ہماری ترقی ارم پھکی

حضرت صاحب
السلام علیکم
بہت بہت شکریہ اچھی اچھی معلومات فراہم کرنے کا۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مسلمانوں نے اب تک اس سلسلےمیں کیا بندوبست کیا؟

 کیا کرونا کی کوئی دوا ایجاد کی یا اس موذی مرض سے بچنے کا کوئی فارمولا نکالا؟

علماء نے تلمود سے تو کچھ الفاظ اخذ کر لیۓ مگر قرآن پر غور و خوذ کیوں نہیں کیا ؟

ہمیں ماننا پڑتا ہے کہ یہودی ہم سے بہت آگے ہیں۔ معاشی و تکنیکی اور صحت کے میدان میں وہ نہ کہ خود کفیل ہیں بلکہ بہت کچھ اکسپورٹ بھی کر رہے ہیں۔  کرونا ویکسین میں ایک بڑا حصہ انھی کا ہے 
مجھے افسوس ہےکہ صحت کے میدان میں ہماری آخری ایجاد
*ارم پھکی* ہے جو ہاضمہ تو درست کرتی ہے مگر فشار خون کا باعث بنتی ہے کیونکہ اس میں 95 فی صد نمک ہے اور نمک بلڈ پریشر بڑھنے کا اہم سبب ہے۔

ہم پاکستانی نقل کرنے کے ماسٹر ہیں مگر ہمارے ڈاکٹر کتا کاٹے کی ابھی تک ویکسین نہ بنا سکے یہ ویکسین ہم ایک دشمن ملک انڈیا سے چوری چھپے منگواتے ہیں کیوں کہ حکومت پاکستان اسکی امپورٹ کی اجازت نہیں دیتی۔

حضرت صاحب
مذھبی طور پر ہم اتنے باریک بین ہیں کہ ابھی یہ فیصلہ نہیں سکے کہ بسم اللہ الرحمن الرحیم کیا صورۃ فاتح سے قبل ہر رکعت میں پڑھنی ہے یا فقط پہلی رکعت میں۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم کے 19 حروف ابجد ہیں نماز میں 19 نمبر کا سوال ہی ہم چھوڑے ہوۓ ہیں اسکے نمبر کہاں سے آئیں گے ہماری تو نماز بھی 33 نمبر والی ہے 100 نمبر والی نماز ہمارے سلیبس میں ہی نہیں ہے۔ 

نماز میں ہم نے بس ربی جعلنی کا رٹا لگا رکھا ہے کبھی سوچا بھی نہیں کہ کیا نماز میں ربی جعلنی کا پڑھنا مسنون بھی ہے یا یہ فقط قرآنی دعاء ہے 

رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نماز میں کون سی دعائیں مانگا کرتے تھے؟ ہم وہ دعائیں کیوں نہیں پڑھتے جبکہ وہ مسنون ہیں اور ہم اہل سنت والجماعت ٹھہرے۔

بات کہاں سے شروع ہوئی تھی اور کہاں نکل گئی

گستاخ آنکھیں کتھے جا اڑیاں۔۔۔۔
 
 آپ کا مخلص ساتھی
انجینیئر نذیر ملک

تبصرے