حضرت ابوبکر صدیق اور حضرت علی کی رشتہ دارریاں

*سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالٰی عنہ اور سیدنا علی رضی اللہ تعالی عنہ کی باہمی رشتہ داریاں*

بدھ 4 ستمبر 2024
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا 

*کل رشتہ داریوں کی تعداد 6 تھی*

*پہلا رشتہ*
حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ اور علی رضی اللہ عنہ کا سلسلہ نسب ساتویں پوشت پر مرہ بن کعب پر ایک ہو جاتا ہے.

*دوسرا رشتہ*
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اپنے بھائی جعفر طیار رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد ان کی بیوہ یعنی اپنی بھابھی سیدہ اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا کا نکاح ابوبکر رضی اللہ عنہ سے کرا دیا.جس سے ایک لڑکا محمد پیدا ہوا.

*تیسرا رشتہ*
حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی وفات کےبعد اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا کی شادی علی رضی اللہ عنہ سے ہوئی. یعنی ابوبکر رضی اللہ عنہ کی بیوہ کی شادی علی رضی اللہ عنہ سے ہوئی.
اس طرح ابوبکر رضی اللہ عنہ کے مذکور بالا بیٹے محمد کی پرورش علی رضی اللہ عنہ نے کی
علی رضی اللہ عنہ محمد بن ابوبکر کے بارے میں فرماتے
” محمد ابوبکر کی پشت سے میرا بیٹا ہے”

نوٹ عموماً جس شخص سے نفرت ہوتی اس کی بیوہ سے نکاح نہیں کیا جاتا اور نہ ہی اپنی عزت اس کے نکاح میں دی جاتی ہے. مگر علی رضی اللہ عنہ نے بھائی کی شہادت کے بعد بیوہ بھابھی ابوبکر رضی اللہ عنہ کے نکاح میں دی اور ابوبکر رضی اللہ عنہ کی وفات کے بعد اسی بیوہ سے نکاح کیا. اور ابوبکر رضی اللہ عنہ کے بیٹے کی پرورش باپ بن کر کی.

 *چوتھا رشتہ*
سیدنا حسین بن علی رضی اللہ عنہ عبدالرحمٰن بن ابی بکر رضی اللہ عنہ کے داماد تھے
یعنی ابوبکر رضی اللہ عنہ کی پوتی سیدہ حفصہ بنت عبدالرحمٰن کا نکاح علی رضی اللہ عنہ کے بیٹے حسین رضی اللہ عنہ سےہوا.

*پانچواں رشتہ*
سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پوتے قاسم بن محمد بن ابوبکر اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے پوتے زین العابدین بن حسین بن علی آپس میں خالہ زاد بھائی تھے.
اس سے ایک اور رشتہ بھی معلوم ہوا حسین بن علی اور محمد بن ابوبکر آپس میں ہمزلف تھے.
عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں ایران کی دو شہزادیاں قید ہو کر آئیں. جن میں سے شہربانو کا نکاح حسین بن علی رضی اللہ عنہ اور جہاں بانو کا نکاح محمد بن ابوبکر رضی اللہ عنہ سے ہوا.

 *چھٹا رشتہ*
سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کی پڑپوتی ام فروہ بنت اسماء بنت عبدالرحمٰن کا نکاح سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے پڑپوتے باقر بن زین العابدین بن حسین بن علی سے ہوا.
جن سے سیدنا جعفر صادق پیدا ہوئے.
اس طرح سے ابوبکر رضی اللہ عنہ جعفر صادق کے پڑنانا ہوئے.

نوٹ یہ وہی جعفر صادق رح ہیں جن کے نام سے شیعہ فقہ جعفریہ کو منسوب کرتے ہیں.

 آپ خود اندازہ کریں جہاں ابوبکر رضی اللہ عنہ اور علی رضی اللہ عنہ کے درمیان ایسی قریبی رشتہ داریان ہیں جو نسل در نسل چل رہی ہیں تو ایسی صورت میں یہ تہمت لگانا کہ وہ ایک دوسرے سے نفرت کرتے تھے اور دشمن تھے صحابہ کی گستاخی کے مترادف ہے

Please visit us at www.nazirmalik.com Cell 0092300860 4333

تبصرے