سنتوں اور نوافل کے مسائل قسط نمبر 1
*سنتوں اور نوافل کے مسائل*
منگل 21 جنوری 2025
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
مسئلہ نمبر 337
*رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم جونفل نماز باقاعدگی سے ادا فرماتے تھے وہی امت کے لئے سنت مئوکدہ ہے۔*
مسئلہ نمبر 338
*نماز ظہر سے قبل چار بعد میں دو نماز مغرب کے بعد دو نماز عشاء کے بعد دو، اور نماز فجر سے قبل دو، کل بارہ رکعتیں پڑھنا مسنون ہیں۔*
مسئلہ نمبر 339
*سنتیں اور نوافل گھر میں ادا کر نے افضل ہیں*
مسئلہ نمبر 340
*نفل نماز بیٹھ کر یا کھڑے ہو کر دونوں طرح پڑھنا جائز ہے*
حضرت عبداللہ بن شقیق رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی نفل نماز کے بارے میں سوال کیا، تو حضرت عائشہ نے فرمایا " آپ صلی اللہ علیہ وسلم ظہر سے قبل چار رکعتیں میرے گھر میں ادا فرماتے ، پھر مسجد جا کر لوگوں کو (فرض ) نماز پڑھاتے ، پھر واپس گھر تشریف لاتے اور دو رکعت ظہر کے بعد ادا فرماتے، پھر لوگوں کو مغرب کی نماز پڑھاتے اور میرے ہاں گھر تشریف لا کر دور کعتیں پڑھتے تھے، پھر لوگوں کو عشاء کی نماز پڑھاتے اور میرے ہاں گھر تشریف لا کر دو رکعتیں پڑھتے تھے حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم رات کی نماز ( قیام اللیل ) نو رکعت پڑھتے جن میں وتر بھی شامل ہے ، آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم
رات کا کافی حصہ کھڑے ہو کر اور کافی حصہ بیٹھ کر نماز پڑھتے ، جب کھڑے ہو کر قرآت فرماتے ، تو رکوع اور سجود بھی کھڑے ہو کر کرتے اور جب بیٹھ کر قرآت فرماتے ، تو رکوع و سجود بھی بیٹھ کر ادا فرماتے ، جب فجر طلوع ہوتی تو دو رکعت ادا فرماتے ۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ نمبر341
*نماز ظہر سے قبل دو سنتیں ادا کرنا بھی سنت سے ثابت ہے۔*
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ساتھ ظہر سے قبل دورکعتیں، ظہر کے بعد دو رکعتیں ، مغرب کے بعد دو رکعتیں ، عشاء کے بعد دو رکعتیں اور جمعہ کے بعد دو رکعتیں پڑھیں، مغرب، عشاء اور جمعہ کی دو رکعتیں نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ساتھ گھر پر ادا کیں ۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ نمبر342
*سنتیں اور نوافل دو، دو کر کے ادا کر نے افضل ہیں*
حضرت عبد اللہ بن عمر سے روایت ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا " رات اور دن کی نماز (نفل) دو، دو دو رکعتیں ہیں۔
اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ نمبر 343
*ایک سلام سے چار رکعت سنت یا نوافل ادا کر نے بھی درست ہیں*
حضرت ابو ایوب رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا ظہر سے قبل چار رکعت(سنت) جن کے درمیان میں سلام نہ ہو(ایک سلام کے ساتھ) ان کے لئے آسمان کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں ۔ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ (صحیح)
مسئلہ نمبر 344
*فجر کی سنتوں کے بعد تھوڑی دیر دائیں کروٹ لیٹنا مسنون ہے۔*
حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا ” جب تم میں سے کوئی آدمی فجر کی دو سنتیں پڑھے، تو دائیں کروٹ لیٹ جائے ۔ اسے ترمذی اور ابو داؤد نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ نمبر 345
نماز جمعہ کے بعد چار یا دو
رکعتیں پڑھنی مسنون ہیں۔
وضاحت:
نماز جمعہ کے بعد اگر مسجد میں سنتیں ادا کرنی ہوں تو چار اور اگر گھر جا کر ادا کرنی ہوں تو دو ادا کرنی چاہیئے
مسئلہ نمبر 346
*نماز ظہرکی پہلی چار سنتیں فرضوں سے پہلے نہ پڑھی جاسکیں تو فرضوں کے بعد پڑھی جاسکتی ہیں۔*
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں جب رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ والہ وسلم کی ظہر سے پہلے کی چار رکعتیں رہ جاتیں تو ظہر کے بعد پڑھ لیتے تھے ۔“ ایسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔
*الدعاء*
یا اللہ تعالی ہمیں سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے طریقے کے مطابق نماز پڑھنے کی توفیق عطا فرماء۔
آمین یا رب العالمین
Please visit us at www.nazirmalik.com Cell 0092300860 4333
تبصرے