سنتوں اور نوافل کے مسائل قسط دو

*سنتوں اور نوافل کے مسائل* (گشتہ سے پیوستہ)

بدھ 22 جنوری 2025

مسئلہ نمبر 347
*عصر سے قبل چار رکعت سنت غیر مئوکدہ ہیں۔*

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں رسول اللہ کی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا " جس آدمی نے عصر سے قبل چار رکعتیں پڑھیں، اللہ تعالیٰ اس پر رحم فرمائے ۔ اسے احمد، ترمذی اور ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔

مسئلہ نمبر 348
*نماز عشاء کے بعد دو رکعت سنت مؤکدہ ہیں۔*

مسئلہ نمبر 349
*نماز مغرب سے قبل دو رکعت نماز سنت غیر مؤکدہ ہیں*

حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے دو مرتبہ فرمایا " مغرب سے پہلے دور کعتیں ادا کرو“ تیسری مرتبہ فرمایا جس کا جی چاہے پڑھے، حضور اکرم  صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے تیسری مرتبہ یہ الفاظ اس خدشہ کے پیش نظر ادا فرمائے کہیں لوگ اسے سنت مئوکدہ نہ بنائیں لیں ۔ (اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔)

مسئلہ نمبر 350
*نماز جمعہ سے قبل نوافل کی تعداد مقرر نہیں ، جو جتنے چاہے پڑھے البتہ، جمعہ سے قبل دو رکعت سنت تحية المسجد ادا کرنے چاہئیں، خواہ خطبہ ہورہا ہو۔*

مسئلہ نمبر 351
*نماز جمعہ سے قبل سنت مؤکدہ ادا کرنا حدیث سے ثابت نہیں*

مسئلہ نمبر 352 
*نماز وتر کے بعد بیٹھ کر دو نفل پڑھنے سنت سے ثابت ہیں*

ابو عمامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم وتروں کے بعد دو رکعت (نفل) بیٹھ کر پڑھا کرتے تھےاور ان میں سورہ زلزال اور قل یا یھا الکافرون تلاوت فرماتے۔
اسے احمد نے روایت کیا۔

مسئلہ نمبر 353
*سنتیں اور نوافل سواری پر بیٹھ کر ادا کئے جا سکتے ہیں۔*

مسئلہ نمبر 354
*نماز شروع کرنے سے پہلے سواری کا رخ قبلہ کی طرف کر لینا چاہئے، بعد میں خواہ کسی طرف ہو جائے۔*

مسئلہ نمبر 355
*اگر سواری کا رخ قبلہ کی طرف کرنا ممکن نہ ہو تو پھر جس طرف رخ ہو نماز ادا کر لینی جائز ہے۔*

مسئلہ نمبر 356
*سنتوں اور نوافل میں قرآن کریم سے دیکھ کر تلاوت کرنا جائز ہے۔*

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا  کا غلام ذکوان قرآن کریم سے دیکھ کر نماز پڑھاتا تھا۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔

مسئلہ نمبر 357
*کسی عذر کی بنا پر نفل نماز کچھ بیٹھ کر کچھ کھڑے ہو کر ادا کی جا سکتی ہے*

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو رات کی نماز کبھی بیٹھ کر پڑھتے نہیں دیکھا البتہ جب آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم بوڑھے ہو گئے، تو قرآت بیٹھ کر فرماتے اور جب تیس چالیس آیتیں باقی رہ جائیں تو کھڑے ہو جاتے اور باقی 
قرآت پوری کر کے رکوع فرماتے ۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔

مسئلہ نمبر 358 
*بلا عذر بیٹھ کر نماز پڑھنے سے آدھا ثواب ملتا ہے۔*

حضرت عمران بن حصین  رضی اللہ تعالی عنہ  کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صل اللہ علیہ وآلہ وسلم  سے بیٹھ کر نماز پڑھنے والے کے بارے میں سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا ” کھڑے ہو کر نماز پڑھنا افضل ہے جبکہ بیٹھ کر پڑھنے سے آدھا اور لیٹ کر پڑھنے سے ایک چوتھائی ثواب ملتا ہے ۔ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔

مسئله نمبر 359
 *نوافل میں طویل قیام پسندیدہ ہے۔*

حضرت جابر  رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ افضل نماز کون سی ہے؟ آپ  صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا جس میں طویل قیام کیا جائے ۔“ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔

حضرت مغیرہ رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نماز کے لئے کھڑے ہوتے ، تو آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے پاؤں یا پنڈلیاں سوج جاتیں آپ سے اس بارہ میں کہا جاتا تو آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم فرماتے۔ کیا میں اللہ تعالی کا شکر گزار بندہ نہ بنوں ۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔

مسئلہ نمبر 360 
*نفل عبادت ، جو ہمیشہ کی جائے پسندیدہ ہے خواہ کم ہی ہو۔*

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے دریافت کیا گیا کون سا عمل اللہ تعالی کو بہت پسند ہے؟ فرمایا جو ہمیشہ کیا جائے ، خواہ تھوڑا ہی ہو ۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے ۔

مسئلہ 361
*سنت اور نفل نماز گھر میں ادا کرنی افضل ہے۔*

حضرت زید بن ثابت رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کہ اے لوگو! اپنے گھروں میں نماز پڑھا کرو اس لئے کہ سوائے فرض نمازوں کے باقی نماز ( یعنی سنتیں اور نوافل ) گھر میں ادا کرنی افضل ہے ۔ اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔

مسئلہ نمبر 362
*نماز فجر کے بعد سورج بلند ہونے تک اور عصر کی نماز کے بعد سورج غروب ہونے تک کوئی نفل نماز ادا نہیں کرنی چاہئے۔*

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے نماز عصر کے بعد نماز پڑھنے سے منع فرمایا حتی کہ سورج غروب ہو جائے اور نماز فجر کے بعد نماز پڑھنے سے منع فرمایا حتی کہ سورج طلوع ہو جائے ۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔

مسئلہ نمبر 363
دوران سفر سنتیں اور نوافل معاف ہیں۔

حضرت حفص رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر منی میں قصر نماز ادا کرتے اور اپنے بستر پر آجاتے۔ حضرت حفص رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا چچاجان! اگر آپ نماز قصر کے بعد دو رکعت سنت ادا فرما لیتے تو کتنا اچھا ہوتا؟
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا اگر مجھے سنتیں ادا کرنی ہوتیں  تو میں فرض پورے کرتا۔
رواہ مسلم۔

*الدعاء*
یا اللہ تعالی ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی طرح نماز پڑھنے والا نمازی بنا دے۔

آمین یا رب العالمین 

Please visit us at www.nazirmalik.com Cell 0092300860 4333

تبصرے