اسلام اور یہودیت میں تضاد قسط 1
*اسلام اور یہودیت میں تضاد*
بدھ 14 اگست 2024
تخلیص:
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
۱- خدا کا تصور
اسلام: ۱- اسلام توحید خالص ہے اورکسی بھی طرح کا ذرا سا بھی شرک اسلام میں برداشت نہیں ہے۔ ”اَلاَ لِلّٰہ الدِینُ الخَالِصْ“ اور فَادْعوا اللّٰہَ مُخْلِصِیْنَ لَہ الدِیْن․
یہودیت: ۱-یہودیت حالاں کہ شیما (Adonai Elahun Adonai Achud) آڈونائی ہمارا معبود ہے اور آدونائی ایک ہے۔) پر زور دیتی ہے لیکن یہودیت کے بعض طبقات حضرت عزیر علیہ السلام کو خدا کا بیٹا مانتے ہیں جیساکہ قرآن کریم کی سورہ توبہ کی آیت ”وقالت الیہود عزیر ابن اللّٰہ“ سے ثابت ہے۔ اور حضرت مولانا حفظ الرحمن سیوہاروی کی تحقیق کے مطابق اسرائیل کے وجود۱۹۴۸/ سے پہلے فلسطین میں یہود کا ایک طبقہ حضرت عزیر علیہ السلام کو خدا کا بیٹا مانتا تھا حالاں کہ یہود عامة اس کا انکار کرتے ہیں لیکن دلوں کے بھید اللہ تعالیٰ سب سے بہتر جانتا ہے۔
کتابیں
اسلام: اسلام کی اہم ترین کتاب قرآن کریم ہے۔ اور اس کے بعد حدیث کا مرتبہ ہے۔ قرآن کریم میں کسی بھی قسم کی تحریف نہ تو ہوئی ہے اور نہ ہوسکے گی کیوں کہ اس کی ذمہ داری خود اللہ تعالیٰ نے لی ہے۔ (سورہ الحجرات آیت:۷)
یہودیت: یہودیت میں اہم ترین کتاب تورات ہے اور اس کے بعد تلمود کا مرتبہ ہے۔ (بائبل مختلف تراجم اور خاص طور پر (Bible in the Making) کا مصنف G. M. Gregor سیکڑوں تحریفات کی نشاندہی کرتا ہے۔
ملائکہ
اسلام: اسلام میں فرشتے تو بالکل معصوم مانے جاتے ہیں۔ (سورہ تحریم آیت ۵-۶)
یہودیت: یہودیت میں فرشتے معصوم نہیں مانے جاتے۔ (کتاب تخلیق باب ۱-۶)
۲- السبت
اسلام: ۱- اللہ تعالیٰ نے زمین و آسمان کو پیدا فرمایا اور پیدا فرمانے میں یا ان کا انتظام کرنے میں اس کو کوئی تھکن محسوس نہیں ہوئی نہ اس کو آرام کی ضرورت پیش آئی جیسا کہ قرآن کریم کی آیت الکرسی نامی آیت سے ثابت ہے ”اللّٰہ لا الٰہ الا ہو الحي القیوم ․․․ لا تأخذہ سنة ولانوم ولایوٴدہ حفظہما“․
یہودیت: ۱- اللہ تعالیٰ نے زمین و آسمان کو چھ دن میں پیدا فرمایا اور ساتویں دن آرام کیا اور یہی سبت (آرام) آج بھی یہود کا ہر ہفتہ کا سب سے اہم تیوہار ہے۔ (کتاب تخلیق: باب:۲۰)
۳- تبلیغ دین
اسلام: اسلام دین تبلیغ ہے اور اسی پر اس کی بقاء ہے ”بلغوا عني ولو آیة“ (الحدیث)
یہودیت: یہودیت اصلاً نسلی مذہب ہے بنی اسرائیل کے علاوہ عامة کسی اور شخص کا یہودی بننا یا ہونا مشکل ہے۔ تاریخ میں مشکل سے ایک دو واقعات ملتے ہیں۔ مثلاً یمن میں ذونواز یہودی بادشاہ کے زمانے میں کچھ لوگ یہودی بنے۔(M.J)
۴- جنت
اسلام: اسلام کے مطابق ہر وہ شخص جس نے خدا کا حکم اپنے وقت کے نبی کے مطابق مانا اور اس پر عمل کیا وہ جنت کا مستحق ہے چاہے وہ نسلاً کچھ بھی ہو۔جیسا کہ قرآن کریم میں مذکور ہے ”من عمل صالحاً من ذکر أو أنثٰی وہو موٴمن فأولٰئک یدخلون الجنة․․․“
