نماز قصر کے مسائل قسط نمبر 2

*نماز قصر کے مسائل*

جمعہ 24 جنوری 2025
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا 

مسئلہ نمبر 375
*مسافر مقیم کی امامت کرا سکتا ہے۔*

مسئلہ نمبر 376
*مسافر امام کو نماز قصر ادا کرنی چاہئے لیکن مقیم مقتدی کو بعد میں اپنی نماز پوری کر لینی چاہیئے۔*

حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہر سفر میں گھر واپس آنے تک ہمیشہ نماز قصر  ادا فرمائیں فتح مکہ کے موقع پر حضرت حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم 18 دن مکہ میں ٹھہرے رہے اور نماز مغرب کے سوا لوگوں کو دو دو رکعتیں پڑھاتے رہے اور خود (سلام پھیرنے کے بعد) لوگوں سے فرما دیتے مکہ والوا اٹھ کر اپنی نماز پوری کر لو ہم مسافر ہیں۔ اسےاحمد نے روایت کیا ہے۔
*نوٹ*
صاحب الرحیق المختوم نے فتح مکہ کا قیام 19 دن لکھا ہے

مسئلہ نمبر 377
*سفر میں وتر بھی ادا کرنے چاہئیں۔*

مسئلہ نمبر 378
سفینہ، بحری جہاز ، ہوائی جہاز، ریل گاڑی وغیرہ میں فرض نماز ادا کی جا سکتی ہیں۔

مسئلہ نمبر379
*کوئی خطرہ نہ ہو تو سواری پر کھڑے ہو کر فرض نماز ادا کرنی چاہئے ورنہ بیٹھ کر پڑھی جا سکتی ہے۔*

حضرت عبداللہ بن عمر رضی کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے سفینہ میں نماز پڑھنے کے بارے سوال کیا گیا تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا اگر ڈوبنے کا خطرہ نہ ہوتو کھڑے ہوکر نماز ادا کرو۔ اسے ہزار اور
دار قطنی نے روایت کیا ہے۔

 مسئلہ نمبر 380
*سنتیں اور نوافل سواری پر بیٹھ کر ادا کئے جاسکتے ہیں۔*

مسئلہ نمبر 381
*نماز شروع کرنے سے پہلے سواری کا رخ قبلہ کی طرف کر لینا چاہئے ۔بعد میں خواہ کسی طرف ہو جائے۔*

مسئلہ نمبر 382
*دوران سفر اگر سواری کا رخ قبلہ کی طرف کرنا ممکن نہ ہو تو جس رخ پر ہو، اسی رخ پر نماز ادا کر لینی چاہئے۔*

حضرت انس بن مالک رضی اللہ  تعالی عنہ کہتے ہیں جب رسول اللہ ﷺ سواری پر نفل پڑھنے کا ارادہ فرماتے تو اسے قبلہ رخ کر کے نیت باندھ لیتے پھر سواری جدھر جاتی اسے جانے دیتے اور نماز پڑھ لیتے ۔ اسے احمد اور ابو داؤد نے روایت کیا ہے۔

مسئلہ نمبر 383
*سفر میں دو آدمی بھی ہوں، تو انہیں اذان کہہ کرباجماعت نماز ادا کرنی چاہئے۔*

حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ دو آدمی جو سفر پر جانے کا ارادہ رکھتے تھے رسول اکرم صلی اللہ علیہ  والہ وسلم عوام کی خدمت میں حاضر ہوئے ، آپ  صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے انہیں فرمایا " جب تم دونوں سفر کے لئے نکلو تو نماز کے وقت اذان کہنا پھر اقامت کہنا اور پھر تم دونوں میں سے جو بڑا ہو وہ امامت کرائے ۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔

مسئلہ نمبر384
*سفر میں سنتیں نفل کا درجہ رکھتی ہیں*

حضرت حفص رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ منی میں نماز قصر ادا کرتے اور اپنے بستر پر آجاتے حضرت حفص رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا " چچا جان! اگر آپ نماز قصر کے بعد دو رکعت ( سنت ) ادافرما لیتے تو کتنا اچھا ہوتا ؟ عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا اگر مجھے سنتیں ادا کرنا ہوتیں تو میں فرض پورے کرتا۔ (رواہ مسلم)

 مسئلہ نمبر 385
*مسافر مقتدی کو مقیم امام کے پیچھے پوری نماز ادا کرنی چاہئے۔*

حضرت نافع رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ مکہ مکرمہ میں دس رات ٹھہرے اور قصر نماز ادا کرتے رہے۔ مگر جب امام کے پیچھے پڑھتے تو پوری نماز پڑھتے۔ (اسے مالک نے روایت کیا ہے)

*الدعا:*
یا اللہ تعالی ہمیں پکا نمازی بنا دے اور دین کا علم عطا فرماء 

آمین یا رب العالمین۔

Please visit us at www.nazirmalik.com Cell 0092300860 4333

تبصرے