مختصر سیرت الرسول محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم
[17/09, 04:41] Nazir Malik: [16/09, 11:01] Nazir Malik: *خوشخبری خوشخبری*
اتوار 17 ستمبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
*خواتین و حضرات متوجہ ہوں*
حسب سابق ان شاء اللہ تعالی ربی الاؤل کے مہینہ میں ہم نے سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر معلوماتی مضامین کا سلسلہ شروع کیا ہے اور آپکو ہم نبی کریم کی زندگی کے بارے میں معلومات کا خلاصہ روزانہ کی بنیاد پر فراہم کرنے کا پروگرام مرتب کیا ہے۔
آج صبح ہم نے اس سلسلہ کی پہلی قسط جاری کر دی ہے جس کا عنوان ہے
*خلاصہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم*
(پیدائش سے بعثت تک)
اور کل آپکی خدمت میں
*خلاصہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم*
(بعثت سے ہجرت تک) پیش کریں گے۔
آپ حضرات ہمارے آنے والے سبھی مضامین کو انہماک سے پڑھیں تاکہ نبی کریم کی زندگی کے آپکو وہ پہلو بھی اجاگر ہو جائیں جو اس سے قبل آپ نہیں جانتے تھے۔
یاد رہے کہ مضامین کے اس سلسلہ کو آپ تک پہنچانے کے لۓ میری ذاتی کاوش سے مستند کتب بخاری الشریف، مسلم الشریف، دیگر صحاح ستہ اور سیرت نبی پر دنیا کی اؤل انعام یافتہ کتاب *الرحیق المختوم* سے خصوصی سلیکٹڈ معلومات مرتب کی ہیں تاکہ سیرت نبوی الشریف ہر آپ کو سیر حاصل معلومات فراہم
کی جا سکیں۔
آپ ان مضامین کو خود بھی پڑھیں اور اپنے عزیز واقارب کو بھی پڑھائیں اور نبی کریم سے لافانی محبت کا ثبوت دیں۔
*الدعاء*
اللہ تعالی سے دست بدست دعا ہے کہ ہمیں آقاۓ دو جہاں، رحمۃ العامین صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی زندگی کے ہر پہلو پر حاصل شدہ معلومات پر من و عن عمل فرما کر سیرت النبی اور آقاۓ دو جہاں کی محبت اپنے جسم میں سرآیت کر سکیں اور ہم اپنی زندگی کو بنی کریم کی گزری زندگی پر منطبق کر کے نبی کریم سے جذباتی نہیں بلکہ حقیقی محبت کر سکیں۔
یا اللہ تعالی ہمیں نبی کریم کی زندگی پر من و عن عمل کرنے کی توفیق عطا فرماء
آمین یا رب العالمیں
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell: 0092300860 4333
[16/09, 11:19] Nazir Malik: *سیرۃ النبی پر 36 مضامین*
قسط نمبر 1
*خلاصہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم*
(پیدائش سے بعثت تک)
اتوار 17 ستمبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
*ولادت والے سال*
1۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے والد ماجد حضرت عبداللہ بن عبدالمطلب کا آپ کی پیدائش سے قبل وصال ہوا وفات کے وقت ان کی عمر تقریبا 25 برس تھی۔
2۔ نعوذباللہ! بیت اللہ کو ڈھانے کے لیے ابرہہ
نے ہاتھیوں کے لشکر کے ساتھ حملہ کیا۔
3۔ 9 ربیع الاؤل بروز پیر بمطابق 20 اپریل 571 عیسوی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت ہوئی۔
4۔ آپ کے دادا نے ساتویں روز عقیقہ کیا اورآپ کا نام محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رکھا۔
*ولادت کے چوتھے سال*
1۔قبیلہ بنی سعد کے محلہ میں پہلا واقعہ شق صدر ہوا۔
*ولادت کے چھٹے سال*
1۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی والدہ ماجدہ حضرت آمنہ کے ہمراہ مدینہ کی جانب پہلا سفر فرمایا۔
2۔ مدینہ سے واپسی پر مکہ و مدینہ کے درمیان ایک جگہ ابواء پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی والدہ کی وفات ہوئی۔
3۔والدہ ماجدہ کی وفات کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے دادا عبدالمطلب نے آپ کی پرورش کی۔
*ولادت کے آٹھویں سال*
1۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دادا عبدالمطلب کی وفات ہوئی۔
2۔دادا کی وفات کے بعد اپنے چچا ابو طالب کی کفالت میں آئے۔
*ولادت کے بارہویں سال*
1۔ اپنے چچا ابو طالب کے ہمراہ ملک شام کا پہلا تجارتی سفر فرمایا۔
2۔ سفر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بحیرا راہب نے دیکھا، نبوت کی پیش گوئی کی کہ یہ سید اللعالمین ہیں، رب العالمین کے رسول ہیں جن کو اللہ نے تمام عالم کے لئے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔
*ولادت کے بیسویں سال*
1۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چچا کے ساتھ حرب فجار میں شرکت کی مگر آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے قتال نہیں کیا۔
2۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے تمام چچاؤں کے ساتھ حرب فجار کے چار ماہ بعد حلف الفضول میں شریک ہوئے۔
*ولادت کے 25 ویں سال*
1۔ ام المومنین حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہ کا مال لے کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے شام کا سفر تجارت فرمایا۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ دوسرا سفر شام تھا
2۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہا سے نکاح ہوا۔ اس وقت ان کی عمر چالیس برس تھی۔
*ولادت کے 35 سال*
1۔ بیت اللہ کی دوبارہ تعمیر ہوئی حجر اسود کو اس کے مقام پر رکھنے کے لیے قبائل کے درمیان فیصلہ کرنے کا اختیار آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حاصل ہوا۔
*ولادت کے 38 ویں سال*
1۔نبوت کے ابتدائی مراحل کا آغاز ہوا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم غار حرا میں عبادت فرمانے لگے۔
2۔سچے خوابوں کے ذریعے نبوت کی بشارت ہوئی۔
باقی ان شاء اللہ کل قسط نمبر 2 میں
*بعثت سے ہجرت تک*
ٱللَّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ .
ٱللَّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:00923008604333
[18/09, 04:13] Nazir Malik: *خلاصہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم*
(بعثت سے ہجرت تک)
پیر 17 ستمبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
(گذشتہ سے پیوستہ)
*قسط نمبر 2*
*بعثت کا پہلا دوسرا اور تیسرا سال*
1۔ غار حرا میں آپ پر پہلی وحی نازل ہوئی۔
2۔ حضرت خدیجہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ورقہ بن نوفل کے پاس لے کر گئی ورقہ بن نوفل نے نبوت کی خبر دی اس وقت آپ صلی اللہ کی عمر مبارک چالیس سال تھی۔
3۔ دعوت اسلام کے پہلے ہی روز حضرت خدیجہ، حضرت ابوبکر صدیق، حضرت علی المرتضی، اور زید بن حارث، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ایمان لائے۔
4۔ حضرت عثمان بن عفان، حضرت زبیر بن العوام، حضرت عبدالرحمن بن عوف اور حضرت طلحہ بن عبید اللہ نے اسلام قبول فرمایا۔
5۔ حضرت فاطمہ زہرہ کی ولادت ہوئی۔
6۔ حضرت ابو عبیدہ، حضرت ارقم بن ابی ارقم، عثمان بن مظعون اور ان کے بھائی عبیدہ بن حارث سعید بن زید، جعفر بن ابی طالب، ،خباب بن ارت، عبداللہ بن مسعود، فاطمہ بنت خطاب اور مصعب بن عمیر نے اسلام قبول کیا۔
*بعث کے چوتھے سال*
فَاصْدَعْ بِمَا تُؤْمَرُ وَأَعْرِضْ عَنِ الْمُشْرِكِينَ ( الحجر :94)
اس آیت کے نازل ہونے کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اعلانیہ اسلام کی دعوت شروع فرما دی۔
*بعث کے پانچویں سال*
1۔حبشہ کی جانب پہلی ہجرت ہوئی اس ہجرت میں گیارہ مرد اور چار عورتیں تھیں۔
2۔ حبشہ کی جانب سے دوسری ہجرت ہوئی اس ہجرت میں 82 مرد اور 18 عورتیں تھیں۔
*بعث کے چھٹے سال*
1۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا حضرت حمزہ رضی اللہ تعالی عنہ نے اسلام قبول کیا اور ان کے تین روز بعد حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ نے اسلام قبول کیا۔
*بعث کے ساتویں سال*
1۔ مقاطع القریش ہوا یعنی قریش نے متفقہ طور پر معاہدہ کیا کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم بنی ہاشم اور دیگر تمام مسلمانوں سے مکمل قطع تعلقی یعنی بائیکاٹ کیا جائے اس معاہدہ کی دستاویز تیار کرکے بیت اللہ میں لٹکا دی گئی اور مسلمانوں کو شعیب ابی طالب میں محصور کر دیا گیا۔
*بعث کے آٹھویں سال*
معجزہ شق القمر یعنی چاند دو ٹکڑے ہوا۔
*بعث کے دسویں سال*
1- مقاطعہ کی دستاویز جو کہ بیت اللہ میں لٹکائی گئی تھی دیمک نےاسے کھایا اور مقاطعہ ختم ہوا۔
2۔ گھاٹی سے نکلنے کے بعد حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہ کا پینسٹھ برس کی عمر میں وصال ہوا۔
3۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چچا اور حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کے والد ابو طالب کا وصال ہوا۔
4۔ آپ کا حضرت سودہ بنت زمعہ رضی اللہ تعالی عنہا سے نکاح ہوا۔
5۔ دعوت اسلام کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شہر طائف کی جانب سفر فرمایا۔
*بعثت کے گیارہویں سال*
1۔ سفر طائف سے واپسی کے بعد سفرِ معراج شروع ہوا اور واپسی پر پانچ نمازوں کا تحفہ لائے۔
2۔ قبیلہ خزرج کے 6 افراد نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھ پر اسلام قبول کیا۔
*بعثت کے بارہویں سال*
1۔بیعت عقبہ اولیٰ میں اوس و خزرج کے بارہ افراد نے اسلام قبول کیا۔
2۔ مدینہ میں اسلام کی اشاعت کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مصعب بن عمیر رضی اللہ تعالی عنہ کو روانہ فرمایا۔
*بعثت کے تیرہویں سال*
1۔ حضرت اسید بن حضیر اور سعد بن معاذ رضی اللہ تعالی عنہ نے اسلام قبول کیا۔
2۔ بیعت عقبہ ثانیہ میں 72 افراد نے اسلام قبول کیا۔
3۔ مسلمانوں کی مدینہ کی جانب ہجرت کی ابتدا ہوئی۔
4۔ نعوذباللہ! قریش نے دارالندوہ میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔
باقی ان شاء اللہ تعالی
کل قسط نمبر 3 میں
*ہجرت سے وصال تک*
ٱللَّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ .
ٱللَّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:00923008604333
[19/09, 03:48] Nazir Malik: *خلاصہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم*
*ہجرت سے وصال تک*
(ہجرت کے پہلے دو سال قسط نمبر 3)
منگل 19 ستمبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
(گذشتہ سے پیوستہ)
*ہجرت کے پہلے سال*
1۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کے ہمراہ یکم ربیع الاول کو مدینہ کی جانب ہجرت کی اور تین دن تک غار ثور میں روپوش رہے۔
2۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کے ساتھ پیر 12 ربیع الاول کو قبا کے مقام پر 4 روز قیام فرمانے کے بعد مسجد قبا کی بنیاد رکھی یہ دور اسلام کی پہلی مسجد ہے۔
3۔ دور اسلام کا پہلا جمعہ محلہ بنی سالم میں ادا فرمایا۔
4۔ اہل مدینہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کااستقبال کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تشریف آوری پر خوشی کا اظہار کیا۔
5۔ مسجد نبوی تعمیر کی گئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار اور مہاجرین نے درمیان بھائی چارگی کا رشتہ قائم فرمایا جسے مواخاۃ کہتے ہیں۔
6۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے نکاح ہوا۔
7۔حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالی عنہ نے اسلام قبول کیا۔
8۔ قریش مکہ کے ساتھ جہاد کرنے کا حکم ہوا اور آیات جہاد قتال نازل ہوئیں۔
أُذِنَ لِلَّذِينَ يُقَاتَلُونَ بِأَنَّهُمْ ظُلِمُوا ۚ وَإِنَّ اللَّهَ عَلَىٰ نَصْرِهِمْ لَقَدِيرٌ ( الحج 39)۔
" جن لوگوں سے جنگ کی جارہی ہے انہیں اجازت دی جاتی ہے کہ اپنے دفاع میں لڑیں کیوں کہ ان پر ظلم کیا گیا اور یقین رکھو کہ اللہ ان کو فتح دلانے پر پوری طرح قادر ہے"
9۔نمازوں کے لئے اذان اور اقامت کا حکم ہوا ہے۔
10۔ یہود مدینہ سے تحریری معاہدہ" میثاق مدینہ" فرمایا۔
*ہجرت کے دوسرے سال*
1۔ مسلمانوں پر جہاد فرض ہوا۔
2۔ 15 رجب کو مسجد اقصی کی بجائے بیت اللہ کی جانب رخ کرکے نماز پڑھنے کا حکم ہوا۔
3۔ رمضان کے روزوں، زکوۃ، صدقہ فطر اور عیدین کی نمازیں فرض ہوئیں۔
4۔ غزوہ بدر بروز جمعہ 17 رمضان المبارک کو ہوا اس میں مسلمانوں کی تعداد 313 جبکہ کفار کی تعداد ایک ہزار تھی 14 صحابہ کرام شہید ہوئے جبکہ کفار کے 70 افراد قتل ہوئے جن میں ابوجہل اور امیہ بن خلف قریش کے دو بڑے سردار بھی شامل تھے۔
5- عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالی عنہ کی پیدائش ہوئی یہ مدینہ میں پیدا ہونے والے پہلے بچے ہیں۔
6۔ غزوہ بنی قینقاع میں پیش آیا پندرہ دن محاصرہ کے بعد بنی قینقاع کو مدینہ سے جلا وطن کردیا گیا۔
7۔ حضرت فاطمہ الزہرا رضی اللہ تعالی عنہا کا نکاح حضرت علی المرتضی رضی اللہ تعالی عنہ سے ہوا۔
8۔ حضرت رقیہ رضی اللہ تعالی عنہا کا وصال ہوا( جو حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ کی زوجہ تھیں)۔
9۔ گستاخ رسول ابو عفک یہودی اور عصماء یہودیہ کو قتل کیا گیا۔
*حوالہ جات:*
مسلم، بخاری، صحاح ستہ اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر اؤل انعام یافتہ مستند کتاب الرحیق المختوم۔
باقی ان شاء اللہ تعالی
کل اگلی قسط نمبر 4 میں
*ہجرت کے تیسرے سال سے وصال تک*
ٱللَّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ .
ٱللَّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:00923008604333
[20/09, 05:10] Nazir Malik: *خلاصہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم*
(ہجرت کے تیسرے اور چوتھے سال)
بدھ 20 ستمبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
*قسط نمبر 4*
(گذشتہ سے پیوستہ)
*ہجرت کے تیسرے سال*
1. آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا حضرت حفصہ رضی اللہ تعالی عنہا سے نکاح ہوا اس وقت ان کی عمر 19 سال تھی.