یہودیت: یہودیت کے مطابق صرف یہودی اور نصاریٰ کے مطابق صرف نصاریٰ جنت میں جائیں گے جیسا کہ قرآن کریم یہود و نصاریٰ کے دعوے کو پیش کرتا ہے ”وقالوا لن یدخل الجنة الا من کان ہودًا أو نصاریٰ“․
۵- خدا کے بیٹے یااس کے دوست
اسلام: خدا کا کوئی بیٹا نہیں ہے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے اپنا خلیل کہا ہے۔ اور خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنا حبیب کہا ہے جیسا کہ قرآن کریم کی آیت ”واتخذ اللّٰہ ابراہیم خلیلاً“․ (سورہ نساء: آیت: ۱۲۵)
یہودیت: یہودکا یہ تصور ہے کہ وہ سب خدا کے بیٹے اوراس کے پیارے ہیں جیسا کہ قرآن کریم ان کے دعوے کو سورہ مائدہ میں بیان کرتا ہے ”نحن أبناء اللّٰہ و أحبائہ قل فَلِمَ یعذبکم بذنوبکم بل أنتم بشر“ (سورہ مائدہ)
۶- مذہب کا نام
اسلام: دین اسلام خدا کی اطاعت و فرماں برداری اوراس کے حضور اپنی تمام خواہشات کو نچھاور کردینے کی وجہ سے اسلام کہلاتا ہے، یعنی مکمل فرماں برداری علماً و عملاً۔
یہودیت: یہودیت حضرت یعقوب علیہ السلام کے ایک بیٹے یہودا کے نام سے منسوب ہے کیوں کہ اس کی اولاد دوسرے بھائیوں کی اولاد کے مقابلے میں زیادہ ترقی پذیر ہوئی اور بڑھی آج بھی اس کی نسل موجود ہے۔ باقی بھائیوں کی نسلیں غائب ہوچکی ہیں۔
۷- دین کی وسعت
اسلام: دین اسلام نہایت ہی وسیع ہے دنیا کے کونے کونے میں اس کے ماننے والے موجود ہیں اسکی وجہ یہ ہے کہ یہ دین فطرت ہے، دین رحمت ہے ”وما أرسلنٰک الا رحمة للعٰلمین“․
یہودیت: یہودیت دین فطرت نہیں ہے بلکہ دین نسل یا دین قبیلہ ہے۔ حضرت یعقوب علیہ السلام کے بارہ بیٹوں سے ہی جتنے لوگ پیدا ہوئے یا پیداہوتے رہیں گے وہی لوگ دین یہود کے متبعین اور مستحق ہیں۔
۸- انبیاء و رسل
اسلام: اسلام سبھی انبیاء حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانے پر اصرار کرتا ہے۔ وہ شخص جو کسی ایک بھی نبی پر ایمان نہ لائے وہ اسلام سے خارج مانا جاتا ہے ”لا نفرق بین أحدٍ من رسلہ“․ (البقرہ: ۲۸۵)
یہودیت: یہودی مذہب حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر عہد نامہ قدیم کے سب سے آخری نبی ملیکی علیہ السلام تک ہی سب نبیوں پر ایمان لانے کے لیے اصرار کرتا ہے لیکن حضرت زکریا، یحییٰ، عیسیٰ اور حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانے کے لیے بالکل مصر نہیں بلکہ ایک یہودی کے لیے ان جلیل القدر انبیاء پر ایمان لانا بالکل ضروری نہیں۔ (عہد نامہ قدیم)
۹- افضل الانبیاء
اسلام: اسلام کے مطابق خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم افضل الانبیاء اور سب سے آخر میں آنے والے ہیں آپ کے بعد نبوت ختم ہے ”ما کان محمد أبا أحد من رجالکم ولکن رسول اللّٰہ و خاتم النبیین“ (سورہ احزاب: آیت:۴۰)
یہودیت: یہودیت کے مطابق حضرت موسیٰ علیہ السلام افضل الانبیاء ہیں اور حضرت ملاکی علیہ السلام ختم الانبیاء ہیں۔ (موسیٰ میمونائڈ کے ۱۳/ اصول و عہد نامہ قدیم کتاب ملاکی)
۱۰- فضائل انبیاء / مقام انبیاء
