حج اور عمرہ سعودی عرب حکومت کی ذمہ داری

*حج اور عمرہ سعودی حکومت کی ذمہ داری*



حج اور عمرہ سے متعلقہ جو بھی سعودی حکومت فیصلے کرے گی وہی سب کو ماننے ہونگے کیونکہ کسی دوسرے ملک کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ دوسرے ملکوں کی حکومتی پالیسیوں میں کوئی دخل اندازی کرے۔
 اطلاعا" عرض ہے کہ عمرہ کھلا ہے کوئی پابندی نہیں ہے کرونا کی وجہ سے کچھ SOPs پر عمل کرنا بہت ضروری ہے اور ہونا بھی چاہئیے۔ علاوہ ازیں پاکستان میں فرقوں کی بھرمار ہے اور کچھ نا عاقبت اندیش لوگ آج کل بڑھ چڑھ کر سعودی حکومت کی دل سے مخالفت کر رہے ہیں اور دل میں بغض کی وجہ مسلکی اختلاف ہیں جوکہ وطن عزیز کا خاصہ ہے۔

سعودی عرب حکومت اور علماء اکرام شرک و بدعات کے دشمن ہیں اور ہمارے ہاں اسلام کی تبلیغ نہیں ہو رہی بلکہ فرقوں کی تبلیغ ہو رہی ہے۔ جبکہ اللہ تعالی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرقوں کی بیخ کنی کا حکم فرماتے ہیں۔

ہم دوسروں پر تو کھل کر اعتراز کرتے ہیں مگر یہ نہیں دیکھتے کہ ہمارے ہاں کیا ہو رہا ہے۔

برادران!
دوسری قوموں پر اعتراز کرنے سے پہلے اپنے دین کو خالص کر کے اپنے وطن عزیز میں دین کو نافذ کریں پھر دوسروں کو بھی اسکی تلقیں کریں۔

ذرا کھلے دل سے سوچیں کیا ہمارے ہاں اسلام نافذ ہے؟
پاکستان میں دس فی صد لوگ بھی نمازی نہیں ہیں جبکہ سعودی عرب میں نوے فی صد سے زائد لوگ نمازی ہیں اور سو فی صد لوگ ناپ تول پورا رکھتے ہیں اشیا خوردنی کے ریٹ فکس ہیں اور ہر شے کی فروانی ہے۔ آج بھی محمد عربی صلی  اللہ علیہ والہ وسلم کے دیش میں ذخیرہ اندوزی اور کوئی "مافیا" نہیں ہے اکثر لوگ سچ بولتے ہیں چوری نہ ہونے کے برابر ہے اندازہ لگائیں کہ آج کے دور میں بھی لوگ دوکانوں کو تالے لگاۓ بغیر نماز پڑھنے مسجدوں میں چلے جاتے ہیں کوئی کچھ نہیں اٹھاتا۔
ہمارے ہاں تو ہاتھ پر ہاتھ مار کے لوٹتے پھرتے ہیں۔ سعودی عرب  پاکستان کی بے تحاشہ مدد کرتا ہے مگر ہم اتنے احسان فراموش ہیں کہ پھر بھی ہم  برا سعودی عرب کو ہی گردانتیں ہیں۔

مانا کہ حکومت سعودی عرب کی پالیسیاں بدلی ہیں اور ان پر عمل درآمد حکومت کی اولین ترجیح ہے۔  مگر ہمیں کیا پریشانی لاحق ہو گئ کہ ہم پاکستان کے سیاسی اور معاشی حالات بھول کر سعودی عرب کے پیچھے پڑ گۓ ہیں۔

واضح ہو کہ آپ حضرات جو مرضی کر لیں سعودی عرب آپ کا مسلک اپنانے سے رہا کیونکہ وہ اس دین پر ہیں جس میں اللہ کے علاوہ کسی کی نہ تو پرشتش ہے اور نہ ہی سجدہ جائز ہے۔
مناسب ہو گا کہ ہم اپنے کام سے کام رکھیں اور اپنے وطن کو ترقی دیں جو قومیں ترقی کر چکی ہیں ان کو مت کوسیں۔

پرانی کہاوت ہے کہ
کوسیں ڈھور مریں اور سوچوں دھن ہو
پانی میں سے گھی نکلے تو ملک لیوے بلو۔

محنت محنت اور محنت 
دین حق دین حق بس یہی حق ہے سچ ہے۔

*الدعاء*
یا اللہ تعالی ہمیں سیدھی راہ پر رکھ اور دین اسلام پر ہمیں پختہ تر کر دے تاکہ ہم تیرے احکامات پر تیرے نبی کے بتلاۓ ہوۓ طریقہ کے مطابق عمل کرتے رہیں اور فلاح پائیں۔

آمین یا رب العالمین

Please Visit us at www.nazirmalik.com
Cell: 00923008604333

تبصرے