کیا ہے ،ان میں سے چار (مہینے)حرمت کے ہیں۔ یہی درست دین ہے ،تم ان مہینوں میں اپنی جانوں پر ظلم نہ کرو۔
(سورۃ توبہ کی آیت نمبر36-پارہ نمبر10)
حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ (ﷺ) نے فرمایا (زمانہ گھوم کر پھر اسی حالت پر آگیا ہے جیسے اس دن تھا جس دن اللہ تعالی نے زمین واسمان بناۓ تھے سال بارہ مہینے کا ہوتا ہے ان میں چار حرمت والے مہینے ہیں تین تو مسلسل ہیں یعنی ذوالقعدہ ، ذوالحجہ محرم اور چوتھارجب
(جس کی قبیلہ مضر بہت تعظیم کرتا ہے) جو جمادی الثانی اور شعبان کے درمیان ہے – (باب ماجاء في سبع أرضين )(مختصر صحیح بخاری/صفحہ 899)
حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا (رمضان کے بعدافضل روزے اللہ کے مہینہ محرم کے روزے ہیں اور فرض نماز کے بعد افضل نماز رات کی نماز ہے (یعنی تہجدکی نماز) رواہ مسلم-1163
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ جب رسول اللہ ﷺمدینہ منورہ تشریف لاۓ تو آپ ﷺنے یہودیوں کو عاشوراء کا روزہ رکھتے دیکھا آپ ﷺ نے پوچھا یہ روزہ کیسا ہے؟ انہوں نے جواب دیا یہ ایک اچھا دن ہے یعنی اس دن اللہ تعالی نے بنی اسرائیل کو ان کے دشمن سے نجات دی تھی تو حضرت موسی علیہ السلام نے روزہ رکھا تھا آپ ﷺ نے فرمایا میں تم سے زیادہ حضرت موسی علیہ السلام سے تعلق رکھتا ہوں چنانچہ آپ ﷺ نے اس دن کا روزہ رکھا اور لوگوں کو بھی روزہ رکھنے کا حکم دیا -(باب صوم يوم عاشوراء )(مختصر صحیح بخاری/صفحہ نمبر/602)
عاشوراء محرم ( یعنی محرم کی دس تاریخ) کے روزہ کی فضیلت بیان کرتے ہوۓ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ( مجھے اللہ تعالی سے امید ہےکہ وہ گزشتہ سال کے گناہوں کو معاف فرمادے گا ۔
(صحیح مسلم -1162)
مسلم کی روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :کہ (آئندہ سال زندہ رہا تو) نو (9 محرم) کا روزہ بھی رکھوں گا۔
( مسلم-1134)
ایک دوسری روایت (عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مسند احمد میں ہے کہ یہود کی مخالفت کرو اور 10 محرم سے پہلے یا بعد کا روزہ بھی رکھو
(یعنی 9 اور 10 محرم کا روزہ رکھا جاسکتا ھے)
یا 10 اور 11گیارہ کا روزہ رکھا جاسکتا ہے۔
*الدعاء*
یا ہمارے رب! ہمیں تیرے احکامات پر اور تیرے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں پر من و عن عمل کرنے والا بنا دے اور ہمارے نیک اعمال قبول فرما اور اپنی رحمت کے وسیلے سے ہمیں بخش دے اور ہمیں جنت فردوس عطا فرماء
آمین یا رب العالمین
Please visit us at www.nazirmalik. com
Cell: 0092300860 4333
تبصرے