حرمین الشریفین میں 20 نہیں بلکہ 8 تراویح کا حکم جاری8 کا حکم
*نماز تراویح کے مسائل*
بدھ 26 فروری 2025
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
*حرمین الشریفین میں آٹھ 8 تراویح پر عمل درآمد*
رمضان المبارک میں حرمین الشریفین میں بیس کی بجائے 8 تراویح پڑھی جائیں گی کیونکہ یہی سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہے
*دلیل:*
*وضاحت کیلئے ملاحظہ فرمائیں مسئلہ نمبر 482*
"حضرت ابوسلمہ بن عبدالرحمن نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رمضان میں نماز کی کیا کیفیت ہوا کرتی تھی؟
*حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ: اللہ کے رسول رمضان اورغیررمضان میں گیارہ رکعت سے زیادہ نہیں پڑھا کرتے تھے۔*
آپ صلی اللہ علیہ وسلم پہلے چاررکعت ادافرماتے تھے، پس ان کی خوبی اورلمبائی کے بارے میں مت پوچھ (کہ وہ کتنی لمبی اور خوب ہوا کرتی تھیں) پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم چار رکعت اسی طرح پڑھا کرتے تھے۔ پھر تین رکعت وتر پڑھا کرتے تھے،
مسئلہ نمبر 480
*نماز تراویح گذشته تمام صغیرہ گناہوں کی مغفرت کا ذریعہ ہے۔*
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے ایمان کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے رمضان میں قیام کیا اس کے گذشتہ سارے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں ۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ نمبر 481
*قیام رمضان یا نماز تراویح باقی مہینوں میں تہجد یا قیام اللیل کا دوسرا نام ہے۔*
مسئلہ نمبر 482
*نماز تراویح (یا تہجد) کی مسنون رکعتیں آٹھ ہیں۔*
حضرت ابو سلمہ بن عبدالرحمن رضی اللہ تعالٰی عنہ نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا سے پوچھا رسول اللہ ﷺ کی رمضان میں رات کی نماز کیسی ہوتی تھی؟ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا نے جواب دیا " رسول اللہ ﷺ رمضان یا غیر رمضان میں رات کی نماز گیارہ رکعتوں سے زیادہ نہ پڑھتے تھے چار رکعتیں پڑھتے اور ان کے طول و حسن کا کیا کہنا پھر چار رکعتیں پڑھتے جن کے طول و حسن کا کیا کہنا۔ پھر تین رکعت وتر ادا فر ماتے ۔ اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ نمبر 483
*نماز تراویح کا وقت نماز عشاء کے بعد سے لے کر طلوع فجر تک ہے۔*
مسئلہ نمبر 484
*نماز تراویح دو، دو رکعت پڑھنا افضل ہے۔*
مسئلہ نمبر 485
*وتر کی ایک رکعت الگ پڑھنا مسنون ہے۔*
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نماز عشاء اور نماز فجر کے درمیان گیارہ رکعتیں نماز ادا فرماتے ہر دو رکعت کے بعد سلام پھیرتے اور پھر ساری نماز کو ایک رکعت سے وتر بناتے ۔ اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ نمبر 486
*رسول اللہ ﷺ نے صحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہم کو صرف تین دن نماز تراویح با جماعت پڑھائی جن میں آٹھ رکعتوں کے علاوہ تین وتر بھی شامل تھے۔*
مسئلہ نمبر 487
*ان تین دنوں میں حضور اکرم ﷺ نے علیحدہ تہجد پڑھی نہ وتر پڑھے یہی نماز با جماعت آپ ﷺ کی تہجد یا قیام رمضان یا تراویح تھی۔*
مسئلہ نمبر 488
*خواتین نماز تراویح کے لئے مسجد جا سکتی ہیں۔*
حضرت ابوذر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ساتھ روزے رکھے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ہمیں تراویح کی نماز نہیں پڑھائی ، یہاں تک کہ رمضان کے سات دن باقی رہ گئے (یعنی تئیسویں رات) تہائی رات گزر جانے پر نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ والہ وسلم نے ہمیں نماز تراویح پڑھائی پھر نبی اکرم ﷺ نے چوبیسویں شب کو نماز تراویح نہیں پڑھائی پچیسویں شب آدھی گزر جانے پر نماز تراویح پڑھائیں ، ہم نے کہا یا رسول اللہ ﷺ کیا اچھا ہو اگر آپ ہمیں اس رات کا باقی حصہ بھی نفل نماز پڑھائیں۔ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا جس نے امام کے(مسجد سے) لوٹنے تک امام کے ساتھ قیام کر لیا (با جماعت نماز پڑھی) اس کے لئے ساری رات کے قیام کا ثواب لکھا جائے گا ۔ پھر نبی اکرم ﷺ نے ہمیں نماز تراویح نہیں پڑھائی حتی کہ تین روز باقی رہ گئے۔ اور نبی اکرم ﷺ نے ہمیں ستائیسویں شب نماز پڑھائی جس میں اپنے اہل و عیال کو بھی شامل کیا یہاں تک کہ ہمیں فلاح ختم ہونے کا ڈر ہوا۔ میں نے ابوذر سے پوچھا " فلاح کیا ہے؟ حضرت ابوذرہ نے جواب دیا *سحری* (اسے ترمذی نے روایت کیا ہے)
مسئلہ نمبر 489
*فرضوں کے علاوہ باقی نمازوں میں قرآن کریم سے دیکھ کر تلاوت کرنا جائز ہے*
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کا غلام ذکوان قرآن کریم سے دیکھ کر نماز پڑھاتا تھا۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ نمبر490
*تین دن سے کم وقت میں قرآن کریم ختم کرنا ناپسندیدہ عمل ہے۔*
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے تین رات سے کم وقت میں قرآن ختم کیا اس نے قرآن کو نہیں سمجھا ۔ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ نمبر 491
*ایک رات میں قرآن کریم ختم کرنا (شبینہ)خلاف سنت ہے۔*
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا فرماتی ہیں میں نہیں جانتی کہ رسول اللہ ﷺ نے کبھی پورا قرآن صبح تک ختم کیا ہو۔ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ نمبر 492
ہر دو یا چار رکعت تراویح کے بعد تسبیحات پڑھنے کے لئے وقفے کا اہتمام کرنا سنت سے ثابت نہیں۔
مسئلہ نمبر 493
*نماز تراویح کے بعد بلند آواز سے درود شریف پڑھنا سنت سے ثابت نہیں*
*الدعاَء*
یا اللہ تعالی ہمیں ماہ صیام کی⁶ راتوں میں نماز تراویح اور دن میں روزے رکھنے کی توفیق عطا فرمانا۔
آمین یا رب العالمین
Please visit us at www.nazirmalik.com Cell 0092300860 4333
نماز تراویح کے مسائل
تبصرے