اسلام: اسلام تمام انبیاء کومعصوم مانتا ہے ”أولئک الذین ہدی اللّٰہ فبہداہم اقتدہ“ (سورہ الانعام: آیت : ۹۱)
یہودیت: یہودیت نے تقریباً ہر ایک نبی کو داغدار بنادیا ہے۔ (کتاب تخلیق حضرت آدم، ابراہیم، یعقوب کے واقعات – کتاب سلاطین: اول دوم حضرت داؤد، حضرت سلیمان وغیرہ کے واقعات)
۱۱- حضرت داؤد اور سلیمان علیہما السلام
اسلام: ان دونوں حضرات انبیاء کو اسلام انبیاء کی فرہست میں شمار کرتا ہے۔ (سورہ انعام آیت:۸۵)
یہودیت: ان دونوں حضرات کو یہودیت صرف سلاطین مانتی ہے اور انبیاء و رسل کی فہرست سے خارج کرتی ہے۔ (کتاب سلاطین اول، دوم)
۱۲- موسیٰ علیہ السلام اور تجلی الٰہی
اسلام: اسلام کے مطابق حضرت موسیٰ علیہ السلام کے اللہ تعالیٰ کو بذات خود دیکھنے کے اصرار پر تجلی الٰہی کے جبل (طور) پر پڑنے سے پہاڑ ریزہ ریزہ ہوگیا اور حضرت موسیٰ علیہ السلام بے ہوش ہوکر نیچے گرگئے۔ کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے موسیٰ سے فرمایا تھا کہ تم مجھ کو ہرگز نہیں دیکھ سکوگے۔ (الاعراف: آیت:۴۳)
یہودیت: تورات کے مطابق حضرت موسیٰ علیہ السلام سے اللہ تعالیٰ نے ان کے خدا کی ذات کو دیکھنے کے اصرار پر یہ کہا کہ تم میرا چہرہ نہیں دیکھ سکوگے بلکہ پیٹھ دیکھ سکوگے۔ (کتاب خروج)
۱۳- ذبیح اللہ – اسماعیل یا اسحق علیہما السلام
اسلام: اسلام حضرت اسماعیل علیہ السلام کو ذبیح اللہ مانتا ہے : ”یا بني اني أریٰ في المنام أنی أذبحک فانظر ماذا تریٰ قال یا أبت افعل ما توٴمر ستجدنی ان شاء اللہ من الصابرین – فلما أسلما وتلہ للجبین ونادیناہ أن یا ابراہیم قد صدقت الروٴیا․․․“ (الصافات)
تورات بھی حضرت اسماعیل علیہ السلام کو تیرہ سال تک اکلوتا بیٹا مانتا ہے۔ (التخلیق)
یہودیت: یہودیت حضرت اسحق علیہ السلام کو ذبیح اللہ مانتی ہے۔ (کتاب تخلیق، باب:۲۲) یہودیت حضرت اسحق علیہ السلام کو اکلوتا بیٹا مانتی ہے۔
اسماعیل اوراسحاق علیہما السلام
اسلام: اسلام اسماعیل و اسحاق دونوں کو انبیاء مانتا ہے اور بہت ہی اچھی نظروں سے دونوں کو دیکھتا ہے، جیسا کہ قرآن کریم کی بہت سی سورتوں، آیات سے ثابت ہے اور دونوں کو قابل اتباع اور ہدایت کا نمونہ بتایا ہے۔ (الصافات- سورہ الانعام: ۱۰۰-۱۱۳)
یہودیت: یہودیت اسحاق علیہ السلام کو تو بنی اسرائیل کا جد امجد سمجھتی ہے اور نہایت ہی عزت و تکریم بخشتی ہے لیکن حضرت اسماعیل علیہ السلام کو بہت ہی برے اور بھدے الفاظ سے یاد کرتی ہے جیسا کہ توریت کی کتاب تخلیق سے ثابت ہے کہ اس کا ہاتھ ہر ایک شخص کے خلاف اور ہر ایک شخص کا ہاتھ اس کے خلاف یعنی گویا نعوذ باللہ حضرت اسماعیل علیہ السلام کو عداوت کا ایک نمونہ بناکر پیش کردیا ہے۔ (کتاب تخلیق)
۱۴- قرآن شریف اور توریت
اسلام: اسلام کی سب سے اوّل اور سب سے عظیم کتاب یعنی قرآن کریم ہر طرح کی تحریف کمی و بیشی سے محفوظ ہے اوراس کی حفاظت کا وعدہ اللہ تعالیٰ نے بذات خود لیا ہے ”انا نحن نزلنا الذکر و انا لہ لحٰفظون“ (سورہ حجر آیت :۹)
