سنتوں اور نوافل کی فضیلت قسط نمبر 1
*سنتوں اور نوافل کی فضیلت*
پیر 20 جنوری 2025
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
مسئلہ نمبر 327
*نماز ظہر سے قبل چار رکعت اور بعد میں دو رکعت، نماز مغرب کے بعد دو رکعت، نماز عشاء کے بعد دو رکعت اور نماز فجر سے پہلے 2 رکعت سنت ( مئوکدہ ) پڑھنے والے کے لئے اللہ تعالیٰ جنت میں گھر بناتے ہیں۔*
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کہتی ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جو شخص با قاعدگی سے بارہ رکعت سنتیں ادا کرے اللہ تعالی اس کے لئے جنت میں گھر بناتا ہے۔ نماز ظہر سے پہلے چار رکعت ، دو ظہر کے بعد، دو رکعت نماز مغرب کے بعد ، دو رکعت نماز عشاء کے بعد اور دو رکعت نماز فجر سے پہلے ۔“ اسے ترمذی اور ابن ماجہ نےروایت کیا ہے۔
مسئلہ نمبر 328
*نماز فجر سے پہلے دو سنتیں دنیا جہان کی ہر چیز سے زیادہ قیمتی ہیں۔*
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کہتی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا فجر کی دو رکعت ( سنت مؤکدہ) دنیا اور اس میں جو کچھ ہے (دنیا و مافیہا) سے بہتر ہیں ۔ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ نمبر 329
*ظہر سے قبل چار سنت ادا کرنے والے کے لئے آسمان کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں۔*
مسئلہ نمبر 330
*ظہر سے پہلے چار اور بعد میں دو رکعت سنت ادا کرنے والے پر اللہ تعالی جہنم کی آگ حرام کر دیتے ہیں۔*
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص چار رکعتیں پہلے اور دو رکعت بعد میں پڑھے تو اللہ تعالیٰ اس پر آگ کو حرام کر دیتا ہے۔ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ (صحیح)
مسئلہ 331
*نماز عصر سے قبل چار رکعت ( سنت غیر مؤکدہ) پڑھنے والے پر اللہ تعالی رحم فرماتے ہیں۔*
حضرت عبداللہ بن عمر کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس آدمی نے عصر سے قبل چار رکعتیں پڑھیں اللہ تعالی اس پر رحم فرمائے ۔ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔
مسئله نمبر 332
*نماز چاشت کی چار رکعت ادا کرنے والے کے دن بھر کے سارے کام اللہ تعالیٰ اپنے ذمہ لے لیتے ہیں۔*
مسئله 333
*نماز تراویح گذشتہ تمام صغیرہ گناہوں کی مغفرت کا باعث بنتی ہے۔*
مسئلہ 334
*رات کے کسی بھی حصہ میں سو کر اٹھنے کے بعد دو رکعت نماز پڑھنے والے میاں بیوی کو اللہ تعالیٰ کثرت سے یاد کرنے والوں میں شمار فرماتے ہیں۔*
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا ” جب آدمی رات کو اٹھے اور اپنی بیوی کو بھی اٹھائے اور دونوں دو، دو رکعت نماز ادا کریں تو اللہ تعالیٰ ان کا نام کثرت سے ذکر کرنے والے مردوں اور عورتوں میں لکھ دیتے ہیں ۔ اسے ابن ماجہ اور ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 335
*ایک سجدہ ادا کرنے سے اللہ تعالی انسان کے نامہ اعمال میں ایک نیکی کااضافہ فرماتے ہیں ایک گناہ مٹاتے ہیں اور ایک درجہ بلند کرتے ہیں۔*
حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو بندہ اللہ تعالیٰ کے لئے ایک سجدہ کرتا ہے اللہ تعالی اس کی ایک نیکی لکھتے ہیں ایک گناہ مٹاتے ہیں اور ایک درجہ بلند کرتے ہیں لہذا کثرت سے سجدے کیا کرو۔ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ نمبر 336
*قیامت کے روز فرض نماز میں کمی یا کوتاہی کی کسر سنتوں اور نوافل سے پوری کی جائے گی۔*
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا " قیامت کے روز بندے سےسب سے پہلے جس چیز کا حساب لیا جائے گا وہ اسکی نماز ہے اگر نماز (سنت کے مطابق) درست ہوئی تو بندہ کامیاب کامران ہو گا اور اگر نماز خراب ہوئی(یعنی سنت کے مطابق نہ پائی گئی)
تو ناکام و نامراد ہو گا اگر بندے کے فرائض میں کچھ کمی ہوئی تو تو رب تعالی فرمائیں گے میرے بندے کے نامہ اعمال میں دیکھو کوئی نفل عبادت ہے؟ (اگر ہوئی) تو نوافل کے ساتھ فرائض کی کمی پوری کی جائے گی پھر اس کے تمام اعمال کا حساب اسی طرح ہوگا
(اسے ترمذی نے روایت کیا)
*الدعاء*
دعاء عبادت کا مغز ہے لہذا دعاء خشوع سے مانگنی چاہیئے۔
Please visit us at www.nazirmalik.com Cell 0092300860 4333
تبصرے