2۔ 7 شوال بروز پیر غزوہ احد پیش آیا، عبداللہ بن ابی منافق ایک تہائی لشکر کو الگ کرکے واپس مدینہ لے گیا۔ اس غزوہ میں ستر صحابہ کرام شہید ہوئے جن میں حضرت حمزہ رضی اللہ تعالی عنہ اور عمرو بن جموح رضی اللہ تعالی عنہ شامل تھے اور 22 یا 23 کفار واصل جہنم ہوئے۔
3۔شراب کے حرام ہونے کا حکم نازل ہوا۔
4۔ غزوہ حمراء الاسد پیش آیا۔
5۔ حضرت حسن رضی اللہ تعالی عنہ بن علی کی ولادت ہوئی۔
6۔ حضرت ام کلثوم رضی اللہ تعالی عنہ کا حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ بن عفان سے نکاح ہوا۔
7۔گستاخ رسول کعب بن اشرف اور ابو رافع کو قتل کیا گیا۔
*ہجرت کے چوتھے سال*
1۔ واقعہ رجیع جس میں دس صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہ کو دھوکہ سے شہید کیا گیا۔
2۔سریہ بیرمعونہ ہوا اس میں حفاظ صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم کو دھوکہ سے قتل کیا گیا ان کی تعداد 70 تھی۔
3۔ غزوہ بنو نضیر پیش آیا بنی نضیر کو بھی مدینہ سے جلا وطن کیا گیا۔
4۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حضرت زینب بنت خزیمہ رضی اللہ تعالی عنہا سے نکاح ہوا ان کی عمر 35 سال تھی اور نکاح کے تین ماہ بعد ان کا وصال ہو گیا۔
5۔ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہا سے نکاح ہوا ان کی عمر 29 سال تھی۔
6۔ حضرت حسین رضی اللہ تعالی عنہ کی ولادت ہوئی۔
7۔ شرعی پردہ کا حکم نازل ہوا۔
8۔آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حضرت زینب بنت حجش رضی اللہ تعالی عنہا سے نکاح ہوا اس وقت وہ 36 سال کی تھیں۔
9۔نواسہ رسول عبداللہ بن عثمان بن عفان رضی اللہ تعالی عنہ کا 6 برس کی عمر میں انتقال ہوا۔
*حوالہ جات:*
مسلم، بخاری، صحاح ستہ اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر اؤل انعام یافتہ مستند کتاب الرحیق المختوم۔
ان شاء اللہ تعالی
باقی کل قسط نمبر 5 میں
*ہجرت کے پانچویں سال سے وصال تک*
ٱللَّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ .
ٱللَّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:00923008604333
[21/09, 05:13] Nazir Malik: *خلاصہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم*
(ہجرت کے پانچویں سے ساتویں سال تک)
جمعرات 21 ستمبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
(گذشتہ سے پیوستہ)
*قسط نمبر 5*
*ہجرت کے پانچویں سال*
1۔ غزوہ خندق پیش آیا پندرہ روز کے حصار کے بعد کفار کے اتحادی لشکروں کو شکست ہوئی۔
2۔ غزوہ بنی قریظہ میں پیش آیا۔ 25 روز تک ان کے قلعے کا محاصرہ کیا گیا گیا اور آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے حکم پر حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ تعالی عنہ نے فیصلہ دیا کہ عہد شکنی اور غداری کی وجہ سے ان کے مردوں کو قتل کر دیا جائے۔ ان کی کی تعداد چھ سو سے سات سو تک تھی۔
3۔ سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کی وفات غزوہ خندق میں لگنے والے زخم سے ہوئی۔
4۔ غزوہ بنی مصطلق پیش آیا۔
5۔ تیمم کا حکم نازل ہوا۔
6۔ واقعہ افک ہوا ۔
7۔ شعبان 5 ہجری میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہ کی برآت میں سورہ النور نازل ہوئی۔
8۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حضرت جویریہ رضی اللہ تعالی عنہا سے نکاح ہوا۔ ان کی عمر اس وقت بیس سال تھی۔
9۔ مسلمانوں اور مشرکین کے درمیان نکاح کے حرام ہونے کا حکم نازل ہوا۔
*ہجرت کے چھٹے سال*
1۔ مالدار مسلمانوں پر حج فرض ہوا۔
2۔ لے پالک منہ بولے بیٹے کی حرمت کا حکم نازل ہوا۔
3۔ بعیت رضوان ہوئی۔
4۔ سورہ فتح نازل ہوئی۔
5۔ صلح حدیبیہ ہوئی۔
6۔ صلح حدیبیہ سے واپسی کے بعد دیگر ممالک کے بادشاہوں کو خطوط روانہ فرمائے۔
*ہجرت کے ساتویں سال*
1۔ غزوہ خیبر پیش آیا، مسلمانوں کی تعداد چودہ سو تھی جن میں دو سو گھڑ سوار تھے اس غزوہ میں 16 صاحبہ کرام شہید ہوئے اور یہود کے 93 افراد قتل ہوئے۔
2۔ حضرت جعفر بن ابی طالب رضی اللہ تعالی عنہ اور ان کے مہاجر ساتھیوں کی حبشہ سے واپسی ہوئی۔
3۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے اسلام قبول کیا۔
4۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا حضرت ام حبیبہ رملہ بنت ابی سفیان، حضرت صفیہ بنت حیی اور میمونہ بنت حارث رضی اللہ تعالی عنہما سے نکاح ہوا۔
5۔ جنگ خیبر کے بعد زینب بنت حارث نے آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کو زہر آلود بھنی ہوئی بکری کھانے میں پیش کی۔ آپ نے نوالہ لیا اور حضرت جبرائیل علیہ سلام کی اطلاع پر آپ نے نوالہ تھوک دیا اور اللہ تعالی نے اپنے حبیب رحمۃللعالمین کو بچا لیا۔
(سبحان اللہ تیری قدرت)
6۔ گدھے کے گوشت کے حرام ہونے کا حکم نازل ہوا۔
*حوالہ جات:*
مسلم، بخاری، صحاح ستہ اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر اؤل انعام یافتہ مستند کتاب الرحیق المختوم۔
ان شاء اللہ تعالی
اگلی قسط میں کل
*ہجرت کے آٹھویں سال سے وصال تک*
ٱللَّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ .
ٱللَّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:009230086043
[22/09, 04:26] Nazir Malik: : *خلاصہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم*
(ہجرت کے آٹھویں سال)
جمعہ22 ستمبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
(گذشتہ سے پیوستہ)
*ہجرت کے آٹھویں سال*
*(قسط نمبر 06)*
1۔ حضرت خالد بن ولید اور عمرو بن العاص رضی اللہ تعالی عنہما مشرف بہ اسلام ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عمرہ القضاء فرمایا اور مکہ مکرمہ میں تین دن قیام فرمایا۔
2۔غزوہ موتہ میں تین ہزار مسلمانوں کا دس ہزار رومی فوج سے مقابلہ ہوا اور پہ در پہ تین سپہ سالار
1۔ حضرت زید بن حارث رضی اللہ تعالی عنہ
2۔ حضرت جعفر بن ابی طالب رضی اللہ تعالی عنہ
3۔ حضرت عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ تعالی عنہ شہید ہوئے ،جزیرۃ العرب سے باہر یہ پہلا معرکہ تھا۔
3۔ غزوہ فتح مکہ 17 رمضان المبارک کو ہوا مسلمانوں کی تعداد دس ہزار تھی۔
4۔ حضرت ابوسفیان مشرف بہ اسلام ہوئے۔
5۔غزوہ حنین ہوا۔
مجاہدین کی تعداد بارہ ہزار تھی اور شہر طائف کا محاصرہ کیا گیا۔
6۔ حضرت زینب بنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی۔
7۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صاحبزادے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی ولادت ہوئی۔
8۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کے والد ابو قحافہ رضی اللہ تعالی عنہ نے اسلام قبول کیا۔
9۔ حضرت معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ نے قبول اسلام کا اعلان کیا۔
*حوالہ جات:*
مسلم، بخاری، صحاح ستہ اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر اؤل انعام یافتہ مستند کتاب الرحیق المختوم۔
ان شاء اللہ تعالی
اگلی قسط نمبر 07 میں کل
*ہجرت کا ناویں سال*
ٱللَّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ .
ٱللَّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:00923008604333
[23/09, 04:47] Nazir Malik: : *خلاصہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم*
ہفتہ 23 ستمبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
*قسط نمبر 07*
*ہجرت کے نویں سال*
(گذشتہ سے پیوستہ)
1۔غزوہ تبوک کے لئے تیس ہزار مسلمان روانہ ہوئے قصہ
"ثلاثہ الذین خلفوا"
یعنی ان تین صحابہ
1۔حضرت کعب بن مالک
2۔ مرارہ بن ربیع
3۔ ہلال بن امیہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مسلمانوں نے معاشرتی بائیکاٹ کیا جو غزوہ تبوک میں بلا عذر روانہ نہ ہوۓ تھے۔
پچاس دن بعد ان حضرات کی توبہ قبول ہوئی۔
2۔ عام الوفود : اس سال 70 سے زائد وفود آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔
3۔ سورہ التوبہ کا نزول ہوا اور مسجد ضرار کو منہدم کر دیا گیا۔
4۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کو ایک جماعت کا امیر مقرر کرکے حج کی ادائیگی کیلئے روانہ فرمایا۔
5۔رئیس المنافقین عبداللہ بن ابی بن سلول کی موت۔
*حوالہ جات:*
مسلم، بخاری، صحاح ستہ اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر اؤل انعام یافتہ مستند کتاب الرحیق المختوم۔
ان شاء اللہ تعالی
اگلی قسط نمبر 08 میں کل
*ہجرت کا دسواں سال*
ٱللَّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ .
ٱللَّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:00923008604333
[24/09, 04:08] Nazir Malik: *خلاصہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم*
اتوار 24 ستمبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
*قسط نمبر 08*
*ہجرت کے دسویں سال سے یوم وصال تک*
(گذشتہ سے پیوستہ)
1۔مسلمہ کذاب نے نبوت کا دعوی کیا اور شراب و زنا کو حلال قرار دیا اور اس کے ساتھ ہی اسود عنسی نے بھی نبوت کا دعوی کیا۔
2۔حجۃ الوداع کے موقع پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خطبہ دیا اسے
"خطبہ حجۃ الوداع" کہتے ہیں۔
3۔ روم کی جانب لشکر کی روانگی کی تیاری کی گئی اس کے امیر اسامہ بن زید رضی اللہ تعالی عنہ مقرر کیے گئے۔
*ہجرت کے گیارھویں سال*
1۔ یمن میں اسود عنسی ملعون کو قتل کیا گیا۔
2۔ملعونہ سجاح نے نبوت کا دعوی کیا۔
3۔ یوم وصال سے چار روز پہلے سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ کو منصب امامت سنبھالنے کا حکم فرمایا۔
*یوم وصال*
4۔ مشہور قول کے مطابق 12 ربیع الاول جب کہ تحقیق یہ ہے کہ دو ربیع الاول بروز پیر آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے تریسٹھ سال چار دن کی عمر میں وصال فرمایا اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کا حجرہ مبارک روضہ رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم ٹھہرا۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی زبان مبارک پر آخری الفاظ یہ تھے
*اللھمہ رفیق اعلی*
اے اللہ مجھے رفیق اعلی میں پہنچا دے۔
اے اللہ! رفیق اعلی
اور یہ آخری فقرہ تین با دہرایا اور اسی وقت ہاتھ جھک گیا اور آپ رفیق اعلی سے جا لا حق ہوۓ
انا لللہ و انا الیہ راجعوِن
یہ واقعہ 12 ربیع الاؤل اا ہجری پیر کے دن چاشت کی شدت کے وقت پیش آیا۔
5۔ منصب خلافت پر حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر تمام صحابہ رضوان اللہ تعالی عنھم نے بیعت کی.
*حوالہ جات:*
مسلم، بخاری، صحاح ستہ اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر اؤل انعام یافتہ مستند کتاب الرحیق المختوم۔
ان شاء اللہ تعالی
کل اگلی قسط میں
*محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا مکمل شجرہ نسب تحریر کیا جاۓ گا*
*درود شریف*
ٱللَّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ .
ٱللَّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:00923008604333
[25/09, 04:18] Nazir Malik: *حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا خاندان مبارک*
پیر 25 ستمبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
*مختصر شجرہ نسب*
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم بن عبداللہ بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبد مناف بن قصی بن کلاب بن مرہ بن کعب بن لوی بن غالب بن فہر بن مالک بن نضر بن کنانہ بن خزیمہ بن مدرکہ بن الیاس بن مضر بن نزار بن معد بن عدنان بن اسماعیل بن ابراہیم علیہما السلام
*ازواج مطہرات یعنی امہات المومنین*
ازواج النبی صلی اللہ علیہ وسلم( امہات المومنین رضی اللہ عنہما)
1۔حضرت خدیجہ بنت خویلد
2۔ حضرت سودہ بنت زمعہ
3 ۔حضرت عائشہ بنت ابی بکر صدیق
4۔ حضرت حفصہ بنت عمر
5۔ حضرت زینب بنت خزیمہ
6۔ ام سلمہ ہند بنت ابی امیہ
7۔ حضرت زینب بنت حجش
8۔ حضرت جویریہ بنت حارث
9۔حضرت ام حبیبہ رملہ بنت ابی سفیان
10۔حضرت صفیہ بنت حیی
11۔ حضرت میمونہ بنت حارث
*آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی باندیاں*
1۔ ماریہ قبطیہ رضی اللہ تعالی عنہا
2۔ ریحانہ رضی اللہ تعالی عنہا
*آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی اولاد کرام*
*آپ ﷺ کے بیٹے*
1۔حضرت قاسم رضی اللہ تعالی عنہ
2۔ حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ (طیب، طاہر)
3۔حضرت ابراہیم رضی اللہ تعالی عنہ
*آپ صلعم کی بیٹیاں*
1۔حضرت زینب رضی اللہ تعالی عنہا ( زوجہ ابوالعاص بن ربیع رضی اللہ تعالی عنہ)
2۔ حضرت رقیہ رضی اللہ تعالی عنہا( زوجہ حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ)
3۔ حضرت ام کلثوم رضی اللہ تعالی عنہا (زوجہ حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ)
4۔ حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا (زوجہ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ)
*آپ ﷺ کے نواسے نواسیاں*
1۔حضرت علی بن ابو العاص
2۔ حضرت امامہ بنت ابوالعاص(حضرت زینب رضی اللہ تعالٰی عنہا سے)
3۔ حضرت عبداللہ بن عثمان(حضرت رقیہ رضی اللہ تعالی عنہا سے)
4۔ حضرت حسن بن علی
5۔ حضرت حسین بن علی
6۔ حضرت محسن بن علی
7۔ حضرت ام کلثوم بنت علی
8۔ حضرت زینب بنت علی(حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا سے)
*آپ ﷺ کے رضاعی بہن بھائی*
1۔حمزہ بن عبدالمطلب
2۔ عبداللہ بن حجش
رضی اللہ تعالی عنہ
3۔ شیماء بنت حارث بن عبد العزی
4۔ ابو سلمہ المخزومی رضی اللہ تعالی عنہ
5۔ عبداللہ بن حارث بن عبد العزی
6۔ مسروح بن ثوبیہ
7۔ انیسہ بنت حارث بن عبد العزی
*آپ ﷺ کے چچا*
1۔ حضرت عباس رضی اللہ تعالی عنہ
2۔حضرت حمزہ رضی اللہ تعالی عنہ
3۔ حارث
4۔ ابوطالب
5۔ زبیر
6۔ ابولہب
7۔غیداق
8۔ مقوم
9۔ ضرار
10۔ قثم
11۔عبدالکریم
12۔ حجل
*آپ ﷺ کی پھوپھیاں*
1۔ حضرت صفیہ رضی اللہ تعالی عنہا
2۔برہ
3۔ امیمہ
4۔ اروی
5۔ ام حکیم ابیضاء
6۔عاتکہ
*الدعاء*
یا اللہ تعالی میرے علم و عمل میں برکت عطا فرما، میرے گناہ معاف فرما اور جنت فردوس کے اعلی درجات عطا فرماء
آمین یا رب العالمین
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:00923008604333
حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا خاندان مبارک
[26/09, 04:08] Nazir Malik: *غزوات النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم*
منگل 26 ستمبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
1۔یکم ہجری
اسلامی حکومت کا قیام
2۔ دو ہجری
غزوہ ابواء ،بواط، عشیرہ، بدر اولا ضلع بدر کبریٰ بنو سلیم السویق، بنو قنیقاع
3۔ 3 ہجری
غزوہ احد، غزوہ حمراء الاسد
4۔ 4 ہجری
غزوہ بنی نضیر، غزوہ ذات الرقاع ، غزوہ بدر للوعد
5۔ 5 ہجری
غزوہ دومۃ الجندل ،غزوہ احزاب ، غزوہ بنو قریظہ، غزوہ بنو لحیان
6۔ 6ہجری
غزوہ بنو مصطلق، غزوہ حدیبیہ
7۔ 7 ہجری
غزوہ القابہ ،غزوہ خیبر، عمرہ القضاء
8۔ 8 ہجری
غزوہ موتہ، غزوہ فتح مکہ، غزوہ حنین، غزوہ طائف
9۔9 ہجری
غزوہ تبوک
*حوالہ جات:*
مسلم، بخاری، صحاح ستہ اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر اؤل انعام یافتہ مستند کتاب الرحیق المختوم۔
*درود شریف*
ٱللَّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ .
ٱللَّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
*الدعاء*
یا اللہ تعالی ہمیں صحابہ کرام جیسا پختہ ایمان اور اللہ تعالی پر یقین کامل عطا فرماء
آمین یا رب العالمین
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:00923008604333
[27/09, 04:14] Nazir Malik: *حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا حلیۃ مبارک*
بدھ 27 ستمبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
*آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حلیہ مبارک*
1۔ *رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا چہرہ مبارک چاند سے زیادہ حسین و جمیل تھا۔*
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو چاندنی رات میں دیکھا میں ایک نظر رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھتا اور ایک نظر چاند کو اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سرخ رنگ کا لباس پہنے ہوئے تھے مجھے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا چہرہ مبارک چاند سے زیادہ خوبصورت لگا (رواہ ترمذی)
حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں جب آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم خوش ہوتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک ایسے چمکتا جیسے چاند کا ٹکڑا ہے (رواہ بخاری)
2۔ *آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ہاتھ مبارک*
حضرت ابو جحیفۃ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا ہاتھ تھاما اور اسے اپنے چہرے پر رکھا آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ہاتھ برف سے زیادہ ٹھنڈا اور اس کی خوشبو مشک سے بھی زیادہ اچھی تھی۔
(رواہ بخاری)
3۔ *آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ہتھیلی مبارک*
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں میں نے کوئی موٹا یا باریک ریشم آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ہتھیلی سے زیادہ ملائم نہیں دیکھا (رواہ البخاری)
4۔ *آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تلوے مبارک*
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم طویل تھے نہ پستہ قد اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہتھیلیاں اور پاؤں کے تلوے مبارک گوشت سے پر تھے آپ صلی وسلم کا سر مبارک بڑا اور ہڈیوں کے جوڑ کشادہ تھے سینے سے ناف تک باریک بال تھے ۔میں نے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے پہلے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی کو ایسا نہیں دیکھا (رواہ ترمذی)
5۔ *آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا دہن مبارک*
حضرت جابر بن سمراء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کشادہ دھن تھے
( رواہ ترمذی)
6۔ *آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھ مبارک*
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں میں سرخ ڈورے تھے۔ (رواہ ترمذی )
7۔ *رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ایڑی مبارک*
[حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایڑیوں پر گوشت کم تھا۔
(رواہ ترمذی)
*باقی ان شاء اللہ کل قسط نمبر 2 میں*
*حوالہ جات:*
مسلم، بخاری، صحاح ستہ اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر اؤل انعام یافتہ مستند کتاب الرحیق المختوم۔
*درود شریف*
ٱللَّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ .
ٱللَّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
*الدعاء*
یا اللہ تعالی ہمیں صحابہ کرام جیسا پختہ ایمان اور اللہ تعالی پر یقین کامل عطا فرماء
آمین یا رب العالمین
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:00923008604333
[28/09, 04:20] Nazir Malik: *حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا حلیۃ مبارک*
جمعرات 28 ستمبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
*حلیہ مبارک گذشتہ سے پیوستہ*
8۔ *آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پنڈلی مبارک*
حضرت ابو جحیفۃ رضی اللہ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم باہر نکلے تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی سفید چمکدار پنڈلیاں دیکھیں۔
( رواہ بخاری)
9۔ *آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بغل مبارک*
حضرت عبداللہ بن مالک بن بجینہ اسدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم جب سجدہ کرتے تو دونوں ہاتھ پیٹ سے الگ رکھتے ہیں حتی کہ ہم آپ کی بغلوں کی سفیدی دیکھتے( رواہ بخاری)
10۔ *آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم علم کے بال مبارک*
حضرت قتادہ رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں میں نے انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے پوچھا "رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے بال مبارک کیسے تھے؟" انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ نے بتایا نہ زیادہ گھنگریالے نہ سیدھے بلکہ اس کے درمیان تھے اور کانوں اور کندھوں کے درمیان تک تھے ( رواہ مسلم)
11۔ *آپ کے سر اور داڑھی میں سفید والوں کی تعداد*
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے سر اور داڑھی میں بیس سے بھی زیادہ بال سفید نہ تھے (رواہ بخاری)
12۔ *آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے جسم مبارک کی خوشبو*
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے جسم مبارک سے اچھی خوشبو نہ امبر میں محسوس کی، نہ مشک میں، نہ کسی دوسری چیز میں (رواہ مسلم)
13۔ *آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پسینہ مبارک کی خوشبو*
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہمارے ہاں تشریف لائے اور ہمارے ہاں قیلولہ فرمایا ۔آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو پسینہ آیا میری ماں حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہ ایک شیشی لے کر آئیں اور آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا پسینہ جمع کرکے اس میں ڈالنے لگیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو جاگ آگئی اور دریافت فرمایا "ام سلیم! یہ کیا کر رہی ہو؟ "میری ماں نے کہا "یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم آپ کا پسینہ جمع کر رہی ہوں تاکہ اسے اپنی خوشبو میں شامل کروں کیوں کہ آپ کا پسینہ مبارک تو بہترین خوشبو ہے (رواہ مسلم)
14۔ *آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رنگ مبارک*
حضرت جریر ی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت ابو طفیل رضی اللہ تعالی عنہ سے دریافت کیا ۔"کیا تو نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تھا؟" اس نے کہا "آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک خوبصورت سفید تھا۔ (رواہ مسلم)
15۔ *مہر نبوت*
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی پشت پر کبوتری کے انڈے جیسی مہر دیکھی (رواہ مسلم)
*حوالہ جات:*
مسلم، بخاری، صحاح ستہ اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر اؤل انعام یافتہ مستند کتاب الرحیق المختوم۔
*درود شریف*
ٱللَّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ .
ٱللَّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
*الدعاء*
یا اللہ تعالی میں تجھ سے ان نعمتوں کا سوال کرتا ہوں جو نہ تو بدلیں اور نہ ہی زائل ہوں۔ یا اللہ میں تجھ سے نفع بخش علم، وسیع رزق اور ہر قسم کی بیماری سے شفاء کا سوال کرتا ہوں۔
یا اللہ تعالی ہمیں بڑھاپے کے خرافات سے بچانا اور خاتمہ بل ایمان فرمانا۔
آمین یا رب العالمین
طالب الدعاء
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:00923008604333
[29/09, 05:21] Nazir Malik: *حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بچوں پر رحمت*
جمعہ 29 ستمبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
بچوں پر آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی رحمت۔
1۔ *آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بچوں سے محبت اور شفقت فرمانے والے تھے*
حضرت انس فرماتے ہیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سارے لوگوں سے بڑھ کر بچوں اور گھر والوں پر رحم فرمانے والے تھے(روایت ابن عساکر)
2۔ *آپ صلی اللہ علیہ وسلم بچوں سے اظہار محبت کے لیے انہیں بوسہ دیتے اور چومتے*
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے حضرت حسن بن علی رضی اللہ تعالی عنہ کا بوسہ لیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس حضرت عکرمہ بن حابس تمیمی رضی اللہ عنہ بیٹھے تھے کہنے لگے" میرے دس بیٹے ہیں میں نے ان میں سے کبھی کسی کا بوسہ نہیں لیا" رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی طرف دیکھا اور فرمایا "جو دوسروں پر رحم نہیں کرتا اس پر اللہ کی طرف سے بھی رحم نہیں کیا جاتا۔" (بخاری)
3۔ *نومولود بچوں کو آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم محبت سے اٹھا لیتے تحنیک فرماتے بعض اوقات بچے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر پیشاب کر دیتے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قطعاً برا نہ مانتے*
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ایک نومولود بچے کو اپنی گود میں بٹھایا اور اس بچے نے آپ پر پیشاب کر دیا آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے پانی منگوا کر اس پر بہا دیا(رواہ بخاری)
4۔ *آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم بچوں کی صفائی کرنے میں عار محسوس نہیں فرماتے تھے*
ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے حضرت اسامہ رضی اللہ تعالی عنہ کی ناک صاف کرنے کا ارادہ فرمایا تو میں نے عرض کیا "میں کیۓ دیتی ہوں" آپ نے ارشاد فرمایا عائشہ میں اس سے محبت کرتا ہوں تو بھی اس سے محبت کر"(رواہ ترمذی)
5۔ *آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا بچوں پر گزر ہوتا تو انہیں سلام کہتے اور محبت و شفقت سے ان کے سر پر ہاتھ پھیرتے*
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے انصار سے ملاقات کے لیے تشریف لے جاتے تو ان کے بچوں کو سلام کہتے اور ان کے سروں پر محبت سے ہاتھ پھیرتے۔
(رواہ ابن حبان)
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا میں بعض اوقات نماز شروع کرتا ہوں تو چاہتا ہوں کہ لمبی نماز پڑھوں لیکن اچانک کسی بچے کے رونے کی آواز سنتا ہوں تو اپنی نماز مختصر کر دیتا ہوں کیونکہ میں جانتا ہوں کہ بچے کے رونے سے ماں کے دل پر کیسی چوٹ پڑتی ہے
(رواہ بخاری)
6۔ *آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا بچوں سے پیار اور محبت کرنے پر ایک دیہاتی کا تعجب*
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کہتی ہیں کہ ایک دیہاتی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو بچوں سے پیار کرتے ہوئے دیکھ کر کہنے لگا آپ بھی بچوں کو چومتے ہیں ہم تو نہیں چومتے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا" اگر اللہ تعالی نے تیرے دل سے سے شفقت نکالی ہے تو میں کیا کر سکتا ہوں۔" (رواہ بخاری)
7۔ *کم سن حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مال اور اولاد میں برکت کی دعاء دی اللہ تعالی نے حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ کو ڈھیروں مال اور سو سے زیادہ پوتے پوتیاں دیں*
۔
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ میری والدہ مجھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے پاس لے کر حاضر ہوئیں اور عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ میرا بیٹا انس ہے میں اسے آپ کی خدمت کے لیے لائی ہوں اس کے لئے اللہ تعالی سے دعاء فرمائیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انس رضی اللہ تعالی عنہ کو دعاء دی" یا اللہ اس کے مال اور اولاد میں اضافہ فرما" حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ میرے پاس ڈھیروں مال ہے اور سو سے زیادہ پوتے اور پوتیاں ہیں۔ (رواہ مسلم)
*حوالہ جات:*
مسلم، بخاری، صحاح ستہ اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر اؤل انعام یافتہ مستند کتاب الرحیق المختوم۔
*درود شریف*
ٱللَّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ .
ٱللَّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
*الدعاء*
یا اللہ تعالی ہمیں صحابہ کرام جیسا پختہ ایمان اور اللہ تعالی پر یقین کامل عطا فرماء
آمین یا رب العالمین
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:00923008604333
[30/09, 04:59] Nazir Malik: *حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بچوں سے محبت*
ِہفتہ 30 ستمبر 2023
انجینیئر نذیر ملک
سرگودھا
گذشتہ سے پیوستہ
8۔ *بعض اوقات آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم چوٹے بچوں سے محبت اور بے تکلفی اور دل لگی کی باتیں بھی فرماتے تھے*
1- حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہمارے ساتھ بے تکلفی سے گھل مل جاتے حتی کہ میرے چھوٹے بھائی سے ایک بار آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا" اے ابو عمیر !نغیر( سرخ چونچ والی چڑیا) نے تمہارے ساتھ کیا کیا؟ حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میرے بھائی کے پاس ایک چڑیا تھی جس سے وہ کھیلتا تھا اور وہ مر گئی تب آپ صلی علیہ والہ وسلم نے ابو عمیر کا غم غلط کرنے کے لیے یہ بات ارشاد فرمائی( بخاری ومسلم)
2۔ حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالی عنہ اور حضرت حسن رضی اللہ تعالی عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم پیار اور محبت سے اپنی رانوں پر بٹھا لیتے سینے سے لگاتے اور دونوں کے لیے دعاء فرماتے۔
3- حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم اپنی ایک ران پر مجھے بٹھا لیتے اور دوسری ران پر حضرت حسن رضی اللہ عنہ کو بٹھا لیتے تھے دونوں کو اپنے سینے سے چمٹا لیتے اور دعاء فرماتے یا اللہ میں ان پر رحم کرتا ہوں تو بھی ان پر رحم فرما (صحیح بخاری)
9- *آپ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت زینب بنت ام سلمہ رضی اللہ عنہ سے کھیلتے اور پیار سے انہیں زوینب زوینب کہہ کر پکارتے*
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم حضرت زینب بنت ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہا کے ساتھ کھیلتے اور انھیں پیار سے بار بار زوینب زوینب کہہ کر بلاتے اسے ضیاء نے روایت کیا ہے۔
10- *ایک معصوم بچی سے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا پیار اور مشفقانہ سلوک اور پیاری پیاری دعائیں*
حضرت ام خالد بن ولید رضی اللہ تعالی عنہا کہتی ہیں میں اپنے والد کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی میں نے زرد رنگ کی قمیض پہن رکھی تھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے دیکھا تو فرمایا سنہ سنہ (واہ واہ) عبداللہ(حدیث کے راوی )کہتے ہیں کہ یہ حبشی زبان کا لفظ ہے ام خالد کہتی ہیں میں نے جاکر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مہر نبوت سے کھیلنا شروع کر دیا میرے والد نے مجھے ڈانٹا رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا اسے کھیلنے دو پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میری طرف متوجہ ہوئے اور مجھے یہ دعاء دی اللہ کرے تم یہ کپڑا پرانا کرو اور پھاڑو( یعنی دیر تک استعمال کرو) پرانا کرو اور پھاڑو، پرانا کرو اور پھاڑو (بخاری)
11۔ *کم سن حضرت سائب بن یزید رضی اللہ عنہ کے سر پر ہاتھ رکھ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے انہیں برکت کی دعاء دی جس سے ان کے سر کے بال بڑھاپے میں بھی سیاہ رہے*
حضرت سائب بن یزید رضی اللہ تعالی عنہ کے آزاد کردہ غلام حضرت عطاء رحمت اللہ کہتے ہیں میں نے اپنے آقا سائب بن یزید کی داڑھی کے بال سفید اور سر کے بال سیاہ دیکھے تو میں ان سے پوچھا آپ کے سر کے بال سفید کیوں نہیں ہوئے؟
حضرت سائب رضی اللہ عنہ کہنے لگے" میرے سر کے بال کبھی سفید نہیں ہوں گے اس کی وجہ یہ ہے کہ میں کم سن تھا لڑکوں کے ساتھ کھیل رہا تھا نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا گزر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے سب بچوں کو سلام کہا بچوں میں سے صرف میں نے سلام کا جواب دیا تو آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے مجھے اپنے پاس بلایا اور پوچھا تمہارا نام کیا ہے؟ میں نے عرض کیا سائب بن یزید ، ابن اخت نمر (یہ حضرت سائب کا لقب ہے) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرے سر پر ہاتھ رکھا اور فرمایا اللہ تجھے برکت دے۔
میرا خیال ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھ والی جگہ کے بال کبھی سفید نہیں ہوں گے" (رواہ طبرانی)
*حوالہ جات:*
مسلم، بخاری، صحاح ستہ اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر اؤل انعام یافتہ مستند کتاب الرحیق المختوم۔
*درود شریف*
ٱللَّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ .
ٱللَّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
*الدعاء*
یا اللہ تعالی میں تجھ سے نفع بخش علم، پاک طیب رزق اور ان اعمال کا سوال کرتا ہوں جو تیرے ہاں مقبول ہوں۔
یا اللہ تعالی میں تجھ سے ان نعمتوں کا سوال کرتا ہوں جو نہ تو بدلیں اور نہ ہی زائل ہوں۔
یا اللہ میں تجھ سے نفع بخش علم، وسیع رزق اور ہر قسم کی بیماری سے شفاء کا سوال کرتا ہوں۔
یا اللہ تعالی ہمیں بڑھاپے کے خرافات سے بچانا اور خاتمہ بلایمان فرمانا۔
آمین یا رب العالمین
طالب الدعاء
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:00923008604333
[01/10, 04:36] Nazir Malik: *حضرات صحابہ اکرام کی حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے محبت*
ِاتوار یکم اکتوبر 2023
انجینیئر نذیر ملک
سرگودھا
*حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ تعالی عنہ کی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت*
حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے جنگ بدر سے قبل عرض کی" اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم! کیا ہم آپ کے لئے ایک اونچا چھپر نہ تعمیر کر دیں جس میں آپ قیام فرمائیں۔ ہم آپ کے پاس سواریاں بھی تیار رکھیں اور پھر دشمن سے مقابلہ کریں؟ اگر اللہ تعالی نے ہمیں عزت بخشی اور دشمن پر غلبہ عطا فرما یا تو یہی وہ چیز ہے جو ہم چاہتے ہیں اور اگر صورتحال اس کے برعکس ہوئی تو آپ اپنی سواریوں پر بیٹھ کر ہماری قوم کے ان لوگوں کے پاس پہنچ جانا جو پیچھے رہ گئے ہیں ہم آپ کی محبت میں ان سے بڑھ کر نہیں اگر انہیں علم ہوتا کہ آپ کو جنگ سے سابقہ پڑے گا تو وہ کبھی آپ سے پیچھے نہ رہتے۔ اللہ تعالی ان کے ذریعے آپ کی حفاظت فرمائے گا وہ لوگ آپ سے وفا کریں گے اور آپ کے ساتھ مل کر جہاد کریں گے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے حضرت سعد رضی اللہ تعالی عنہ کی اس تجویز پر ان کی تعریف فرمائی اور ان کے لیے دعائے خیر کی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے ایک عریش( چھپر) تعمیر کیا گیا جس میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جنگ کے دوران قیام فرمایا۔ (اسے ابن کثیر نے روایت کیا ہے)
*حضرت زید بن حارث رضی اللہ تعالٰی عنہ کی آپ سے محبت*
حضرت جبلہ بن حارثہ کہتے ہیں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! میرے بھائی زید بن حارثہ رضی اللہ تعالی عنہ کو میرے ساتھ روانہ فرما دیں آپ نے ارشاد فرمایا زید تمہارے سامنے موجود ہے اگر وہ تمہارے ساتھ جانا چاہتا ہے تو میں اسے کبھی نہیں روکوں گا حضرت زید رضی اللہ تعالی عنہ نے عرض کی یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! اللہ کی قسم میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مقابلے میں کسی دوسرے کو ترجیح نہیں دوں گا۔ حضرت جبلہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کہتے ہیں میرے بھائی کی رائے میری رائے کی نسبت بہت بہتر تھی (اسے ترمذی نے روایت کیا ہے)
*وضاحت*
یاد رہے کہ حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ تعالٰی عنہ حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے غلام تھے حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ہبہ کر دیا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت زید رضی اللہ تعالٰی عنہ کو آزاد کرکے اپنا منہ بولا بیٹا بنا لیا اور جب حضرت زید رضی اللہ تعالٰی عنہ کے گھر والوں کو علم ہوا کہ زید رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ہیں تو وہ انہیں لینے آئے لیکن حضرت زید رضی اللہ تعالٰی عنہ نے ان کے ساتھ جانے سے انکار کر دیا۔
(یہ ہے رسول اللہ سے سچی محبت کہ اپنے گھر والوں کو بھی رسول اللہ کی محبت میں چھوڑ دیا) پھر نبی کریم کی دلداری دیکھیں کہ انھیں اپنا منہ بولا بیٹا بنا لیا اور اپنی پھوپھی کی بیٹی سے ان کی شادی کروا دی)۔
*حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کی آپ سے محبت*
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ خیبر کی فتح والے دن مسلمان ہوۓ تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے انھیں خیبر کے مال غنیمت میں سے حصہ بھی عطا فرمایا تھا اور کسی صحابی نے ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کو مال غنیمت میں سے حصہ دینے پر اعتراض بھی کیا تھا کہ یہ جنگ میں تو شامل نہیں تھا تو آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کہ جب مال غنیمت تقسیم ہو رہا تھا تو یہ موجود تھا۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مخاطب کرکے فرمایا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! جب میں آپ کو دیکھتا ہوں تو میری آنکھیں ٹھنڈی ہو جاتی ہیں اور دل خوش ہوجاتا ہے لیکن جب آپ نظر نہیں آتے تو میرا دل بجھ جاتا ہے یا ایسا ہی کوئی لفظ کہا" (اسے بزار نے روایت کیا۔)
*حوالہ جات:*
مسلم، بخاری، صحاح ستہ اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر اؤل انعام یافتہ مستند کتاب الرحیق المختوم۔
*درود شریف*
ٱللَّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ .
ٱللَّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
*الدعاء*
یا اللہ تعالی ہمارے دلوں میں بھی نبی کریم کی محبت صحابہ جیسی عطا فرما۔
یا اللہ تعالی میں تجھ سے نفع بخش علم، پاک طیب رزق اور ان اعمال کا سوال کرتا ہوں جو تیرے ہاں مقبول ہوں۔
یا اللہ تعالی میں تجھ سے ان نعمتوں کا سوال کرتا ہوں جو نہ تو بدلیں اور نہ ہی زائل ہوں۔
یا اللہ میں تجھ سے نفع بخش علم، وسیع رزق اور ہر قسم کی بیماری سے شفاء کا سوال کرتا ہوں۔
یا اللہ تعالی ہمیں بڑھاپے کے خرافات سے بچانا اور خاتمہ بلایمان فرمانا۔
آمین یا رب العالمین
طالب الدعاء
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
Please visit us at www.nazirmalik
Cell:00923008604333
[02/10, 04:31] Nazir Malik: *اے عورتوں کی جماعت کثرت سے صدقہ کیا کرو*
پیر 02 اکتوبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
سیدنا عبد اللہ بن عمرؓ سے مروی ہے کہ
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
اے عورتوں کی جماعت! صدقہ کرو اور کثرت سے کرو کیونکہ میں دیکھ رہا ہوں کہ جہنم کی اکثریت تم ہو اس کی وجہ یہ ہے کہ تم لعن طعن اور خاوند کی ناشکری بہت زیادہ کرتی ہو.
میں نے عقل اور دین میں ناقص ہونے کے باوجود تم عورتوں سے زیادہ کسی عقل مند پر غالب آجانے والا کوئی نہیں دیکھا ایک خاتون نے کہا:
ہمارے عقل اور دین کی کمی کیا ہے؟
آپ ﷺ نے فرمایا:
عقل اور دین کی کمی یہ ہے کہ دو عورتوں کی گواہی ایک مرد کی شہادت کے برابر ہے
یہ عقل کا نقص ہے اور عورت حیض کے دنوں میں نماز نہیں پڑھتی اور رمضان میں روزے نہیں رکھتی یہ دین کا نقص ہے
(مسند احمد ٩٦٤٤) صحيح
*الدعاء*
یا اللہ تعالی ہمارے سب گناہ معاف کر دے، ہماری عورتوں کو نیک بنا، انھیں برائی سے بچا اور ہمارے لئے راحت سکون بنا، گھریلو جھگڑوں اور بیماریوں سے بچا۔
یا رب ہمارے رزق، مال و اولاد میں برکت عطا فرما اور ہمیں وہ نعمتیں عطا کر جو نہ تو بدلیں اور نہ زائل ہوں۔
یا اللہ تعالی ہمیں بڑھاپے کے خرافات سے بچانا اور خاتمہ بل ایمان فرمانا۔
آمین یا رب العالمین
*حکمت بھری باتیں*
جس شخص کو دنیا میں عزت کی شریک بیوی مل گئ اسے دنیا میں ہی جنت کی حور مل گئی اور جس عورت کو کامل شوہر مل گیا اس کے لئے یہ دنیا بھی جنت اور آخرت میں بھی جنت۔
فرمان نبوی الشریف ہے کہ مومن کو جنت میں جو حوریں ملیں گی ان کی سردار آدمی کی دنیا میں پہلی بیوی ہو گی۔
*مزاح*
ایک دوست کو میں نے یہ فرمان نبوی الشریف سنایا تو اس نے ایک ٹھنڈی آہ بھری اور کہنے لگا مر گئے بھئی
*وہاں بھی پھر یہی بیوی۔*
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:00923008604333
[03/10, 04:34] Nazir Malik: *رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا کھانے پینے کا ذوق*
منگل 03 اکتوبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
*حضور ﷺ كا کھانے پینے کا ذوق بہت نفیس تھا*
گوشت سے خاص رغبت تھی، زیادہ ترجیح دستی، گردن اور پیٹھ کے گوشت کو دیتے، نیز پہلو کی ہڈی پسند تھی، ثرید (گوشت کے شوربہ میں روٹی کے ٹکڑے بھگو کر یہ مخصوص عربی کھانا تیار کیا جاتا تھا) تناول فرمانا مرغوب تھا، پسندیدہ چیزوں میں شہد، سرکہ، خربوزہ، ککڑی، لوکی، کھچڑی، مکھن وغیرہ اشیاء شامل تھیں، دودھ کے ساتھ کھجور (بہترین مکمل غذا بنتی ہے) کا استعمال بھی اچھا لگتا اور مکھن لگا کے کھجور کھانا بھی ذوق میں شامل تھا، کھرچن (تہ دیگی) سے بھی اُنس تھا، ککڑی نمک لگا کر اور خربوزہ شکر لگا کر بھی کھاتے، مریضوں کی پرہیزی غذا کے طور پر حریرا کو اچھا سمجھتے اور تجویز بھی فرماتے، میٹھا پکوان بھی مرغوب خاص تھا، اکثر جو کے ستو بھی استعمال فرماتے۔
ایک مرتبہ بادام کے ستو پیش کئے گئے تو یہ کہہ کر انکار کردیا کہ یہ امراء کی غذا ہے، گھر میں شوربہ پکتا تو کہتے کہ ہمسایہ کے لئے ذرا زیادہ بنایا جائے، پینے کی چیزوں میں نمبر ایک میٹھا پانی تھا اور بطور خاص دو روز کی مسافت سے منگوایا جاتا، دودھ، پانی ملا دودھ (جسے کچی لسی کہا جاتا ہے) اور شہد کا شربت بھی رغبت سے نوش فرماتے، غیر نشہ دار نبیذ بھی قرین ذوق تھی، افراد کا الگ الگ بیٹھ کر کھانا ناپسند تھا، اکٹھے ہوکر کھانے کی تلقین فرمائی، سونے چاندی کے برتنوں کو بالکل حرام فرما دیا تھا، کانچ، مٹی، تانبہ اور لکڑی کے برتنوں کو استعمال میں لاتے رہے، دسترخوان پر ہاتھ دھونے کے بعد جوتا اتار کر بیٹھتے، سیدھے ہاتھ سے کھانا لیتے اور اپنے سامنے کی طرف سے لیتے، برتن کے وسط میں ہاتھ نہ ڈالتے، ٹیک لگا کر کھانا پینا بھی خلاف معمول تھا، دو زانو یا اکڑوں بیٹھتے، ہرلقمہ لینے پر بسم اللہ پڑھتے، ناپسندیدہ کھانا بغیر عیب نکالے خاموشی سے چھوڑ دیتے، زیادہ گرم کھانا نہ کھاتے، کھانا ہمیشہ تین انگلیوں سے لیتے اور ان کو لتھڑنے نہ دیتے، دعوت ضرور قبول فرماتے اور اگر اتفاقاً کوئی دوسرا آدمی (بات چیت کرتے ہوئے یا کسی اور سبب سے) ساتھ ہوتا تو اسے لیتےجاتے مگر صاحب خانہ سے اس کے لئے اجازت لیتے، مہمان کو کھانا کھلاتے تو بار بار اصرار سے کہتے کہ اچھی طرح بے تکلفی سے کھاؤ، کھانے کی مجلس سے بہ تقاضائے مروّت سب سے آخر میں اٹھتے، دوسرے لوگ اگر پہلے فارغ ہوجاتے تو ان کے ساتھ آپ ﷺ بھی اٹھ جاتے، فارغ ہوکر ہاتھ ضرور دھوتے، دعاء کرتے جس میں خدا کی نعمتوں کیلئے ادائے شکر کے کلمات ہوتے، نیز طلب رزق فرماتے اورصاحب خانہ کے لئے برکت چاہتے۔
کھانے کی کوئی چیز آتی تو حاضر دوستوں کو باصرار شریک کرتے اور غیر حاضر دوستوں کا حصہ رکھ دیتے، پانی غٹ غٹ کی آواز نکالے بغیر پیتے اور بالعموم تین بار پیالہ منہ سے الگ کرکے سانس لیتے اور ہر بار آغاز" بسم اللہ" اور اختتام " الحمد للہ والشکرللہ" پر کرتے، عام طریقہ بیٹھ کر پانی پینے کا تھا، پینے کی چیز مجلس میں آتی تو
داہنی جانب سے دور چلاتے اور جہاں ایک دور ختم ہوتا دوسرا وہیں سے شروع کرتے، بڑی عمر کے لوگوں کو ترجیح دیتے مگر داہنے ہاتھ والوں کے مقررہ استحقاق کی بناء پر ان سے اجازت لےکر ہی ترتیب توڑتے، کھانے پینے کی چیزوں میں پھونک مارنا یا ان کو سونگھنا نا پسندتھا، کھانے پینے کی چیزوں کو ڈھانکنے کا حکم دیا ہے، کوئی نیا کھانا سامنے آتا تو کھانے سے پہلے اس کا نام معلوم فرماتے، زہر خورانی کے واقعہ کے بعد معمول ہوگیا تھا کہ اگر کوئی اجنبی شخص کھانا کھلاتا تو پہلے ایک آدھ لقمہ خود اسے کھلاتے۔