یہودیت: یہودیت کی سب سے اہم ترین کتاب تورات ہے جو کئی دفعہ جلائی جاچکی ہے جس میں خود علماء یہود کے مطابق نہ جانے کتنے تغیرات ہوچکے ہیں۔ اصل تورات تو کہیں نہیں ملتی صرف اس کی مختلف زبانوں میں تراجم ملتے ہیں جو تقریباً سبھی الگ الگ ہیں۔ (G.M. Gregor)
۱۵- عورت اور نبوت
اسلام: اسلام کے مطابق کوئی بھی عورت رسول یا نبی نہیں گزری ہے وجہ یہ ہے کہ نبوت و رسالت جس صلاحیت کو چاہتی ہے وہ صلاحیت و اوصاف عورت کے اندر اس کی فطری ساخت کی وجہ سے اس میں پیدا نہیں ہوسکتے۔ قرآن کریم میں فرمایا گیا ہے ”وما أرسلنا من قبلک الا رجالاً نوحي الیہم“ (سورہ یوسف: آیت: ۱۰۹)
یہودیت: یہودیت کے مطابق عورت نبی ہوسکتی ہے۔ عہدنامہ قدیم میں کئی عورتوں کے نام انبیاء کی فہرست میں شامل ہیں۔
۱۶- حضرت لوط علیہ السلام
اسلام: اسلام حضرت لوط علیہ السلام کو ہدایت کا نمونہ بناکر پیش کرتا ہے۔ (سورہ انعام: ۸۷)
یہودیت: یہودیت حضرت لوط علیہ السلام کو نعوذ باللہ ایک زانی کے بطور پیش کرتا ہے۔ (کتاب تخلیق باب : ۱۴-۱۹)
۱۷- حضرت یعقوب علیہ السلام
اسلام: حضرت یعقوب علیہ السلام بھی نمونہ ہدایت ہیں۔ (سورہ الانعام آیت: ۸۵)
یہودیت: حضرت یعقوب علیہ السلام کو نعوذ باللہ دھوکہ باز کہاگیا ہے۔ ان پر اپنے سسر کو دھوکہ دینے کا الزام ہے اور اپنے بھائی ایسوع ایدوم کی فرضی شکل و صورت اور لباس اوڑھ کر اپنے باپ سے ایسوع کے واسطے کی دعا اپنے لیے لینے کا الزام ہے۔ (کتاب تخلیق)
۱۸- داؤد علیہ السلام
اسلام: حضرت داؤد علیہ السلام بھی ہدایت کے چراغ ہیں۔ قرآن کریم انکی بڑی تعریف کرتا ہے اور جالوت ظالم کو ابدی نیند سلانے کا سہرا آپ ہی کے سر ہے۔ (سورہ انعام آیت:۸۵، سورہ بقرہ آیت: ۲۵۱)
یہودیت: یہودیت حضرت داؤد علیہ السلام پر اپنے ایک سپاہی یا کمانڈر کو مرواکر اس کی بیوی سے شادی کرنے کا الزام لگاتی ہے۔ (کتاب سلاطین)
۱۹- حضرت سلیمان علیہ السلام
اسلام: اسلام حضرت سلیمان علیہ السلام کو ہدایت کا نمونہ اور گناہوں سے معصوم اور نبی برحق مانتا ہے۔ اور ہر قسم کے کفر و سحر و بت پرستی کے ارتکاب سے بری تسلیم کرتا ہے۔ (سورہ بقرہ آیت:۱۰۲)
یہودیت: یہودیت حضرت سلیمان علیہ السلام کو ہدایت کا نمونہ نہیں مانتی ان کو صرف ایک بادشاہ تسلیم کرتی ہے، گناہوں سے پاک بھی نہیں مانتی، کفر و سحر اور بت پرستی کا الزام آپ پر لگاتی ہے۔ (سلاطین دوم)
۲۰- ابراہیم علیہ السلام
اسلام: اسلام ابراہیم علیہ السلام کو ایک سچا مسلمان اور حنیف مانتا ہے ”ما کان ابراہیم یہودیًا ولا نصرانیًا ولکن کان حنیفًا مُسْلِماً وماکان من المشرکین“ (آل عمران:۶۷)
یہودیت: یہودیت ابراہیم علیہ السلام کو بطور یہودی کے پیش کرتی ہے اور ان پر اتنا فخر کرتی ہے کہ یہود اپنے گناہوں پرنادم بھی نہیں ہوتے کہ بابا ابراہیم کی وجہ سے خدا ان کے گناہ معاف کردے گا۔ (انجیل لوقا و مرقس)
باقی قسط نمبر 2
Please visit us at www.nazirmalik.com Cell 0092300860 4333
تبصرے