ناجائز قبضہ اور ناحق مال ہتھیا لینے کا عذاب

*جائداد پر ناجائز قبضہ اور ناحق مال ہتھیا لینے کا عذاب* 

جمعہ 23 دسمبر 2022
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا

وطن عزیز میں کچھ لوگ دوسروں کا مال زمین جائداد غاصبانہ قبضہ کرنے کو اپنی ہوشیاری، چالاکی اور کاریگری سمجھتے ہیں مگر حق نا حق کو بھول جاتے ہیں اور لالچ میں آکر حرام مال اکٹھا کر لیتے ہیں۔ ہمارا کاہل و کرپٹ عدالتی نظام اور چند ٹکے کے عوض بکنے والے وکیل، لوگوں کو قانونی پیچ و خم میں ایسا الجھاتے ہیں اور ایسے ایسے جھوٹے گواہ لا کھڑا کرتے ہیں کہ اکثر لوگ اپنے حق کی حفاظت بھی نہیں کر پاتے اور مقدمہ ہار جاتے ہیں لیکن جیتنے والے کو یہ پتہ ہوتا ہے کہ یہ میرا حق نہ تھا اور مردہ ضمیر لالچ میں آکر اپنی  عاقبت بھی خراب کر لیتا ہے اور سمجھتا ہے کہ میں کامیاب ہو گیا مگر کاش وہ جان سکے کہ اس کا دنیا اور آخرت میں کیا انجام ہونے والا ہے۔

*یاد رہے کہ دعاء کی مقبولیت کی فقط دو ہی شرطیں ہیں ایک سچ بولنا اور دوسرا رزق حلال کھانا*

ایسا شخص کعبہ مشرفہ کا دروازہ پکڑ کر بھی دعاء مانگے گا تو قبول نہ کیجاۓ گی۔

لوگو! یہ کامیابی نہیں، سرا سر ناکامی ہے۔

*اس غاصبانہ قبضے کا فائدہ آپکی اولاد اٹھاۓ گی اور سزا آپ بھگتیں گے۔*

*ایک غلط فہمی کا ازالہ*
حضرات حج کرنے سے حقوق اللہ تو معاف ہو سکتے ہیں مگر حقوق العباد ہرگز معاف نہ ہونگے۔

*زمین جائداد پر ناجائز قبضہ اور ناحق مال ہتھیا لینے کا عذاب*

حضرت سیدنایعلیٰ بن مرہ ثقفی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:

جس شخص نے کسی کی زمین پر ناحق قبضہ کر لیا، اسے قیامت کے دن یہ تکلیف دی جائے گی کہ وہ اس جگہ کی مٹی کو اٹھا کر محشر میں لائے(مسند احمد 6198)

سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما  سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم  نے فرمایا: جو ظلم کرتے ہوئے کسی کی زمین ہتھیا لیتا ہے، اسے سات زمینوں تک دھنسایا جائے گا (مسند احمد 6197)

 حضرت سعید بن زید کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا: جو شخص کسی کی بالشت بھر زمین بھی ازراہِ ظلم لے گا قیامت کے دن ساتوں زمینوں میں سے اتنی زمین اس کے گلے میں بطورِ طوق ڈالی جائے گی۔ ( بخاری ومسلم

سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ  ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم  نے فرمایا:

*جو اپنے مال کی حفاظت کرتے ہوئے قتل ہو جائے، وہ شہید ہے(مسند احمد 6218)*


*غاصب کے لیے دنیاوی حکم*

 اگر مغصوب چیز  اس کے پاس موجود ہو تو  وہ مالک کو واپس کردے اور اگر وہ موجود نہ ہو  تو اس کی قیمت  یا اس جیسی چیز اس کو ادا کرے ۔ اور جب یہ معاملہ قاضی کے سامنے پیش ہو اور وہ مناسب سمجھے تو اس فعل پر جو مناسب سمجھے تعزیر بھی کرسکتا ہے۔ مزید یہ کہ اس نے اصل مالک کو جو تکلیف پہنچائی اس پر اس سے معافی مانگے۔

*الدعاء*

یا اللہ ہمیں حقدار کا حق ادا کرنے والا بنا اور کسی کا حق مارنے سے بچا۔ 

یا اللہ ہمیں اپنے مال کی حفاظت کرنے کی ہمت عطا فرما۔ 

*نوٹ:*

 ڈاکو سے اپنے مال کی حفاظت کرتے ہوۓ مرنے والا شہید ہے۔


یا اللہ تعالی مجھے شھادت والی موت نصیب فرما۔

آمین یا رب العالمین

Please visit us at www.nazirmalik. com
Cell:00923008604333

تبصرے