کبھی اُکڑوں بیٹھتے، کبھی دونوں ہاتھ زانوؤں کے گرد حلقہ زن کرلیتے، کبھی ہاتھوں کے بجائے کپڑا (چادر وغیرہ) لپیٹ لیتے، بیٹھے ہوئے ٹیک لگاتے تو بالعموم الٹے ہاتھ پر، فکر یا سوچ کے وقت بیٹھے ہوئے زمین کو لکڑی سے کریدتے، سونے کے لئے سیدھی کروٹ سوتے اور دائیں ہاتھ کی ہتھیلی پر داہنا رخسار پر رکھ دیتے، کبھی چت بھی لیٹتے اور پاؤں پر پاؤں بھی رکھ لیتے، مگر ستر کا اہتمام رکھتے، پیٹ کے بل اور اوندھا لیٹنا سخت ناپسند تھا اور اس سے منع فرماتے تھے، ایسے تاریک گھر میں سونا پسند نہ تھا جس میں چراغ نہ جلایا گیا ہو، کھلی چھت پر جس کے پردے کی دیوار نہ ہو سونا اچھا نہ سمجھتے، وضو کرکے سونے کی عادت تھی اور سوتے وقت مختلف دعائیں پڑھنے کے علاوہ آخری تین سورتیں (سورۂ اخلاص اور معوذتین) پڑھ کر بدن پر دم کرلیتے، سوتے ہوئے ہلکی آواز سے خراٹے لیتے، رات میں قضائے حاجت کے لئے اٹھتے تو فارغ ہونے کے بعد ہاتھ منہ ضرور دھوتے، سونے کے لئے ایک تہ بند علیحدہ تھا، کرتا اتار کر ٹانگ دیتے۔
*حوالہ کتابیات*
سیرت النبی ﷺ
مؤلف :
مولانا شبلی نعمانی رحمۃ اللہ علیہ
*الدعاء*
یا میرے مولا۔
یا میرے پالنہار
مجھے محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے نقش قدم پر چلنے والا بنا دے۔
آمین یا رب العالمین
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:0923008604333
[04/10, 05:02] Nazir Malik: *حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے زیر استعمال اشیا کے نام*
بدھ 04 اکتوبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی عادتِ شریفہ تھی کہ آپ اپنی چیزوں کا نام رکھ دیا کرتے تھے زاد المعیاد میں علامہ ابن قیم رحمة اللہ علیہ نے ان میں سے بہت سی چیزوں کے نام شمار کرائے ہیں امام اہلِ سنت حضرت مولانا عبدالشکور صاحب فاروقی رحمة اللہ علیہ نے بھی ”سیرة نبویہ“ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اشیاء مبارکہ کے اسماء بیان کیے ہیں، نیز دوسرے سیرت نگار علماء نے بھی اس ضمن میں کام کیا ہے، انھیں کتب سیرت ومضامین سیرت سے مندرجہ ذیل اشیاء کے اسماء کا ذکر پیش کیا جارہا ہے۔
(۱)- عمامہ شریف کا نام سحاب تھا۔
(۲)- دوپیالے لکڑی اور پتھر کے تھے ایک کا نام ریان اور دوسرے کا نام مضیّب تھا۔
(۳)- آبخورہ تھا جس کا نام صادِر تھا۔
(۴)- خیمہ تھا جس کا نام رِکی تھا۔
(۵)- آئینہ تھا جس کا نام مُدِلہ تھا۔
(۶)- قینچی تھی جس کا نام جامع تھا۔
(۷)- جوتی مبارکہ تھی جس کا نام ممشوق تھا۔
(۸)- ایک زمانہ میں آپ کے پاس دس گھوڑے تھے ”سکب“ نامی گھوڑے پر آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم غزوہ اُحد میں سوار تھے ایک گھوڑے کا نام لزاز تھا، جس کو شاہ اسکندریہ مقوقش نے ہدیةً بھیجا تھا، باقی گھوڑوں کے نام یہ ہیں: ظرب، ورد، ضریس، ملاوح، سبحہ، بجر۔
(۹)- تین خچر تھے ایک کا نام دُلدل تھا مصر کے کے والی مقوقس مصر نے بھیجا تھا آپ نبوت کے بعد اسی پر پہلے پہل سوار ہوئے آپ کے بعد حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ اور حضرت حسن و حضرت حسین رضی اللہ عنہما اس پر سوار ہوتے تھے ان کے بعد محمد بن حنفیہ کے پاس رہا، دوسرے خچر کا نام فِضّہ تھا جس کو صدیقِ اکبر رضی اللہ تعالی عنہ نے ہدیہ کیا تھا۔ تیسرے کا نام اِیلیہ تھا شاہِ ایلہ نے ہدیہ بھیجا تھا۔
(۱۰)- ایک گدھا تھا جس کا نام یعفور تھا۔
(۱۱)- سواری کی دو اونٹنیاں تھیں ایک کا نام قصواء اور دوسری کا نام عضباء تھا، ہجرت کے وقت آپ قصواء پر سوار تھے اورحجة الوداع کا خطبہ بھی اسی پر سوار ہوکے دیا تھا۔
(۱۲)- دوبکریاں خاص دودھ کے لیے تھیں ایک کا نام غوثہ اور دوسری کا نام یمن تھا۔
(۱۳)- ایک سفید رنگ کا مرغ بھی تھا جس کا نام ”منقول“ تھا۔
(۱۴)- کل نو تلواریں تھیں۔
ذوالفقار نام کی تلوار غزوہٴ بدر کے مال غنیمت میں ملی تھی باقی تلواروں کے نام یہ تھے:
قلعی، تبار، قسف، مجذم، رسوب، عضب، قضیب۔
(۱۵)- چار نیزے تھے ایک کا نام ان میں سے ”شوے“ تھا اور بیضاء نام کا ایک بڑا حربہ تھا (جو نیزے سے چھوٹا ہوتاہے)۔
(16)- عرجون نام کی خمدار لاٹھی تھی، چار کمانیں تھیں ایک کا نام ”کتوم“ تھا۔
(۱۷)- ترکش کا نام ”کافور“ اور ڈھال کا نام ”زلوق“ تھا۔
(۱۸)- ایک خود تھا اس کا نام ”ذوالسبوع“ تھا
*دلدل*
میری ذاتی تحقیق بھی یہ بتلاتی ہے ایک خچر جس کا نام دُلدل تھا مصر کے بادشاہ مقوقس مصر نے یہ خچر جو خاکستری رنگ کا تھا آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو تحفہ میں بھیجا تھا آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نبوت کے بعد اسی خچر پر پہلے پہل سوار ہوئے آپ کے بعد حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ اور حضرت حسن و حضرت حسین رضی اللہ عنہما اس پر سوار ہوتے تھے ان کے بعد یہ محمد بن حنفیہ کے پاس رہا اور کربلا میں امام عالی مقام جناب حضرت حسین علیہ سلام اسی خچر پر سوار تھے۔
آفرین ہے ان اشیاء کی قسمت پر جو نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ذاتی استعمال میں رہیں۔
لیکن کیا ہمارے لئے یہ کم فخر کی بات ہے کہ ہم نبیوں کے سردار اور امام الانبیاء کے امتی ہیں اور جنت میں جانے والی پہلی امت ہوں گے ہمارے وضوء کے اعضاء چاند کی طرح چمک رہے ہونگے
یا اللہ تعالی ہمیں اپنی رحمت کے وسیلے سے بخش دے اور جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمانا۔
آمین یا رب العالمین
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:00923008604333
[05/10, 04:33] Nazir Malik: *بال بچوں کو چھوڑ کر آنے والے وفد کو بیس دنوں کے بعد واپس چلے جانے کا حکم*
جمعرات 05 اکتوبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اس وقت ہم سب نوجوان تھے اور ہم عمر تھے 20 رات تک ہم نے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ہاں قیام کیا پھر آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو یہ خیال پیدا ہوا کہ ہمیں اپنے اہل و عیال سے ملنے کا شوق ہے یعنی ہم اپنے بال بچوں سے اداس ہو گئے ہیں تب آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ہم سے دریافت فرمایا
"آپ لوگ اپنے گھروں میں کس کس کو چھوڑ کر آئے ہیں؟
ہم نے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو بتایا تو آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا اچھا تم لوگ اب اپنے گھروں کو واپس لوٹ جاؤ۔ انہیں دین کا علم سکھانا اور نیکی کا حکم دینا اور نماز اس طرح پڑھنا جس طرح تم نے مجھے پڑھتے ہوۓ دیکھا ہے جب نماز کا وقت ہوجائے تو تم میں سے ایک آدمی آذان دے اور جو بڑا ہو وہ نماز پڑھائے( رواہ بخاری)
*تبلیغی جماعت والے بھائی نوٹ فرما لیں*
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:00923008604333
[06/10, 05:18] Nazir Malik: *شاہانِ ممالک کے لیے آنحضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سفراء*
ہفتہ 06 اکتوبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
آنحضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے عرب و عجم کے شاہانِ ممالک اور سربراہان حکومت کے پیس دعوتی خطوط بھیجے تھے ان کو ایمان و توحید اختیار کرکے فلاح یاب ہونے کی دعوت دی تھی جن حضرات صحابہ کو یہ اعزاز حاصل ہوا کہ سفیرِ رسول مقبول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی حیثیت سے شہرت پائیں ان کے نام یہ ہیں:
(۱)- عمرو بن امیہ رضی اللہ تعالی عنہ کو شاہ حبشہ نجاشی کے پاس بھیجا۔
(۲) - دحیہ کلبی رضی اللہ تعالی عنہ کو قیصر روم ہرقل کے پاس بھیجا۔
(۳)- عبداللہ بن حذافہ رضی اللہ تعالی عنہ کو کسرائے فارس کے پاس بھیجا
(۴)- حاطب بن ابوبلتعہ رضی اللہ تعالی عنہ کو شاہ اسکندریہ مقوقس کے پاس بھیجا۔
(۵)- عمر بن العاص رضی اللہ تعالی عنہ کو شاہ عمان کے پاس بھیجا۔
(۶)- سلیط بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ کو یمامہ کے رئیس ہودہ بن علی کے پاس بھیجا۔
(۷)- شجاع بن وہب رضی اللہ تعالی عنہ کو شاہ بلقا کے پاس بھیجا
(۸)۔ مہاجربن امیہ رضی اللہ تعالی عنہ کو حارث حمیری شاہِ حمیر کے پاس بھیجا۔
(۹)- علاء بن حضرمی رضی اللہ تعالی عنہ کو شاہ بحرین منذر بن ساوی کے پاس بھیجا۔
(۱۰)۔ ابوموسیٰ اشعری اور معاذ بن جبل رضی اللہ تعالی عنہم کو اہل یمن کی طرف اپنا نمائندہ بناکر روانہ فرمایا۔
*حوالہ جات:*
مسلم، بخاری، صحاح ستہ اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر اؤل انعام یافتہ مستند کتاب الرحیق المختوم۔
*درود شریف*
ٱللَّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ .
ٱللَّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
*الدعاء*
یا اللہ تعالی میں تجھ سے نفع بخش علم، پاک طیب رزق اور ان اعمال کا سوال کرتا ہوں جو تیرے ہاں مقبول ہوں۔
یا اللہ تعالی میں تجھ سے ان نعمتوں کا سوال کرتا ہوں جو نہ تو بدلیں اور نہ ہی زائل ہوں۔
یا اللہ میں تجھ سے نفع بخش علم، وسیع رزق اور ہر قسم کی بیماری سے شفاء کا سوال کرتا ہوں۔
آمین یا رب العالمین
طالب الدعاء
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:0092300860 4333
[07/10, 05:11] Nazir Malik: *حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے کاتبین وحی*
ہفتہ 07 اکتوبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
رسالت مآب جناب حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم امی تھے پڑھنا لکھنا نہیں جانتے تھے، امی ہونا آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا خصوصی امتیاز ہے اور آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی رسالت و نبوت کی ایک واضح دلیل ہے کہ ایک امی لقب رسول نے دنیائے انسانیت کو ایسا کلام دیا جس کی فصاحت و بلاغت اور لذت وحلاوت کے سامنے فصحائے عرب سرنگوں نظر آتے ہیں اور قیامت تک دنیا اس کی نظیر پیش کرنے سے قاصر ہے۔
لہٰذا جب قرآن مجید کی آیات کریمہ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے قلب اطہر پرالقاء ہوتیں، نازل ہوتی تھیں اور بطور وحی آتی تھیں۔ یا تو آنحضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مختلف صحابہ کرام سے ان کی کتابت کرواتے تھے اسی لیۓ انھیں کاتبین وحی کہا جاتا ہے ان کے اسماء گرامی حسب ذیل ہیں، نیز انھیں میں سے خطوط وفرامین لکھنے والے بھی ہیں:
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ،
حضرت عمر بن خطاب، عثمان بن عفان، علی بن ابی طالب، عامر بن فہیرہ، عبداللہ بن ارقم، اُبی بن کعب، ثابت بن قیس بن شماس، خالد بن سعید، حنظلہ بن ربیع، زید بن ثابت، معاویہ بن ابی سفیان، شرجیل بن خسنہ۔ رضی اللہ عنہم۔
*کاتبین وحی جن کو خصوصیت حاصل تھی*
حضرت زید بن حارثہ اور ان کے صاحبزادے حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما سے حددرجہ پیار فرماتے تھے، جب زید بن حارثہ کہیں سفر سے واپس آتے تو فرطِ شوق سے لپک کر گلے لگاتے تھے حضرت اسامہ بن زید کی کسی بات کو رد نہیں کرتے تھے یہ حب الرسول سے مشہور تھے صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین ان سے سفارش کراتے تھے، حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بہت عزیز رکھتے تھے۔ فرمایا، سلمان منا اہل بیت کہ سلمان ہم اہلِ بیت میں سے ہیں۔
حضرت بلال اور حضرت عمار بن یاسر، حضرت ابوذرغفاری، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہم محبوبین مخصوصین میں شمار ہوتے تھے
*حوالہ جات:*
مسلم، بخاری، صحاح ستہ اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر اؤل انعام یافتہ مستند کتاب الرحیق المختوم۔
*درود شریف*
ٱللَّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ .
ٱللَّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
*الدعاء*
یا اللہ تعالی میں تجھ سے نفع بخش علم، پاک طیب رزق اور ان اعمال کا سوال کرتا ہوں جو تیرے ہاں مقبول ہوں۔
یا اللہ تعالی میں تجھ سے ان نعمتوں کا سوال کرتا ہوں جو نہ تو بدلیں اور نہ ہی زائل ہوں۔
یا اللہ میں تجھ سے نفع بخش علم، وسیع رزق اور ہر قسم کی بیماری سے شفاء کا سوال کرتا ہوں۔
اے میرے رب میرے بدن کو عافیت دے، میری سماعت کو عافیت دے۔
میری بصارت کو عافیت دے، میری زبان کو عافیت دے۔ میرے دل کو عافیت دے۔
آمین یا رب العالمین
طالب الدعاء
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:00923008604333
[08/10, 05:31] Nazir Malik: *فخرِ موجودات رسولِ کائنات حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم*
اتوار 08 اکتوبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
جناب رسالت مآب محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ذات گرامی خالق ارض و سما رب العلیٰ نے نسلِ انسانی کے لیے نمونہٴ کاملہ اور اسوہٴ حسنہ بنایا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے طریقہ کو فطری طریقہ قرار دیا ہے۔ اور امتیوں کے لۓ سنت ٹھہرایا اور آخرت میں اسی سنت محمدی کو مقبولیت اعمال کا معیار قرار دیا اور کامیابی کا زینہ بتایا ہے۔
عبادات وطاعات سے متعلق آپ کی سیرت طیبہ اور عادات شریفہ پر برابر لکھا اور بیان کیا جاتا رہتا ہے۔ دنیا میں ہر لمحہ ہر آن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکرِ خیر کہیں نہ کہیں ضرور ہو رہا ہوتا ہے آپ کی سیرت سنائی اور بتائی جاتی رہے گی پھر بھی سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا عنوان پُرانا نہیں ہوگا۔ یہی معجزہ ہے سیرت النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا اور یہی تفسیر ہے ”ورفعنالک ذکرک“ کی۔
*خالق ارض و سما رب العلیٰ نے نسلِ انسانی کے لیے نمونہٴ کاملہ اور اسوہٴ حسنہ بنایا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے طریقہ کو فطری طریقہ قرار دیا ہے۔ اور امتیوں کے لۓ سنت ٹھرایا*
رسول محسن انسانیت صلوات اللہ علیہ وسلامہ کے معمولات زندگی ہی قیامت تک کے لیے شعار ومعیار ہیں، یہی وجہ ہے کہ سیرة النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ہر گوشہ تابناک اور ہر پہلو روشن ہے یومِ ولادت سے لے کر روزِ رحلت تک کے ہر ہر لمحہ کو قدرت نے لوگوں سے محفوظ کرادیا ہے۔
آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ہر ادا کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے متوالوں نے محفوظ رکھاہے اور سند کے ساتھ تحقیقی طور پر ہم تک پہنچایا ہے، لہٰذا سیرة النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی جامعیت و اکملیت ہر قسم کے شک و شبہ سے محفوظ ہے دنیائے انسانیت کسی بھی عظیم المرتبت ہستی کے حالات زندگی، معمولات زندگی، انداز و اطوار، مزاج و رجحان، حرکات و سکنات، نشست و برخاست اور عادات وخیالات اتنے کامل ومدلل طریقہ پر نہیں ہیں جس طرح کہ ایک ایک جزئیہ سیرة النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا تحریری شکل میں دنیا کے سامنے ہے یہاں تک کہ آپ سے متعلق افراد اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے متعلق اشیاء کی تفاصیل بھی سند کے ساتھ سیرت و تاریخ میں ہر خاص و عام کو مل جائیں گی۔
اس لیے کہ اس دنیائے فانی میں ایک پسندیدہ کامل زندگی گذارنے کے لیے اللہ رب العزت نے اسلام کو نظامِ حیات اور رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم کو نمونہٴ حیات بنایا ہے وہی طریقہ اسلامی طریقہ ہوگا جو رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے قولاً، فعلاً منقول ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ سنت کہلاتا ہے اور آپ نے فرمایا ہے من رغب عن سنتی فلیس منی جس نے میرے طریقے سے اعراض کیاوہ مجھ سے نہیں ہے۔
صحابہٴ کرام رضوان اللہ تعالیٰ اجمعین کی دنیا وآخرت میں کامیابی وسرفرازی کا عنوان اتباع سنت ہے یہی اتباع ہر دور ہر زمانہ میں سربلندی اور خوش نصیبی کی کنجی ہے۔ اگر کسی کو عہدِ رسالت نہ مل سکا تو پھر ان کے لیے عہدِ صحابہ معیارِ عمل ہے کیونکہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی پاکیزہ جماعت سیرة النبی کا عملی پیکر ہے ہر طرح سے پرکھنے جانچنے کے بعدان کو نسلِ انسانی کے ہر طبقہ کے واسطے ایمان وعمل کا معیار بنایاگیاہے خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی تربیت فرمائی ہے اور اللہ رب العالمین نے ان کے عمل و کردار، اخلاق واطوار، ایمان واسلام اور توحید وعقیدہ، صلاح وتقویٰ کو بار بار پرکھا پھر اپنی رضا وپسندیدگی سے ان کو سرفراز فرمایا، کہیں فرمایا ”اولئک الذین امتحن اللّٰہ قلوبہم للتقویٰ“ کہ یہی لوگ ہیں جن کے دلوں کے تقویٰ کو اللہ نے جانچا ہے، کہیں فرمایا ”آمنوا کما آمن الناس“ کہ اے لوگو ایسے ایمان لاؤ جیساکہ محمد کے صحابہ ایمان لائے ہیں تو کہیں فرمایا اولئک ہم الراشدون یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں۔
*حوالہ جات:*
مسلم، بخاری، صحاح ستہ اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر اؤل انعام یافتہ مستند کتاب الرحیق المختوم۔
*درود شریف*
ٱللَّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ .
ٱللَّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
*الدعاء*
یا اللہ تعالی میں تجھ سے نفع بخش علم، پاک طیب رزق اور ان اعمال کا سوال کرتا ہوں جو تیرے ہاں مقبول ہوں۔
یا اللہ تعالی میں تجھ سے ان نعمتوں کا سوال کرتا ہوں جو نہ تو بدلیں اور نہ ہی زائل ہوں۔
یا اللہ میں تجھ سے نفع بخش علم، وسیع رزق اور ہر قسم کی بیماری سے شفاء کا سوال کرتا ہوں۔
اے میرے رب میرے بدن کو عافیت دے، میری سماعت کو عافیت دے۔
میری بصارت کو عافیت دے، میری زبان کو عافیت دے۔ میرے دل کو عافیت دے۔
آمین یا رب العالمین
طالب الدعاء
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cel:00923008604333
[09/10, 05:09] Nazir Malik: *حضرت آمنہ بنت وہب*
*پیغمبرِ اسلام کی والدہ محترمہ*
پیر 09 اکتوبر 2023
تحریر و تحقیق:
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
آمنہ بنت وہب کی پیدائش 549ء میں اور وفات23مئی 577ء
محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی والدہ محترمہ ہیں
آپ کے والد یعنی محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے نانا کا نام وہب بن عبد مناف تھا۔ آپ کا تعلق قبیلہ بنو زہرہ سے تھا جو قریش ہی کا ایک ذیلی قبیلہ تھا۔ آپ کا سلسلہ نسب حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے جدِ امجد عبد مناف بن قصی سے ملتا ہے۔ محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے والد عبد اللہ بن عبد المطلب شادی کے کچھ عرصہ بعد حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی پیدائش سے تقریباً چھ ماہ پہلے وفات پا گئے۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم حضرت آمنہ رضی اللہ عنہا کے زیرِ پرورش رہے۔ حضرت آمنہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا مکہ اور یثرب (مدینہ) کےدرمیان ایک سفر کے دوران ابواء کے مقام پر وفات پا گئیں۔ یہ 577ء تھا اور ِبی بی آمنہ رضی اللہ تعالٰی عنہا حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو شیعبِ(مدینہ) لے جا رہی تھیں تاکہ وہ اپنے ماموں سے ملیں اور اپنے والد عبد اللہ کی قبر کی زیارت بھی کریں۔
أ
آپ اپنے قبیلہ میں سیرت النساء کے نام سے مشہور تھیں۔ آخری حج کے دوران آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ان کی قبر مبارک کی زیارت کی اور ان کو یاد کر کے روئے۔ یہ جگہ ایک پتھریلا علاقہ ہے جو ایک پہاڑی کا ہموار حصہ ہے۔
مآخذ
البدایۃ والنہایۃ از ابن کثیر جلد دوم۔ اردو ترجمہ شائع کردہ از نفیس اکیڈمی کراچی۔ صفحہ 156
*درود شریف*
ٱللَّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ .
ٱللَّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
*الدعاء*
یا اللہ تعالی میں تجھ سے نفع بخش علم، پاک طیب رزق اور ان اعمال کا سوال کرتا ہوں جو تیرے ہاں مقبول ہوں۔
یا اللہ تعالی میں تجھ سے ان نعمتوں کا سوال کرتا ہوں جو نہ تو بدلیں اور نہ ہی زائل ہوں۔
یا اللہ میں تجھ سے نفع بخش علم، وسیع رزق اور ہر قسم کی بیماری سے شفاء کا سوال کرتا ہوں۔
اے میرے رب میرے بدن کو عافیت دے، میری سماعت کو عافیت دے۔
میری بصارت کو عافیت دے، میری زبان کو عافیت دے۔ میرے دل کو عافیت دے۔
آمین یا رب العالمین
طالب الدعاء
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:00923008604333
[10/10, 05:16] Nazir Malik: *آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا عقیقہ سے متعلق اسوۃ حسنہ*
منگل 10 اکتوبر 2023
تحقیق و تحریر:
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
(طبع رابعہ)
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کی صحیح روایت سے ثابت ہے کہ لڑکے کی طرف سے دو بکریاں اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری ہے" نیز آپ نے فرمایا " ہر بچہ کے ذمہ اس کے عقیقہ کی قربانی ہے لہذا چاہیۓ کہ ساتویں دن اسکی طرف سے قربانی کی جاۓ، اس کا سر منڈوایا جاۓ اور اس کا نام رکھا جاۓ"۔
حدیث شریف میں ہے کہ " ہر لڑکا عقیقہ کا مرہون ہوتا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ جس بچے کا عقیقہ نہ ہو، اسے والدین کی شفاعت سے روک دیا جاۓ گا ظاہری معنی یہ ہے کہ بچہ اپنی ذات سے متعلق مرہون ہو گا اور ہر بھلائی سے محروم ہو گا لیکن اس سے یہ لازم نہیں آتا کہ آخرت میں اسے سزا ملے گی، بعض مرتبہ لڑکا والدین کی کوتاہیوں کی وجہ سے بھلائی سے روک دیا جاتا جاتا ہے جیسے جماع کے وقت بسم اللہ نہ پڑھی جاۓ۔
امام ابو داؤد نے مراسیل میں حضرت جعفر سے روایت کی ہے وہ محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت حسن اور حسین رضی اللہ تعالی عنہما کے عقیقہ کے موقع پر فرمایا کہ دائی کے گھر میں ایک ٹانگ بھیج دو اور خود کھاؤ اور دوسروں کو کھلاؤ اور کوئی ہڈی نہ توڑو۔
میمونی کہتے ہیں کہ ہم نے آپس میں مباحثہ کیا کہ کتنے دن کے بعد بچہ کا نام رکھا جاۓ تو اس پر ابو عبداللہ نے کہا کہ حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ تیسرے دن نام رکھا جاۓ لیکن حضرت سمرہ کا قول ہے کہ ساتویں دن نام رکھنا چاہیۓ۔
(حوالہ زاد المعاد از علامہ ابن قیم رحمہ اللہ)
نبی کریم صلعم نے فرمایا کہ ہر بچہ اپنے عقیقہ کے ساتھ گروی ہے، ساتویں دن اس کی طرف سے عقیقہ (ذبح) کیا جائے، بچے کا سر منڈوایا جائے اور اس کا نام رکھا جائے۔
بالوں کے ہم وزن چاندی صدقہ کی جاۓ اگر گنجائش نہ ہو تو عقیقہ بعد میں بھی کیاجا سکتا ہے کیونکہ بعض لوگ شروع میں غریب ہوتے ہیں بعد میں امیر ہوجاتے ہیں ایسے لوگ اپنے بچوں کی گروی اس وقت ختم کریں جب انہیں سہولت ہو لیکن جسے اللہ نے بچے کی پیدائش کے ساتویں دن عقیقہ کی گنجائش دی ہے اس کے لئے افضل یہی ہے کہ وہ ساتویں دن عقیقہ کرے کیونکہ اگر ساتویں دن عقیقہ نہ کیا تو بعد میں یہ عقیقہ نہیں بلکہ صدقہ شمار ہو گا۔
*درود شریف*
ٱللَّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ .
ٱللَّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
*الدعاء*
*ٹریلین ٹریلین درود و سلام ہو حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور ان کے اہل بیت اور اہل و عیال پر اور ان گنت رحمتیں و فوز عظیم ہو امت محمدی پر*
یا اللہ تعالی ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی سنت پر من و عن عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
یا اللہ تعالی میں تجھ سے نفع بخش علم، پاک طیب رزق اور ان اعمال کا سوال کرتا ہوں جو تیرے ہاں مقبول ہوں۔
یا اللہ تعالی میں تجھ سے ان نعمتوں کا سوال کرتا ہوں جو نہ تو بدلیں اور نہ ہی زائل ہوں۔
یا اللہ میں تجھ سے نفع بخش علم، وسیع رزق اور ہر قسم کی بیماری سے شفاء کا سوال کرتا ہوں۔
اے میرے رب میرے بدن کو عافیت دے، میری سماعت کو عافیت دے۔
میری بصارت کو عافیت دے، میری زبان کو عافیت دے۔ میرے دل کو عافیت دے۔
آمین یا رب العالمین
طالب الدعاء
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:00923008604333
[11/10, 05:20] Nazir Malik: *نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ننھیال*
بدھ 11 اکتوبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی والدہ ماجدہ کا اسم گرامی حضرت آمنہ بنت وہب تھا اور ان کی پیدائش 549ء میں اور وفات 23 مئی 577ء میں ہوئی۔
حضرت آمنہ کے والد یعنی محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے نانا کا نام وہب بن عبد مناف تھا۔ آپ کا تعلق قبیلہ بنو زہرہ سے تھا جو قریش ہی کا ایک ذیلی قبیلہ تھا۔ آپ کا سلسلہ نسب حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے جدِ امجد عبد مناف بن قصی سے ملتا ہے۔
حضرت آمنہ کی والدہ یعنی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی نانی کا نام بَرَّہ بنت عبدالعزی ابن عثمان ابن عبدالدار بن قصی بن کلاب بن مرہ ہے۔ برّہ کی والدہ یعنی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پرنانی کا نامی ام حبیب بنت اسد بن عبدالعزی بن قصی بن کلاب ابن مرہ ہے۔
(اصح السیر ص:۵)
*درود شریف*
ٱللَّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ .
ٱللَّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
*الدعاء*
یا اللہ تعالی میں تجھ سے نفع بخش علم، پاک طیب رزق اور ان اعمال کا سوال کرتا ہوں جو تیرے ہاں مقبول ہوں۔
یا اللہ تعالی میں تجھ سے ان نعمتوں کا سوال کرتا ہوں جو نہ تو بدلیں اور نہ ہی زائل ہوں۔
یا اللہ میں تجھ سے نفع بخش علم، وسیع رزق اور ہر قسم کی بیماری سے شفاء کا سوال کرتا ہوں۔
اے میرے رب میرے بدن کو عافیت دے، میری سماعت کو عافیت دے۔
میری بصارت کو عافیت دے، میری زبان کو عافیت دے۔ میرے دل کو عافیت دے۔
*ٹریلین ٹریلین درود و سلام ہو حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور ان کے اہل بیت اور اہل و عیال پر اور ان گنت رحمتیں و فوز عظیم ہو امت محمدی پر*
آمین یا رب العالمین
طالب الدعاء
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:00923008604333
[12/10, 04:56] Nazir Malik: *حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا صبر و استقامت*
جمعرات 12 اکتوبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعوت حق اوراعلانِ توحید کی راہ میں اپنے ہی لوگوں کے ایسے ایسے مصائب وآلام دیکھے کہ کوئی اور ہوتا تو ہمت ہار جاتا مگر آپ صبر واستقامت کے کوہِ گراں تھے، دشمنانِ اسلام نے قدم قدم پر آپ کو ستایا، جھٹلایا، بہتان لگایا، مجنون ودیوانہ کہا، ساحرو کاہن کا لقب دیا۔
راستوں میں کانٹے بچھائے جسم اطہر پر غلاظت ڈالی، لالچ دیا، دھمکیاں دیں، اقتصادی ناکہ بندی اور سماجی مقاطعہ کیا، آپ کے شیدائیوں پر ظلم وستم اور جبر واستبداد کے پہاڑ توڑے، نئے نئے لرزہ خیز عذاب کا جہنم کھول دیا کہ کسی طرح حق کا قافلہ رک جائے، حق کی آواز دب جائے، مگر دورِ انقلاب شروع ہوگیا تھا توحید کا نعرہ بلند ہوچکا تھا، اس کو غالب آنا تھا۔
یریدون لیطفوٴا نور اللّٰہ بافواہہم واللّٰہ متم نورہ ولو کرہ الکافرون․(القرآن
کفار چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور (ایمان واسلام) کو اپنی پھونکوں سے بجھادیں اور اللہ پورا کرنے والا ہے اپنے نور کو اگرچہ کفار اس کو ناپسند کریں۔ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے: ابتلاء و آزمائش میں جتنا مجھ کو ڈالا گیا کسی اور کو نہیں ڈالا گیا۔ اسی طرح آپ کے صحابہ پر جتنے مظالم ڈھائے گئے کسی اورامت میں نہیں ڈھائے۔
*حوالہ جات:*
مسلم، بخاری، صحاح ستہ اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر اؤل انعام یافتہ مستند کتاب الرحیق المختوم۔
*درود شریف*
ٱللَّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ .
ٱللَّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
*الدعاء*
یا اللہ تعالی ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی سی دین اور دنیا میں استقامت عطا فرما۔
یا اللہ تعالی میں تجھ سے نفع بخش علم، پاک طیب رزق اور ان اعمال کا سوال کرتا ہوں جو تیرے ہاں مقبول ہوں۔
یا اللہ تعالی میں تجھ سے ان نعمتوں کا سوال کرتا ہوں جو نہ تو بدلیں اور نہ ہی زائل ہوں۔
یا اللہ میں تجھ سے نفع بخش علم، وسیع رزق اور ہر قسم کی بیماری سے شفاء کا سوال کرتا ہوں۔
آمین یا رب العالمین
طالب الدعاء
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
Please visit us at www.nazirmalik.com Cell:00923008604333
[13/10, 05:22] Nazir Malik: *امت محمدی کے گمراہ کن پیشوا*
جمعہ 13 اکتوبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا۔
میں اپنی امت کے بارے میں ان گمراہ کن پیشواؤں سے ڈرتا ہوں اور جب میری امت میں آپس میں تلواریں چل پڑیں گی تو قیامت تک نہ رُک سکیں گی اور اس وقت تک قیامت نہ ہو گی جب تک میری امت کی ایک جماعت مشرکوں سے نہ مل جائے اور یہ کہ میری امت کے بہت سے لوگ بُت پرستی نہ کر لیں۔ اور میری اُمت میں تیس جھوٹے دجال پیدا ہوں گے جو سب کے سب نبوت کا دعوٰی کریں گے حالانکہ میں آخری نبی ہوں، میرے بعد کسی قسم کا نبی نہیں آئے گا اور میری امت میں ایک گروہ حق پر قائم رہے گا اور فتح یاب ہوگا جن کی مدد چھوڑنے والے ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکیں گے یہاں تک کہ اللہ تعالٰی کا حکم آجائے گا۔
(رواہ ابن حبان)
*الدعاء*
یا اللہ تعالی ہمارے دین و ایمان کی حفاظت فرما۔
اے ہمارے رب ہم مغلوب ہو گۓ ہیں تو ہماری نصرت فرما۔
آمین یا رب العالمین
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:00923008604333
[14/10, 05:27] Nazir Malik: *درود شریف کے مسائل و فضائل*
ہفتہ 14 اکتوبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
(طبع اؤل ستمبر 2018)
بسم الله الرحمن الرحيم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
جمعہ کی رات اور دن میں کثرت سے مجھ پر درود بھیجو، پس بیشک تمھارا درود مجھ پر پیش کیا جاتا ھے۔
(حدیث صحیح)
*نبی ﷺ پردرود وسلام اور ان کے مسائل*
نبی ﷺ پہ درود و سلام کے تعلق سے لوگوں میں کافی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں اسی وجہ سے مختصرا" اس پر روشنی ڈالنا مناسب هو گا
(1) *نبی ﷺ پر درود شریف پڑھنے کا حکم:*
نبی ﷺ کے حقوق میں سے اطاعت ومحبت کے علاوہ آپ پر درودوسلام پڑھنا ہے ۔ اللہ تعالی نے اس کاحکم فرمایا ہے :
إِنَّ اللَّهَ وَمَلٰئِكَتَهُ يُصَلّونَ عَلَى النَّبِىِّ ۚ يٰأَيُّهَا الَّذينَ ءامَنوا صَلّوا
عَلَيهِ وَسَلِّموا تَسليمًا (الاحزاب: 56)
ترجمہ: بے شک میں (اللہ) اور میرے فرشتے درود اور سلام نبی پر بھیجتے ہیں۔اے ایمان والوں تم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود وسلام بھیجو۔
(2) *درود وسلام میں فرق:*
*درود یہ ہے*
اللهم صل علی محمد و علی ال محمد کما صلیت علی ابراهیم و علی ال ابراهیم انک حمید مجید۔اللهم بارک علی محمد و علی ال محمد کما بارکت علی ابراهیم و علی ال ابراهیم انک حمید مجید۔
*سلام یہ ہے*
السلام علیک ایهاالنبی و رحمة الله و برکاته
اللہ کے درود کا مطلب فرشتوں میں نبی ﷺ کی تعریف کرنا، فرشتوں کے درود کا مطلب نبی ﷺ کے حق میں رحمت وبرکت کی دعاکرنا اور انسانوں کے درود کا مطلب نبی ﷺ کےلئے رحمت وبرکت اور مغفرت کی دعاء کرنا ہے ۔ اور لفظ سلام تو معروف ہے سلامتی کی دعاء کرنا۔
(3) *درود کی فضیلت*
چند احادیث ،،،،
عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ رضي الله, عنه قَالَ : قُلْتُ : يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أُكْثِرُ الصَّلَاةَ عَلَيْكَ فَكَمْ أَجْعَلُ لَكَ مِنْ صَلَاتِي ؟ فَقَالَ : مَا شِئْتَ . قَالَ قُلْتُ الرُبُعَ ؟ قَالَ : مَا شِئْتَ فَإِنْ زِدْتَ فَهُوَ خَيْرٌ لَكَ . قُلْتُ النِّصْفَ ؟ قَالَ : مَا شِئْتَ فَإِنْ زِدْتَ فَهُوَ خَيْرٌ لَكَ . قَالَ قُلْتُ فَالثُّلُثَيْنِ ؟ قَالَ : مَا شِئْتَ فَإِنْ زِدْتَ فَهُوَ خَيْرٌ لَكَ . قُلْتُ أَجْعَلُ لَكَ صَلَاتِي كُلَّهَا ؟ قَالَ : إِذًا تُكْفَى هَمَّكَ وَيُغْفَرُ لَكَ ذَنْبُكَ .(صحیح الترغیب:1670)
ترجمہ: حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا:
اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میں آپ پر زیادہ درود پڑھتا ہوں ، تو آپ کا کیا خیال ہے کہ میں آپ پر کتنا درود پڑھوں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے کہا : چوتھا حصہ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جتنا چاہو اور اگر اس سے زیادہ پڑھو گے تو وہ تمہارے لئے بہتر ہے۔ میں نے کہا : آدھا حصہ ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جتنا چاہو اور اگر اس سے زیادہ پڑھو گے تو وہ تمہارے لئے بہتر ہے۔ میں نے کہا : دو تہائی ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جتنا چاہو اور اگر اس سے زیادہ پڑھو گے تو وہ تمہارے لئے بہتر ہے۔میں نے کہا : میں آپ پر درود ہی پڑھتا رہوں تو ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تب تمھیں تمھاری پریشانی سے بچا لیا جائے گا اور تمھارے گناہ معاف کر دئیے جائیں گے۔
فمَنْ كان أكثرَهُمْ عليَّ صَلاةً ، كان أَقْرَبَهُمْ مِنِّي مَنْزِلَةً ( صحيح الترغيب:1673)
ترجمہ: قیامت کے دن لوگوں میں سے سب سے زیادہ میرے قریب وہ ہو گا جو سب سے زیادہ مجھ پر درود بھیجے گا۔
من صلَّى عليَّ واحدةً ، صلَّى اللهُ عليه عشرَ صلواتٍ ، و حطَّ عنه عشرَ خطيئاتٍ ، و رفعَ له عشرَ درجاتٍ(صحيح الجامع:6359)
*ترجمہ: جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے ، اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے ، اس کے دس گناہ مٹا دیتا ہے اور اس کے دس درجات بلند کردیتا ہے۔*
اس کے برعکس جو نبی ﷺ کا نام آنے پر درود نہیں پڑھتا اسے بخیل کہا گیا ہے ۔
البخيلُ الَّذي مَن ذُكِرتُ عندَهُ فلم يصلِّ عليَّ(صحيح الترمذي:3546)
ترجمہ: بخیل وہ ہے جس کے سامنے میرا ذکر ہوا اس نے مجھ پہ درود نہ پڑھا۔
بخاری کی حدیث میں ذکر ہے جبریل علیہ السلام نے نبی ﷺ نام کا سننے پہ درود نہ پڑھنے والوں کے حق میں بد دعاء کی تو آپ ﷺ نے منبر پہ آمین کہی۔
Please visit us at www.nazirmalik.com Cell 0092300860 4333
[15/10, 04:11] Nazir Malik: *درود شریف کے فضائل و مسائل**
(گذشتہ سے پیوستہ)
اتوار 15 اکتوبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
(4) *درود وسلام کے افضل صیغے:*
ابن ابی لیلہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ مجھ سے کعب بن عجرہ نے ملاقات کی اور کہا کیا میں تمہیں ہدیہ نہ کروں: رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس آئے تو ہم نے کہا کہ سلام کیسے کریں ہمیں معلوم ہوگیا مگر آپ پر درود کیسے بھیجیں گے؟ تو آپ ﷺ نے فرماہا: تم کہو:
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ(بخاري:3119 و مسلم :614)
تفصیل کے لئے علامہ البانی کی صفۃ صلاۃ النبی دیکھیں ۔
(5) *درود کے ساتھ سلام پڑھنا:*
نبی ﷺ پر درود بھیجتے وقت سلام کا بھی اضافہ کرنا چاہئے تاکہ درود کے ساتھ سلام بھی جمع ہوجائے اور یہ اللہ تعالی كاحکم بھی ہے ۔اس لئے درود ابراہیمی کا اہتمام کریں جس میں درود وسلام موجود ہے اور جسے خود نبی ﷺ نے پڑھنے کی تعلیم دی هے ۔ نماز سے باہر بھی ذکر نبی ﷺ پہ کم از کم کہے
"صلی اللہ علیہ والہ وسلم" ۔
(6) *درود وسلام کے مواقع:*
بعض جگہ درود و سلام کہنا واجب هے، ان میں آخری تشہد هے۔ اس کے علاوہ وجوب کے متعلق اختلاف هے تاہم یہ ضرور کہوں گا کہ یہ نبی ﷺ کے حقوق میں سے ہےجہاں جہاں پڑھنے کا حکم ملاهے وہاں پڑھنا چاہئے۔
*وہ مقامات ہیں:*
جمعہ کے دن بکثرت، نبی ﷺ کا ذکر کرنے، سننے یا لکھنے کے وقت، اذان کے بعد، مسجد میں داخل ہوتےاور نکلتے وق?
