صغیرہ اور کبیرہ گناہ میں فرق

*صغیرہ اور کبیرہ گناہ*

  بدھ 20 جولائی 2022
تلخیص:
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا

معلوم ہوا کہ گناہوں کی دو قسمیں ہیں، کچھ کبیرہ، یعنی بڑے گناہ اور کچھ صغیرہ یعنی چھوٹے گناہ ۔اور یہ بھی معلوم ہو گیا کہ اگر کوئی شخص ہمت کر کے کبیرہ گناہوں سے بچ جائے تو اللہ تعالی کا وعدہ ہے کہ ان کے صغیرہ گناہوں کو وہ خود معاف فرما دیں گے۔کبیرہ گناہوں سے بچنے میں یہ بھی داخل ہے کہ تمام فرائض و واجبات کو ادا کرے، کیوں کہ فرض و واجب کا ترک کرنا خود ایک کبیرہ گناہ ہے، تو حاصل یہ ہوا کہ جو شخص اس کا اہتمام پورا کرے کہ تمام فرائض و واجبات ادا کرے اور تمام کبیرہ گناہوں سے اپنے آپ کو بچا لے، تو حق تعالی اس کے صغیرہ گناہوں کا کفارہ کر دیں گے.....

*گناہ اور اس کی دو قسمیں صغائر، کبائر*:

آیت میں کبائر کا لفظ آیا ہے، اس لیے یہ سمجھ لینا چاہیے کہ گناہ کبیرہ کسے کہتے ہیں؟ اور وہ کل کتنے ہیں؟ اور صغیرہ گناہ کی کیا تعریف ہے؟ اور اس کی تعداد کیا ہے؟علماءامت نے اس مسئلہ پر مختلف انداز میں مستقل کتابیں لکھی ہیں ۔

گناہ کبیرہ اور صغیرہ کی تقسیم اور ان کی تعریفات سے پہلے یہ خوب سمجھ لیجیے کہ مطلق گناہ نام ہے ہر ایسے کام کا جو اللہ تعالی کے حکم اور مرضی کے خلاف ہو، اسی سے آپ کو یہ اندازہ بھی ہو جائے گا کہ اصطلاح میں جس گناہ کو صغیرہ یعنی چھوٹا کہا جاتا ہے، درحقیقت وہ بھی چھوٹا نہیں اللہ تعالی کی نافرمانی اور اس کی مرضی کی مخالفت ہر حالت میں نہایت سخت و شدید جرم ہے اور اس کی مرضی کی مخالفت کبیرہ ہی ہے،کبیرہ اور صغیرہ کا فرق صرف گناہوں کے باہمی مقابلہ اور موازنہ کی وجہ سے کیا جاتا ہے ، اسی معنی میں حضرت عبداللہ بن عباس سے منقول ہے کہ :"کل مانھی عنہ فھو کبیرة "یعنی جس کام سے شریعت اسلام میں منع کیا گیا ہے وہ سب کبیرہ گناہ ہیں

خلاصہ: یہ ہے کہ جس گناہ کو اصطلاح میں صغیرہ یا چھوٹا کہا جاتا ہے اس کے یہ معنی کسی کے نزدیک نہیں ہیں کہ ایسے گناہوں کے ارتکاب میں غفلت یا سستی برتی جائے اور ان کو معمولی سمجھ کر نظر انداز کیا جائے، بلکہ صغیرہ گناہ کو بیباکی اور بے پرواہی کے ساتھ کیا جائے، تو وہ صغیرہ بھی کبیرہ ہوجاتا ہے۔۔۔۔۔ البتہ گناہوں کے مفاسد اور نتائج بد اور مضر ثمرات کے اعتبار سے ان کے آپس میں فرق ضروری ہے اس فرق کی وجہ سے کسی گناہ کو کبیرہ اور کسی کو صغیرہ کہا جاتا ہے۔

*الدعاء*
اے میرے رب مجھے ہر صغیرہ و کبیرہ گناہ سے محفوظ رکھ اور گناہوں کے حصار سے بھی دور رکھ۔ بیشک گناہوں سے بچنے کی طاقت اور نیکی کی توفیق تیری ہی طرف سے ہے۔

اے اللہ تعالی مجھے اپنی پناہ میں رکھ اور گناہوں سے بچا لے۔

آمین یا رب العالمین

Please visit us at www.nazirmalik.com 
Cell: 00923008604333

تبصرے