صدقہ فطر کے مسائل

*صدقہ فطر کے مسائل*

پیر 02 مئی 2022
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا

*صدقه فطر کا مقصد*
 روزے کی حالت میں سرزد ھونے والے گناهوں سے خود کو پاک کرنا ھے

صدقه فطر نماز عید سے قبل ادا کرنا چاھیۓ ورنه یہ عام صدقه شمار ھوگا

صدقه فطر کے مستحق وھی لوگ هیں جو ذکواة کے مستحق ھیں۔

صدقه فطر کی فی کس مقدار ایک صاع ھے جو پونے تین سیر یا ڈھائی کلو گرام کے برابر ھے

صدقه فطر هر مسلمان غلام هو یا آزاد سب پر فرض ھے

صدقه فطر غله کی صورت میں دینا افضل ھے۔

صدقه فطر چاند رات کو دینا افضل اور مسنون ہے لیکن اس سے قبل رمضان میں کبھی بھی دیا جا سکتا ہے۔

جس اناج کا آپ زیاده استعمال کرتے ھوں وھی دینا چاھیۓ

صدقه فطر ادا کرنے کا وقت، آخری افطار کرنے کر بعد شروع ھوتا ھے

صدقه فطر گھر کے سرپرست کو گھر کے تمام افراد اور ملازمین کی طرف سے ادا کرنا چاهیۓ

*صدقہ فطر کی حکمت* 
حضرت عبداللّہ بن عبّاس رضی اللّہ عنہ سے روایت ھے کہ رسُول اللّہ صلّی اللّہُ عَلَیہِ وَسَلّم نے
روزوں کو فضول اور لایعنی اور فُحش باتوں کے اثرات سے پاک و
صاف کرنے کے لئے اور
مسکینوں اور محتاجوں کے کھانے کے بندوبست کے لئے صدقہ فطر واجب قرار دیا(سنن ابی داؤد)

اور اس کا عید کی نماز پڑھنے سے پہلے ادا کرنا ضروری ھے ، ورنہ عید کی نماز کے بعد یہ ایک عام صدقہ کی طرح شمار ھوگا ، صدقہ فطر کا اجرو ثواب نہ ھوگا ۔

*الدعاء*
یا اللہ تعالی ہمارے قیام اور صیام قبول فرما۔

یا اللہ تعالی ہماری نمازیں ، صلاۃ تراویح، صلاۃ الیل اور روزے قبول فرما۔ ہمارے قیام رکوع و سجود اور نیک اعمال قبول فرما۔ یا اللہ تعالی روزوں میں ہم سے اگر کوئی گناہ، خطا یا لرزش
ہو گئ ہو تو اپنے فضل خاص سے معاف فرما دینا۔ یا اللہ تعالی ہمارے صدقات، زکواۃ، خیرات، صدقہ فطر اور نماز عید قبول فرما۔

آمین یا رب العالمین

Please visit us at www.nazirmalik. com
Cell:00923008604333

تبصرے