نمازجنازہ کی دوسری تکبیر پہ، خطبات یعنی عیدین و جمعہ اوراستسقاء وغیرہ کے وقت، دعاکرتے وقت، ہرمجلس میں جدا هونے سے پہلےاور دعائےقنوت کے آخرمیں وغیرہ۔
*درود شریف*
اللَّهُمّ صَلى علَى مُحمَّدْ
وعلَى آل مُحمَّدْ كماصَلٌيت
علَى إِبْرَاهِيمَ وعلَى آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ
اللَّهُمّ بارك علَى مُحمَّدْ وعلَى آل مُحمَّدْ كما باركت علَى إِبْرَاهِيمَ و علَى آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ
*الدعاء*
*ٹریلین ٹریلین درود و سلام ہو حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور ان کے اہل بیت اور اہل و عیال پر اور ان گنت رحمتیں و فوز عظیم ہو امت محمدی پر*
کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی سنت پر من و عن عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
یا اللہ تعالی میں تجھ سے نفع بخش علم، پاک طیب رزق اور ان اعمال کا سوال کرتا ہوں جو تیرے ہاں مقبول ہوں۔
یا اللہ تعالی میں تجھ سے ان نعمتوں کا سوال کرتا ہوں جو نہ تو بدلیں اور نہ ہی زائل ہوں۔
یا اللہ میں تجھ سے نفع بخش علم، وسیع رزق اور ہر قسم کی بیماری سے شفاء کا سوال کرتا ہوں۔
اے میرے رب میرے بدن کو عافیت دے، میری سماعت کو عافیت دے۔
میری بصارت کو عافیت دے، میری زبان کو عافیت دے۔ میرے دل کو عافیت دے۔
Please visit us at www.nazirmalik.com Cell 0092300860 4333
[16/10, 04:43] Nazir Malik: *اظہار تشکر*
پیر 16 اکتوبر 2023
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
*الحمدللہ! سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر مضامین لکھنے کا جو سلسلہ یکم ربیع الاؤل کو شروع کیا تھا وہ آج بخیر و عافیت تکمیل کو پہنچا*
*میں اپنے قارئین کرام کا ممنون و مشکور ہوں جنہوں نے یہ سلسلہ پسند فرمایا اور میری حوصلہ افزائی فرمائی جس نے
میرے حوصلے کو جلاء بخشی اور مجھ بندہ ناچیز کو سیرۃ النبی جیسے عظیم موضوع پر قلم اٹھانے کی جسارت عطا فرمائی*
*یا میرے رب میری نمازیں، دعائیں، رکوع و سجود، نیک اعمال خالص تیری توفیق سے ہیں*
*یا اللہ تعالی میری اس ادنی سی کاوش کو اپنے ہاں درجہ مقبولیت عطا فرما*
*آمین یا رب العالمین*
*طالب الدعاء*
*احقر العباد*
*انجینیئر نذیر ملک* سرگودھا
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:00923008604333
[17/10, 05:26] Nazir Malik: *وہ ہم میں سے نہیں (خارج من الامۃ)*
منگل 17 اکتوبر 2023
خصوصی کاوش:
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
وہ احادیث جن میں حضرت محمدﷺ کا ارشاد مبارک ہے کہ
*وہ ہم میں سے نہیں*
1- عبداللہ رضی اللہ عنہ سے وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ نے فرمایا کہ وہ شخص ہم میں سے نہیں ہے جو اپنے گالوں کو پیٹے اور گریبان چاک کرے اور جاہلیت کی پکار پکارے (جاہلیت کی سی بات کرے) ۔۔۔ صحیح بخاری
2- حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص کسی عورت کو اس کے شوہر سے یا غلام کو اس کے آقا سے برگشتہ کرے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔۔۔۔۔ سنن ابوداؤد:
3- حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے ہم پر ہتھیار اٹھایا
وہ ہم میں سے نہیں ہے صحیح بخاری:
4- حضرت بریدہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص لفظ امانت کی قسم کھائے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔۔سنن ابوداؤد:
5- ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص قرآن کو خوش آواز سے نہیں پڑھتا وہ ہم میں سے نہیں ہے۔صحیح بخاری:
6- ابوہریرہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے
رسول اللہﷺ ایک ایسے آدمی کے پاس گزرے جو غلہ بیچ رہا تھا آپﷺ نے اس سے پوچھا کہ تم اسے کس طرح فروخت کرتے ہو اس نے آپ کو بتلا دیا
(لیکن کچھ غلط بیانی سے بیان کیا) اس دوران آپ پر وحی نازل ہوئی
کہ اپنا دست مبارک اس غلہ کے اندر داخل کریں جب نبیﷺنے اپنا دست مبارک اس غلہ میں داخل کیا تو وہ اندر سے گیلا اور تر نکلا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جس نے ملاوٹ اور دھوکہ دہی سے کام لیا وہ ہم میں سے نہیں ہے۔سنن ابوداؤد
7۔ حضرت عبدالرحمن بن شماسہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ۔۔۔۔۔۔
حضرت عقبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے تیراندازی سیکھی پھر اسے چھوڑ دیا وہ ہم میں سے نہیں ہے صحیح مسلم:
8- حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے اللہ کے رسولﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ جس نے ایسی چیز کا دعویٰ کیا جو اس کی نہیں تھی تو وہ ہم میں سے نہیں ہےاور وہ دوزخ کو اپنا ٹھکانہ بنالے۔۔ سنن ابن ماجہ)
9- حضرت جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ مال لوٹنے (علانیہ زبردستی مال چھیننے یا اچکنے پر) ہاتھ نہیں کٹے گا اور جس شخص نے دھڑ لے سے کوئی چیز چھینی وہ ہم میں سے نہیں ہے۔۔سنن ابوداؤد:
10- حضرت عبداللہ بن عمر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ جس نے ہمارے چھوٹوں پر رحم نہ کیا اور ہمارے بڑوں کے حقوق کو نہ پہچانا وہ ہم میں سے نہیں ہے
(سنن ابوداؤد)
11- حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جس نے عصبیت کی دعوت دی وہ ہم میں سے نہیں جس نے عصبیت پر لڑائی کی وہ ہم میں سے نہیں جس کی موت عصبیت پر ہوئی وہ ہم میں سے نہیں ہے( سنن ابوداؤد)
12- حضرت ابومسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ تمام سانپوں کو قتل کیا کرو جو ان کے انتقام سے ڈرجائے تو وہ ہم میں سے نہیں ہے( سنن ابوداؤد)
13۔ زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺنے ارشاد فرمایا جو شخص مونچھ کے بال نہ کاٹے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔ (سنن نسائی)
14- حضرت بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے سرور کو نین ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ " وتر حق::واجب:: ہے لہٰذا جو آدمی وتر نہ پڑھے وہ ہم میں سے نہیں ہے" ۔ (سنن ابوداؤد)
15- حضرت ابونجیح روایت کرتے ہیں نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص نکاح کی قدرت رکھنے کے باوجود نکاح نہ کرے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔۔سنن دارمی:
16- ایک غفاری صحابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص اپنے زیرناف بال نہ کاٹے ناخن نہ تراشے اور مونچھیں نہ کاٹے تو وہ ہم میں سے نہیں ہے۔۔۔۔۔۔ مسند احمد:
17- حضرت ابن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا قتل شبہ عمد کی دیت مغلظ ہے جیسے قتل عمد کی دیت ہوتی ہے البتہ شبہ عمد میں قاتل کو قتل نہیں کیا جائے گا اور جو ہم پراسلحہ اٹھاتا ہے یا راستہ میں گھات لگاتا ہے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔ (مسند احمد)
18- حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص رات کو ہم پر تیر اندازی کرے وہ ہم میں سے نہیں ہے(مسند احمد)
19- حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص بھی جان بوجھ کر اپنے باپ کے علاوہ کسی اور کی طرف اپنے نسب کی نسبت کرتا ہے وہ کفر کرتا ہے
20۔ اور جو شخص کسی ایسی چیز کا دعویٰ کرتا ہے جو اس کی ملکیت میں نہ ہو تو وہ ہم میں سے نہیں ہے اور اسے چاہئے کہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنالے اور جو شخص کسی کو کافر کہہ کر یا اللہ کا دشمن کہہ کر پکارتا ہے
حالانکہ وہ ایسا نہ ہو تو وہ پلٹ کر کہنے والے پر جا پڑتا ہے۔(مسند احمد)
الدعاء
یااللہ تعالی کبیرہ و صغیرہ گناہ سے محفوظ فرما
آمین یا رب العالمین
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:00923008604333
[20/10, 05:08] Nazir Malik: *حلال جانور اور حرام جانور*
جمعہ 20 اکتوبر 2023
تلخیص:
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
*حلال جانوروں کی کیا پہچان ہے جو خشکی میں رہنے والے ہیں*
سب سے پہلے تو یہ جاننا ضروری ہے کہ کھانے پینے کی اشیاء میں اصل حلت ہے‘ (یعنی حلال ہیں)
ہاں البتہ وہ حرام ہیں‘ جن کی حرمت دلائل سے ثابت ہو چکی ہو‘ اگر کسی چیز کی حلت و حرمت میں شک ہو تو وہ حلال ہوگی الایہ کہ دلائل سے ثابت ہو جائے کہ وہ حرام ہے
کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
هُوَ الَّذى خَلَقَ لَكُم ما فِى الأَرضِ جَميعًا. سورةالبقرة
’’وہی (اللہ) تو ہے جس نے سب چیزیں جو زمین میں ہیں‘ تمہارے لیے پیدا کیں‘‘۔
آیت کریمہ کے یہ الفاظ حیوانات‘ نباتات اور پہننے کی ہر اس چیز کو شامل ہیں جو زمین میں موجود ہو‘
نیز ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَسَخَّرَ لَكُم ما فِى السَّمـٰوٰتِ وَما فِى الأَرضِ جَميعًا مِنهُ (سورة الجا ثيہ )
’’اور جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے سب کو اپنے (حکم) سے تمہارے کام میں لگا دیا‘‘۔
اور نبیﷺ نے فرمایا ہے:
وما سكت عنہ فهو عفو ( البيهقي في السنن الكبري)
’’اللہ نے جس چیز سے سکوت فرمایا ہے‘ وہ قابل معافی ہے‘‘۔
نیز فرمایا:
إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ فَرَضَ فَرَائِضَ فَلَا تُضَيِّعُوهَا , وَحَرَّمَ حُرُمَاتٍ فَلَا تَنْتَهِكُوهَا , وَحَّدَ حُدُودًا فَلَا
تَعْتَدُوهَا , وَسَكَتَ عَنْ أَشْيَاءَ مِنْ غَيْرِ نِسْيَانٍ فَلَا تَبْحَثُوا عَنْهَا ( سنن الدار قطني)
’’بے شک اللہ تعالیٰ نے کچھ فرائض مقرر فرمائے ہیں‘ انہیں ضائع نہ کرو‘ کچھ حدود کا تعین کیا ہے ان سے تجاوز نہ کروا ور کچھ چیزوں سے روک دیا ہے ان کی (حرمت کی) پامالی نہ کرو اور کچھ چیزوں سے اس نے تم پر رخصت کے پیش نظر نہ کہ بھول جانے کی وجہ سے سکوت فرمایا ہے تو ان کے بارے میں کرید نہ کرو‘‘۔
ان دلائل کی روشنی میں اصول یہ ہے کہ تمام حیوانات حلال ہیں‘ سوائے ان کے جن کی حرمت دلیل سے ثابت ہوگئی ہو‘ مثلاً پالتو گدھے حرام ہیں کیونکہ حضرت انس بن مالکؓ سے مروی حدیث میں ہے:
أَمَرَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَا طَلْحَةَ، فَنَادَى: «إِنَّ اللهَ وَرَسُولَهُ يَنْهَيَانِكُمْ عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ، فَإِنَّهَا رِجْس( صحيح مسلم)
’’رسول اللہﷺ نے خیبر کے دن ابو طلحہؓ کو حکم دیا تھا کہ یہ اعلان کر دو‘ بلاشبہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسولﷺ تم کو گھریلو گدھوں کے گوشت کے کھانے سے منع فرماتے ہیں کیونکہ یہ ناپاک ہیں‘‘۔
ومن ذلك كل ما له ناب من السباع يفترس به كالذئب والأسد والفيل ونحوه،
اسی طرح ہر وہ درندہ حرام ہے جو کچلی سے شکار کرتا ہو‘ مثلاً بھیڑیا‘ شیر اور ہاتھی وغیرہ
ومن ذلك أيضاً كل ما له مخلب من الطير يصيد به كالعقاب والبازي والصقر والشاهدين والحدأة وما أشبه ذلك لأن النبي صلى الله عليه وسلم -، نهي عن كل ناب من السباع وكل ذي مخلب من الطير
نیز ہر وہ پرندہ حرام ہے جو اپنے پنجے سے شکار کرتا ہو‘ مثلاً عقاب‘ باز‘ شکرا‘ شاہین اور چیل وغیرہ۔
ومن ذلك أيضا ما أمر الشرع بقتله أو نهى عن قتله، أما ما أمر الشرع بقتله فلا يؤكل لأن ما أمر الشرع بقتله مؤذ بطبيعته فإذا تغذي به الإنسان فقد يكسب من طبيعة لحمه ما فيه منالأذى فيكون ميالاً إلى أذية الناس، وأما ما نهى الشارع عن قتله فلأجل احترامه حيث نهى الشارع عن قتله، فمما أمر بقتله الغراب والحدأة وما نهى عن قتله النملة والنحلة والهدهد والصرد ومن ذلك أيضا ما تولد من مأكول وغيره كالبغل لأنه اجتمع فيه مبيح وحاظر فغلب فيه جانب الخطر إذ لا يمكن ترك المحظور هنا إلا بتجنب المأمور فيجب العدول عنه.
ومن ذلك أيضا ما يأكل الجيف كالنسر والرخم وما أشبه ذلك۔
نیز وہ جانور بھی حرام ہیں جن کے قتل کرنے کا شریعت نے حکم دیا ہے‘ انہیں تو اس لیے نہیں کھایا جاتا کہ وہ طبعی طور پر موذی ہیں لہٰذا ان کے کھانے سے انسانی طبیعت پر بھی ایذا کا پہلو غالب آئے گا اور کھانے والا شخص انسانوں کو ایذا پہنچانے کے در پے ہوگا۔ اسی طرح جن کے قتل سے شریعت نے منع کیا ہے تو وہ ان کے احترام کی وجہ سے ہے لہٰذا انہیں کھانا بھی جائز نہیں‘ شریعت نے جن جانوروں کے قتل کرنے کا حکم دیا ہے ان میں کوا اور چیل ہے اور جن کے قتل سے منع کیا ہے‘ ان میں چیونٹی‘ شہد کی مکھی‘ ہد ہد اور لٹورا وغیرہ شامل ہیں نیز وہ جانور جو حرام جانور اور حلال جانور کے ملاپ سے پیدا ہو‘ مثلاً خچر تو اس میں حلت و حرمت کے اگرچہ وہ دونوں پہلو ہوتے ہیں مگر یہاں حرمت کے پہلو کو غلبہ دیا گیا ہے‘
نیز وہ جانور جو مردار خور ہیں‘ ان کو بھی حرام قرار دے دیا گیا ہے مثلاً چیل اور گدھ وغیرہ۔
لٹورا وغیرہ شامل ہیں
یہ ہیں وہ سات قسم کے جانور جن کو شریعت نے حرام قرار دیا ہے ان میں سے بعض کے بارے میں اگرچہ اہل علم میں اختلاف ہے مگر اختلاف کے وقت اشیاء کو ان کے اصول کی طرف لوٹا دیا جاتا ہے۔
بحری جانور خواہ وہ چھوٹے ہوں یا بڑے وہ سب کے سب حلال ہیں کیونکہ وہ حسب ذیل ارشاد باری تعالیٰ کے عموم میں داخل ہیں:
أُحِلَّ لَكُم صَيدُ البَحرِ وَطَعامُهُ مَتـٰعًا لَكُم وَلِلسَّيّارَةِ۔۔ سورة المائدة
’’تمارے لیے دریا کی چیزوں کا شکار اور ان کا کھانا حلال کر دیا گیا ہے (یعنی) تمہارے اور مسافروں کے فائدے کیلئے‘‘۔
سمندر اور دریا کی جو چیزیں پکڑی جائیں ان کا شکار کرنا اور جو مردہ پائی جائیں ان کا کھانا حلال ہے؟ چنانچہ حضرت ابن عباسؓ اور دیگر صحابہ کرام سے اس کی تفسیر اسی طرح مروی ہے نیز نبیﷺ نے بھی دریا اور سمندر کے بارے میں یہ فرمایا ہے:
هوا الطهور ماؤه الحل ميتتہ (سنن أبي داؤد)
’’اس کا پانی پاک اور اس کا مردار حلال ہے‘‘۔
اس آیت و حدیث کے عموم کے پیش نظر دریا اور سمندر کی کوئی چیز بھی مستثنیٰ نہیں ہے۔ ہاں البتہ بعض علماء نےمینڈک‘ مگرمچھ اور سانپ کو ضرور مستثنیٰ قرار دیا ہے لیکن راجح بات یہ ہے کہ ہر وہ جانور جو دریا و سمندر (پانی) کے بغیر زندہ نہ رہ سکتا ہو وہ حلال ہے۔
ماخوذ: فتاویٰ اسلامیہ جلد3صفحہ422
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell:00923008604333
حلال اور حرام جانور
تبصرے